خالد لطیف نے اپنے خلاف پی سی بی کی تحقیقات کو چیلنج کردیا
پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کو کھلاڑیوں کے خلاف تحقیقات کا اختیار حاصل نہیں، خالد لطیف
LONDON:
اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں معطل کرکٹر خالد لطیف نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ کے دائرہ کار کو چیلنج کر دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی ٹیم کے معطل کرکٹر خالد لطیف نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرائی ہے جس میں انہوں نے پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کے دائرہ اختیار کو چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ پی سی بی کا اینٹی کرپشن یونٹ اور ٹریبیونل کھلاڑیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا حق نہیں رکھتا کیونکہ یہ پی سی بی کے آئین کی خلاف ورزی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: خالد لطیف پراسپاٹ فکسنگ کے باضابطہ الزامات عائد کردیے گئے
خالد لطیف نے اپنی درخواست میں مزید کہا کہ پی سی بی کا اینٹی کرپشن یونٹ میرے خلاف امتیازی سلوک روا کر رہا ہے لہذا اسے تحقیقات سے فوری طور پر روکا جائے۔ خالد لطیف کی درخواست کے قابل سماعت یا ناقابل سماعت ہونے کا فیصلہ عدالت کرے گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: خالد لطیف خود کو بے قصور کہنے لگے
اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں معطل کرکٹر خالد لطیف نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ کے دائرہ کار کو چیلنج کر دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی ٹیم کے معطل کرکٹر خالد لطیف نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرائی ہے جس میں انہوں نے پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کے دائرہ اختیار کو چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ پی سی بی کا اینٹی کرپشن یونٹ اور ٹریبیونل کھلاڑیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا حق نہیں رکھتا کیونکہ یہ پی سی بی کے آئین کی خلاف ورزی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: خالد لطیف پراسپاٹ فکسنگ کے باضابطہ الزامات عائد کردیے گئے
خالد لطیف نے اپنی درخواست میں مزید کہا کہ پی سی بی کا اینٹی کرپشن یونٹ میرے خلاف امتیازی سلوک روا کر رہا ہے لہذا اسے تحقیقات سے فوری طور پر روکا جائے۔ خالد لطیف کی درخواست کے قابل سماعت یا ناقابل سماعت ہونے کا فیصلہ عدالت کرے گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: خالد لطیف خود کو بے قصور کہنے لگے