ترقیاتی منصوبے 15مارچ سے قبل مکمل کرلیے جائیں قائم علی شاہ

تمام اہم اسکیموں کا تعین کرکے ایک ہفتے میں فنڈفراہم کرنے اورمتعلقہ افرادواداروں کو مانیٹرنگ رپورٹ پیش کرنیکی ہدایت

خصوصی اجلاس میںایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی وترقیات، مالیات،پرنسپل سیکریٹری اورپروجیکٹ ڈائریکٹرز کی شرکت۔ فوٹو: فائل

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں جاری خصوصی ترقیاتی منصوبے 15 مارچ سے قبل مکمل کرلیے جائیں۔

یہ ہدایت انھوں نے آج وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں دی۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات اسرار ملک، ایڈیشنل چیف سیکریٹری مالیات عارف احمد خان، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری محمد صدیق میمن اور خصوصی ترقیاتی منصوبوں کے پروجیکٹ ڈائریکٹروں نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ موجودہ جمہوری حکومت نے لیاری کو سب سے زیادہ ترجیح دی ہے۔

قائم علی شاہ نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری خزانہ کو ہدایت کی کہ 2 دن کے اندر خصوصی پیکیجز کے تحت تمام اہم اسکیموں کا تعین کرکے ایک ہفتے کے اندر انھیں فنڈز جاری کیے جائیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات تمام خصوصی پیکیجز اور دیگر ریگولر اے ڈی پی منصوبوںکے متعلق اپنی مانیٹرنگ رپورٹ فوری طور پر پیش کرے۔




اس موقع پر لیاری ڈیویلپمنٹ پیکیجز کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نے اجلاس کو بتایا کہ 2008-09 کے دوران صدر زرداری کی ہدایت پر شروع کیے گئیلیاری ڈیویلپمنٹ پیکیجز کے تحت جاری اسکیمز کے لیے مالی سال 2012-13 میں 8 سو ملین روپے مختص کیے ہیں۔ تفصیل کے مطابق 81.103 ملین روپے کی لاگت سے 3 میدانوں پر مرمت کا کام تکمیل کے قریب ہے، 513.730 ملین روپے کی لاگت سے 34.5 کلو میٹرطویل 30 روڈ اور گلیوں کی مرمت کا کام جاری ہے، 71.162 ملین روپے کی لاگت سے مولانامحمد علی جوہر پارک (ککری گرائونڈ) کی مرمت بھی جاری ہے، 319.949 ملین روپے کی لاگت سے41 پرائمری اور سیکنڈری اسکول تعمیر کیے جا رہے ہیں، 340.056 ملین روپے کے فنڈز بلاک ایلوکیشن کی مد میں مختص کیے گئے ہیں۔

لاڑکانہ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نے اجلاس کو بتایا کہ جاری اسکیموں کی مد میں 2012-13 کے لیے مختص کیے گئے 953.593 ملین روپے میں سے 661.490 روپے جاری کیے گئے جن میں سے تاحال 340.429ملین روپے خرچ کیے جا چکے ہیں۔ سکھر، حیدرآباد اور دیگر شہروں کے پروجیکٹ ڈائریکٹرز نے بھی ترقیاتی پیکیجز کے تحت جاری مختلف منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگز دیں۔
Load Next Story