دہشت گردی کیخلاف متحدہ اور اے این پی مل کر کام کریں گی

دہشت گرد مشترکہ دشمن ہیں ، ایم کیو ایم کے سوگ اور تدفین میں شریک ہونگے، اسفندیار


Express Desk January 18, 2013
پختونوں سے حتمی اور دیرپا چاہتاہوں، الطاف حسین، فون پر گفتگو، صدر نے بھی تعزیت کی۔ فوٹو: فائل

عوامی نیدوستیشنل پارٹی کے صدر اسفند یار ولی نے انٹر نیشنل سیکریٹریٹ فون کرکے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سے فون پر ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی منظر امام کی شہادت پر تعزیت کی۔

اسفندیار ولی نے الطاف حسین سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس سانحہ پر دکھ میں آپ کے ساتھ ہیں اور جتنے دن ایم کیو ایم سوگ منائے گی اے این پی بھی اس کے ساتھ سوگ منائیگی اور اے این پی سندھ کے رہنما بھی تدفین میں شریک ہوں گے۔ اسفند یار ولی نے الطاف حسین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی ہمارا مشترکہ دشمن ہے، اس کا مقابلہ نہ آپ اکیلے کرسکتے ہیں اور نہ ہم، جب تک ہم دہشتگردی کیخلاف مل کر مقابلہ نہیں کرینگے اس وقت تک ہم اس سے نجات حاصل نہیں کرسکیں گے، اگر یہ دہشت گرد ملک پر قابض ہوگئے تو خدا نخواستہ ملک باقی نہیں رہے گا لہٰذا ہمیں ہوش میں آنا ہوگا اور دہشتگردی کیخلاف متحد ہونا ہوگا۔

الطاف حسین نے اسفند یار ولی کے خیالات سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں بشیر بلور کو شہید کیا گیا اور آج منظر امام کو شہید کردیا گیا، اب تو سب کو ہوشمندی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، وقت آگیا ہے کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں ملک کودہشت گردی اور اسلام کے نام پر دہشتگردی کرنیوالوں سے پاک کرنے کے ایک نکاتی ایجنڈے پر متفق اور متحد ہونا ہوگا اور اگر ہم نے اس پر غفلت کی تو ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔ الطاف حسین نے اسفندیار ولی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج مجھے آپ کی باتیں سن کر آپ کے والد خان عبدالولی خان کی یاد آرہی ہے جب میں جیل میں تھا اور کراچی میں مہاجروں اور پختونوں کو لڑانے کی سازش کی جارہی تھی اور میں نے انھیں جیل سے خط لکھا تھا اور ہم نے مل کر اس سازش کو ناکام بنایا تھا۔

10

انھوں نے کہا کہ میں پختونوں سے لڑائی جھگڑا نہیں بلکہ حتمی اور دیرپا دوستی چاہتا ہوں اور ایسا ماحول قائم کرنا چاہتا ہوں کہ آپ ہمارے گھر آئیں ہم آپ کے گھرجائیں۔ اس پر اسفند یار ولی نے الطاف حسین سے کہا کہ آپ اور بابا جس راستے پر چلے تھے ہمیں اسی راست پر چلنا ہے، اب ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم دونوں ایک ہوں۔ دونوں رہنمائوں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ دہشتگردی کیخلاف دونوں جماعتیں مل کر کام کریں گی۔

رابطہ کمیٹی رہنمائوں سے بات کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا ہے کہ جن طالبان دہشتگردوں نے ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی منظر امام کو شہید کیا ہے اگر وہ سمجھتے ہیں کہ اس سے ہمارے حوصلے پست ہوجائیں گے تو یہ ان کی بھول ہے،ہم دہشت گردی سے قطعی مایوس نہیں ہوں گے، ایسے بزدلانہ حملوں سے ایم کیوا یم کی حق پرستی کی آواز کو دبایا نہیں جاسکتا۔ قبل ازیں صدرآصف علی زرداری نے الطاف حسین کو فون کیا اور ان سے ایم پی اے منظر امام کے قتل پر اظہار تعزیت کیا۔ الطاف حسین نے صدر سے گفتگو میں کہا کہ مسلح افواج، سیاسی و مذہبی جماعتوں اور عوام کو دہشت گردی کیخلاف ایک نکتے پر اکٹھے ہونا ہوگا۔صدر نے ان سے اتفاق کیا اور مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔