درس گاہوں میں مذہب کے نام پر تشدد کی لہر سب کچھ بہا لے جائے گی خواجہ آصف
مغرب ہم کو انتہاپسند کہتا ہے جب کہ دہشت گردی کا فلسفہ کچھ اور ہے، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ مذہب کو ذاتی مفادات کی خاطر استعمال کیا جا رہا ہے اور اگر ہماری درسگاہوں میں مذہب کے نام پر تشدد کی لہر آگئی تو یہ سب کچھ بہا کر لے جائے گی۔
گجرات یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مغرب ہم کو انتہاپسند کہتا ہے جب کہ دہشت گردی کا فلسفہ کچھ اور ہے، پاکستان کسی مذہب یا فرقے کی ملکیت نہیں بلکہ پاکستان پاکستانیوں کا وطن ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب کو ذاتی مفادات کی خاطر استعمال کیا جا رہا ہے جب کہ ہماری درسگاہوں میں اگر مذہب کے نام پر تشدد کی لہر آ گئی تو یہ سب کچھ بہا کر ساتھ لے جائے گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : تمام اقلیتوں کویقین دلاتا ہوں کہ پاکستان ہم سب کا ہے
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ نبی کریمﷺکی تعلیمات پرعمل نہ ہونے کی صورت میں تباہی مقدر ہو گی، محبتوں کو نفرتوں میں بدلنے والا شخص نبی کریمﷺکی تعلیمات کی نفی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تمام مذاہب کے لوگ ہمارے ہم وطن بھائی ہیں جب کہ ہمیں نفرتوں کا مقابلہ تعلیم، پیار اور محبت سے کرنا چاہیئے۔
گجرات یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مغرب ہم کو انتہاپسند کہتا ہے جب کہ دہشت گردی کا فلسفہ کچھ اور ہے، پاکستان کسی مذہب یا فرقے کی ملکیت نہیں بلکہ پاکستان پاکستانیوں کا وطن ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب کو ذاتی مفادات کی خاطر استعمال کیا جا رہا ہے جب کہ ہماری درسگاہوں میں اگر مذہب کے نام پر تشدد کی لہر آ گئی تو یہ سب کچھ بہا کر ساتھ لے جائے گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : تمام اقلیتوں کویقین دلاتا ہوں کہ پاکستان ہم سب کا ہے
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ نبی کریمﷺکی تعلیمات پرعمل نہ ہونے کی صورت میں تباہی مقدر ہو گی، محبتوں کو نفرتوں میں بدلنے والا شخص نبی کریمﷺکی تعلیمات کی نفی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تمام مذاہب کے لوگ ہمارے ہم وطن بھائی ہیں جب کہ ہمیں نفرتوں کا مقابلہ تعلیم، پیار اور محبت سے کرنا چاہیئے۔