مقبوضہ کشمیر میں قابض فوج کا نوجوان کو گاڑی کے آگے باندھ کر گشت
قابض بھارتی فوج نے پتھراؤ سے بچنے کے لیے گاڑی کے آگے کشمیری نوجوان کو باندھ کر گشت کیا
مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے مظالم کی ثبوت آئے روز سامنے آتے رہتے ہیں لیکن گزشتہ دنوں ایک وڈیو نے سوشل میڈیا میں تہلکہ مچا رکھا ہے جس میں بھارتی فوجی پتھراؤ سے بچنے کے لیے گاڑی کے آگے کشمیری نوجوان کو باندھ کر گشت کررہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی یہ وڈیو صرف 15 سیکنڈز کی ہے لیکن اس نے بھارتی فوج کی بربریت اور کشمیریوں کے دلوں میں موجزن آزادی کی تڑپ پوری طرح دیکھی جاسکتی ہے۔ وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھارتی فوجی اہلکاروں نے گشت کے دوران اپنی گاڑی کے آگے ایک کشمیری نوجوان کو باندھ کر بٹھا رکھا ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ کشمیری نوجوان کو فوجی گاڑی کے آگے اس وجہ سے باندھا گیا تاکہ کوئی شخص اس نوجوان کو نقصان پہنچنے کے ڈر سے پتھراؤ نہ کرے اور وہ آسانی سے کشمیریوں کا خون بہا اور پھر باآسانی علاقے سے نکل بھی سکیں۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ 3 دہائیوں کے دوران بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ کھل کر سامنے آیا ہے، بھارتی فوجی کشمیریوں کی جدو جہد کو دبانے کے لیے صیہونی فوجیوں سے خصوصی تربیت لیتے ہیں اور یہ منظر بھی 80 اور 90 کی دہائی میں فلسطین کی گلیوں میں روز دیکھا جاتا تھا۔
دوسری جانب اس وڈیو سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مفاد کے لیے کام کرنے والے بھی احتجاج کررہے ہیں، سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے ٹوئٹر پر اس وڈیو کو شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری نوجوانوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر ذمہ داروں کے خلاف کوئی ایکشن نہ لینا حیران کن ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی یہ وڈیو صرف 15 سیکنڈز کی ہے لیکن اس نے بھارتی فوج کی بربریت اور کشمیریوں کے دلوں میں موجزن آزادی کی تڑپ پوری طرح دیکھی جاسکتی ہے۔ وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھارتی فوجی اہلکاروں نے گشت کے دوران اپنی گاڑی کے آگے ایک کشمیری نوجوان کو باندھ کر بٹھا رکھا ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ کشمیری نوجوان کو فوجی گاڑی کے آگے اس وجہ سے باندھا گیا تاکہ کوئی شخص اس نوجوان کو نقصان پہنچنے کے ڈر سے پتھراؤ نہ کرے اور وہ آسانی سے کشمیریوں کا خون بہا اور پھر باآسانی علاقے سے نکل بھی سکیں۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ 3 دہائیوں کے دوران بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ کھل کر سامنے آیا ہے، بھارتی فوجی کشمیریوں کی جدو جہد کو دبانے کے لیے صیہونی فوجیوں سے خصوصی تربیت لیتے ہیں اور یہ منظر بھی 80 اور 90 کی دہائی میں فلسطین کی گلیوں میں روز دیکھا جاتا تھا۔
دوسری جانب اس وڈیو سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مفاد کے لیے کام کرنے والے بھی احتجاج کررہے ہیں، سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے ٹوئٹر پر اس وڈیو کو شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری نوجوانوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر ذمہ داروں کے خلاف کوئی ایکشن نہ لینا حیران کن ہے۔