پاکستان کی بھارت کو وزرائے خارجہ سطح کے مذاکرات کی پیشکش

تنائوخطہ کے مفادمیں نہیں،حناربانی،پاکستان غلطیاںتسلیم کرے،بھارتی وزیراطلاعات،بی جے پی نے بات چیت کی مخالفت کردی

دونوں مذاکرات سے کشیدگی ختم کریں،امریکا،24گھنٹوں میںفائرنگ کاواقعہ پیش نہیںآیا، ذرائع،گجرات بارڈرپربھارتی فوج الرٹ۔ فوٹو: فائل

پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کم کرنے سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کیلیے بھارت کو وزرائے خارجہ کی سطح پرمذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہاہے کہ کنٹرول لائن پر کشیدگی جنوبی ایشیا میں امن واستحکام کے مفاد میں نہیں، 10 برس میں امریکا، افغانستان کی صورتحال پرقابوپانے میں ناکام رہا ہے۔

پاکستان سے سیاسی صورتحال تنہاٹھیک کرنیکامطالبہ درست نہیں۔ وزیرخارجہ حنا ربانی کھر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کنٹرول لائن پردس روز میںفائرنگ کے واقعات نے سوالات پیداکردیئے ہیں تاہم پاکستان بات چیت کیلئے تیارہے تاکہ متنازع امورحل ہوسکیں اور دونوں ممالک خودسے فائربندی کااحترام کرنیکا دوبارہ عہد کریں۔ انھوںنے کہاکہ اس معاملے پربھارتی ذرائع ابلاغ اور کچھ رہنمائوںکا منفی رویہ مایوس کن ہے اور ایسے بیانات سے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے اس معاملے پربیان بازی میںمحتاط رویہ اپنایا ہے، پاکستان بھارت سے تعلقات میں بہتری اورمذاکرات کے عمل کوتعمیری اندازمیںآگے بڑھانے کیلئے پرعزم ہے۔




ڈاکٹرشکیل آفریدی سے متعلق انہوںنے کہاکہ وہ ہیرونہیں ولن ہے۔آن لائن کے مطابق ادھرحنا ربانی کھر کے بیان پربھارتی وزیر اطلاعات ونشریات منیش تیواڑی نے اپنے رد عمل میں کہا کہ پاکستانی حکومت اپنی غلطیاں تسلیم کرے اورکنٹرول لائن پربھارتی فوج کیخلاف وحشیانہ حملے کے ذمہ داروںکوسزادینی چاہیے۔بھارت کی حزب اختلاف کی جماعت بی جے پی کے رہنماء بالبیر پنج نے پاکستان کی مذاکرات کی پیشکش کومستردکرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے ماضی کے ریکارڈ کو دیکھا جائے ۔
Load Next Story