’’اسٹیٹس کو‘‘ کے حامی متحد ہوگئے عمران خان

الیکشن کمیشن کے حوالے سے تحفظات دور نہ ہوئے تو سونامی مارچ کرینگے، ’’گوزرداری گو‘‘ کا نعرہ لگانیوالے نے مک مکا کر لیا

لانگ مارچ عوامی غیض و غضب کا اظہار ہے، عوام آزمودہ سیاستدانوں کا صفایا کر دینگے، میڈیا سے گفتگو، منور حسن کو ٹیلیفون۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ لانگ مارچ میں شرکت کیلئے کارکنوں کا کافی دباؤ تھا لیکن ہمیں خدشہ تھا کہ اس لانگ مارچ سے کہیں غیر آئینی حرکت اور الیکشن میں تاخیر نہ ہو جائے۔

'اسٹیٹس کو' کی حامی جماعتیں ملک میں تبدیلی کے خلاف متحد ہو گئی ہیں، عوام تبدیلی لا کر آزمودہ سیاستدانوں کا صفایا کرینگے، لانگ مارچ کی کامیابی 'اسٹیٹس کو' کی جماعتوں کیخلاف عوامی غیض و غضب اور بیزاری کا اظہار ہے، لانگ مارچ کے شرکا کے عزم کو سلام کرتا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ طاہر القادری کی قیادت میں لانگ مارچ نے ملک میں نئی تاریخ رقم کی ہے جس سے یہ ثابت ہوا ہے کہ لوگ تبدیلی چاہتے ہیں، اسٹیٹس کو کی پارٹیاں آئین اور قانون کی خلاف ورزیاں کر رہی ہیں، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام، لیپ ٹاپ اسکیم، ہیلمٹ اور یلو کیب اسکیم، روزگار برائے ووٹ اور دیگر منصوبوں کے ذریعے دونوں جماعتیں الیکشن مہم چلا رہی ہیں جو پری پول ریگنگ کے زمرے میں آتی ہیں۔




انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن پری پولنگ ریگنگ اور ضمنی انتخابات میں دھاندلی رکوانے میں ناکام رہا حالانکہ تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمیشنر کو پری پول ریگنگ اور ضمنی انتخابات میں دھاندلی کے ثبوت پیش کئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 'سٹیٹس کو' کی پارٹیاں عام انتخابات میں دھاندلی کرنے پر اکٹھی ہیں اور دونوں جماعتیں شفاف انتخابات کی راہ میں رکاوٹ ڈالیں گی تو تحریک انصاف سونامی مارچ لائے گی۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے صدر زرداری سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تو 'اسٹیٹس کو' کی تمام جماعتیں ایک ساتھ ہوگئیں۔ عمران خان نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات صاف اور شفاف انداز میں منعقد نہ ہوئے تو ملک بھر میں پر تشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔

Recommended Stories

Load Next Story