رحمن ملک نے طاہرالقادری کو آڑے ہاتھوں لیے رکھا

کوئی عہدیدارحملوں کا جواب نہ دے سکا،رحمن ملک نے انھیں واپس جانے کا کہا

طاہر القادری نے رحمن ملک کے مناظرے کا چیلنج توقبول نہ کیا،البتہ ٹوپی بدل لی۔ فوٹو: فائل

وزیرداخلہ رحمٰن ملک نے بدھ کے روز جب منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کووارننگ دی کہ آج رات دھرنا ختم کرکے واپس چلے جائیں ورنہ ٹارگٹڈ آپریشن ہوگا توان کے اس بیان پربہت تنقید ہوئی۔

مگرحقیقت یہ ہے کہ پوری وفاقی کابینہ میں رحمٰن ملک وہ واحد وزیر ہیں جنہوں نے طاہرالقادری کونہ صرف بدھ کو بلکہ مسلسل آڑے ہاتھوں لئے رکھا۔ طاہرالقادری اپنے ہزاروں پیروکاروں کے ساتھ جب اسلام آبادمیں داخل ہوئے اور انہوں نے 5 روز تک کاروبار زندگی مفلوج کیے رکھا تومبصرین اور ٹی وی اینکرز حکومتی ارکان سے یہ سوال پوچھنے لگے کہ جب آپ لوگ یہ کہتے ہیں کہ علامہ صاحب کے مطالبات غیرآئینی ہیں حتیٰ کہ علامہ صاحب کا لانگ مارچ اور دھرنا بھی غیر آئینی ہے تو انہیں اس کی اجازت کیوں دی گئی؟ کوئی حکومتی عہدیداریا وزیراس کا تسلی بخش جواب نہ دے سکا۔




اس موقع پر رحمٰن ملک ہی سامنے آئے اور انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں طاہر القادری کے غیرآئینی دھرنے کو آڑے ہاتھوں لیا اور انہیں واپس جانے کی دھمکی دی۔ رحمٰن ملک نے طاہر القادری کی طرف سے خواتین اوربچوں کوانسانی ڈھال بنانے پربھی سخت تنقیدکی ۔وزیرداخلہ نے طاہرالقادری کومناظرے کا چیلنج بھی دیا جو انہوں نے قبول نہیں کیا۔ رحمٰن ملک کی طرف سے آڑے ہاتھوں لیے جانے کے بعد طاہرالقادری نے اپنی ٹوپی بھی تبدیل کرلی۔ یادرہے کہ وزیر داخلہ نے کئی بارطاہرالقادری کی ٹوپی کوتنقیدکا نشانہ بنایا۔

Recommended Stories

Load Next Story