طاہر القادری حکومتی اتحاد کا حصہ بن گئے چوہدری نثار

سپریم کورٹ سے گرفتاری کا حکم آنے پر طاہرالقادری نے پرویزاشرف کو سابق وزیراعظم قرار دیا پھر انہی کے ساتھ معاہدہ کرلیا


Monitoring Desk January 18, 2013
عوام گونگے بہرے نہیں ، انھوں نے ایک دوسرے کے بارے میں جو لعن طعن کی اور سنگین الزامات لگائے کیا اسے بھول جائینگے، انٹرویو۔ فوٹو: فائل

مسلم لیگ ن کے رہنما اورقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار نے کہا ہے کہ یہ معاہدہ نہیں ہوا ہے بلکہ طاہر القادری حکومتی اتحاد کا حصہ بن گئے ہیں۔

ایک ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ نوے دن میں سے ایک ماہ امیدواروں کی جانچ پڑتال کا نکال دیں تو الیکشن کیلئے60 دن ہی بچتے ہیں جو پہلے ہی قانون میں ہیں۔ قوانین جن میں 76 کا ایکٹ اور آرٹیکل 62 اور63 شامل ہیں پہلے ہی قانون اور آئین میں موجود ہیں۔ فرق صرف یہ ہے کہ اب نگران سیٹ اپ کیلئے طاہر القادری حکومت کے ساتھ مشورے میں شامل ہوں گے۔ ہم پچھلے دو ماہ سے نگران حکومت کے بارے میں تمام اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کررہے ہیں۔

اپوزیشن کی طرف سے نگران وزیراعظم کیلئے دو نام دیے جائیں گے، اگر اس پر اتفاق رائے نہ ہوا تو پھر اس کا فیصلہ الیکشن کمشنر کریگا۔ یہ بار بار آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کا زور دے کر عوام کو بیوقوف بنارہے ہیں۔ چودھری نثار نے کہا اگر ان شقوں کا صحیح اطلاق ہوا تو یہ سب لوگ جو ٹی وی پر نظر آرہے تھے وہ سارے نااہل ہو جائیں گے کیونکہ وہ صادق ہونے کے زمرے میں نہیں آتے۔

5

دو دن پہلے جب سپریم کورٹ سے وزیراعظم کی گرفتاری کا حکم آیا تو طاہر القادری نے ان کو سابق وزیراعظم قرار دیا۔ آج اسی سابق وزیراعظم کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر دستخط کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اس الیکشن میں ان امیدواروں کو ووٹ نہیں دے گی جو معاشرے کیلئے بدنما داغ ہیں۔ہم اپنے منشور میں ایسے نکات لا رہے ہیں تاکہ اگر ان کو ٹکٹ مل بھی جائے تو ہم ان کے ایم این اے اور ایم پی اے بن جانے کے بعد بھی کارروائی کرسکیں۔ عوام گونگے بہرے نہیں ہیں ۔

کیا انہوں نے ایک دوسرے کے بارے میں جو لعن طعن کی اور ایک دوسرے پر جو سنگین الزامات لگائے کیا لوگ اس کو بھول جائیں گے۔ کیا چار دن بعد عورتوں اور بچوں کو تکلیف میں رکھنے کے بعد ان کو گیس اور بجلی میسر ہوجائیگی۔ کیا مہنگائی ختم ہو جائیگی۔ ایک مذہبی رہنما موجودہ حکومت کو کرپٹ ترین حکومت اور ٹولہ کہتا تھا۔ یہ بھی کہتا تھا کہ ہم اس وقت تک یہاں سے جائیں گے نہیں جب تک ان کو گریبان سے پکڑ کرعلیٰحدہ نہیں کر دیں گے۔ عقل حیران ہے کہ اب وہ واپس جارہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں