افغانستان کے راستے تجارت کا فروغ پاکستان کا تاجکستان تک سڑک تعمیر کرنیکا اصولی فیصلہ

معاملہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کوآرڈینیشن اتھارٹی اور پاک افغان مشترکہ اقتصادی کمیشن کے آئندہ اجلاس میں اٹھایا جائیگا۔

معاملہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کوآرڈینیشن اتھارٹی اور پاک افغان مشترکہ اقتصادی کمیشن کے آئندہ اجلاس میں اٹھایا جائیگا۔ فوٹو: فائل

پاکستان نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کوآرڈینیشن اتھارٹی (اے پی ٹی ٹی اے) اور پاک افغان مُشترکہ اقتصادی کمیشن کے آئندہ اجلاس میں تاجکستان کے ساتھ زمینی راستے سے تجارت بڑھانے کیلیے افغانستان میں پاکستان سے تاجکستان تک سٹرک تعمیر کے منصوبے کی مُشترکہ فیزیبلٹی اسٹڈی کا معاملہ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس ضمن میں وزارت تجارت کے سینئر افسر نے جمعرات کے روز ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ پاکستان نے تاجکستان کے ساتھ زمینی راستے سے تجارت بڑھانے کیلیے افغانستان کے راستے پاکستان سے تاجکستان تک سٹرک تعمیر کرنیکا اصولی فیصلہ کیا ہے اور تاجکستان کے ساتھ زمینی راستے کے ذریعے تجارت کے فروغ کیلیے افغانستان کو چترال،دُرہ پاس، اسکتول، گولخانہ،اشکاشم لنک روڈ کی تعمیر کے منصوبے کی مُشترکہ فیزیبلٹی اسٹڈی تیار کی جارہی ہے۔

مذکورہ افسر کا کہنا ہے کہ پاکستان نے افغانستان سے کہا ہے کہ افغانستان کے راستے پاکستان کا تجارت کے تاجکستان کے ساتھ زمینی رابطے کا مجوزہ رُوٹ افغانستان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ کے انیکس ون میں شامل ٹرانزٹ کوریڈور میں بھی شامل کیا جاچُکا ہے اور پاکستان نے افغانستان سے درخواست کی ہے کہ افغانستان چترال،دُرہ پاس، اسکتول، گولخانہ، اشکاشم لنک روڈ کی تعمیر کیلیے فیزیبلٹی اسٹڈی کروانے کی منظوری دے اور اس کیلیے پاکستان کا ساتھ دے مذکورہ افسر نے مزید بتایا ہے کہ افغانستان کی طرف سے پاکستان سے کہا گیا ہے کہ پاکستان کی افغانستان کے راستے تاجکستان کے ساتھ زمینی تجارت کیلیے روُٹ کے حوالے سے سڑک تعمیر کرنے بارے فیزیبلٹی شروع کرنے کے بارے متعلقہ افغان ڈیپارٹمنٹس اور اداروں کے ساتھ تفصیلی مشاورت کے بعد جلد پاکستان کو جواب دیا جائیگا۔




اس بارے میں حکام کا کا کہنا ہے کہ مذکورہ زمینی رُوٹ کے آغاز سے پاکستان اور تاجکستان کے درمیان اور دیگر وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تجارت کو فروغ ملے گا اس کے علاہ اس منصوبے سے افغانستان کو بھی فائدہ ہوگا ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کی طرف سے یہ معاملہ جلد اعلی سطع پر افغان حکومت کے ساتھ اٹھایاجائیگا۔

کیونکہ یہ رُوٹ افغانستان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ کے انیکس ون میں شامل ٹرانزٹ کوریڈور میں بھی شامل کیا جاچُکا ہے اس لیے اس بارے فیزیبلٹی اسٹڈی تیار کرنے میں کوئی ممانعت نہیں ہے ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ منصوبے کی تعمیر کیلیے بین الاقوامی ڈونرز فنڈز کی فراہمی کیلیے بھی تیار ہیں اور اس رُوٹ کے آغاز سے علاقائی تجارت کو فروغ ملے گا۔
Load Next Story