امریکا نے شام پرحملے کا جواز پیدا کرنے کیلئے کیمیائی گیس کا ڈرامہ رچایا بشارالاسد

امریکا اورمغربی ممالک دہشتگردوں کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں جو شام میں جاری طویل خانہ جنگی کا خاتمہ نہیں چاہتے، شامی صدر


ویب ڈیسک April 13, 2017
امریکا اورمغربی ممالک دہشتگردوں کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں جو شام میں جاری طویل خانہ جنگی کا خاتمہ نہیں چاہتے، شامی صدر۔ فوٹو: بشکریہ ڈیلی میل

شامی صدر بشارالاسد نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے شام پر حملے کے لئے کیمیائی گیس کا ڈرامہ رچایا جب کہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال 100 فیصد من گھڑت ہے۔

امریکی کروز میزائلوں سے حملے کے بعد شامی صدر نے غیر ملکی خبررساں ادارے اے ایف پی کو اپنے پہلے انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ شامی فوج کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال نہیں کیا گیا اور اس طرح کی باتیں 100 فیصد جھوٹ پر مبنی ہیں جسے جواز بنا کر شام پر حملہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اور مغربی ممالک دہشت گردوں کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں جو شام میں جاری طویل خانہ جنگی کا خاتمہ نہیں چاہتے جب کہ انہوں نے شام پر حملے کے لئے سیرن گیس کے استعمال کا بہانہ بنایا۔



شامی صدر کا کہنا تھا کہ ادلیب میں کی گئی کارروائی کی تحقیقات کی اجازت اس وقت دی جائے گی جب غیرجانبدار ممالک اس کی تحقیقات کے لئے آگے بڑھیں اور وہ یقین دلائیں کہ وہ تحقیقات کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال نہیں کریں گے۔ انہوں نے امریکا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کی غیرسنجیدگی کی وجہ سے ملک میں خانہ جنگی کے خاتمے کے لئے امن مذاکرات غیرموثر ہوجاتے ہیں جب کہ امریکا شام میں سیاسی حل نہیں چاہتا اور وہ دہشت گردوں کے لئے چھتری بن جاتا ہے۔

بشارالاسد نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت نے 2013 میں تمام کیمیائی ہتھیار حوالے کردیئے تھے اور ادلیب حملوں میں نہ ہی کیمیائی ہتھیار استعمال کئے گئے اور نہ انہوں نے اس کے استعمال کے احکامات جاری کئے، اور اگر ان کی حکومت کے پاس کیمیائی ہتھیار ہوتے تو وہ کبھی اس کے استعمال کی اجازت نہیں دیتے۔ شامی صدر نے ادلیب حملے کے بعد منظر عام پر آنے والی ویڈیوز سے متعلق سوال پر کہا کہ بہت سی جعلی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں اس لئے کسی ویڈیو کو بنیاد بنا کر کسی ملک پر حملہ نہیں کیا جاتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔