مردم شماری كی شفافیت پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا اسحاق ڈار

مردم شماری كے عمل كے دوران جاں بحق ہونے والے سول اور فوجی اہلكاروں كوخراج عقیدت پیش كرتے ہیں،وزیرخزانہ

مردم شماری كے عمل كے دوران جاں بحق ہونے والے سول اور فوجی اہلكاروں كوخراج عقیدت پیش كرتے ہیں،وزیرخزانہ : فوٹو: فائل

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے كہا ہے كہ مردم شماری كا پہلا مرحلہ كامیابی سے مكمل كرلیا ہے اور اس كی شفافیت پر كوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔

اسلام آباد میں پریس كانفرنس كرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال مردم شماری كرانے كے لئے سول اداروں كی تیاری مكمل تھی تاہم فوج كی عدم دستیابی كی وجہ سے مردم شماری نہیں كرائی جاسکی تاہم اب مردم شماری كا پہلا مرحلہ مكمل ہو چكا ہے جس کے تحت ملک كی آدھی آبادی كو شمار كرلیا گیا ہے، مردم شماری كے ابتدائی نتائج مردم شماری كے ختم ہونے كے 2 ماہ بعد تک تیار كرلئے جائیں گے جنہیں پبلک كردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دوسرا مرحلہ 25 اپریل سے شروع ہوكر 25 مئی تک جاری رہے گا جس کے لئے پہلے بلاک میں 25 سے 27 اپریل تک خانہ شمار ی اور 28 اپریل سے 8 مئی تک مردم شماری ہوگی اور دوسرے بلاک میں 11 سے 13 مئی تک خانہ شماری اور 14 مئی سے 24 مئی تک مردم شماری كی جائیگی۔


اسحاق ڈار نے کہا کہ ایک مرحلے میں مردم شماری كراتے تو فوج كی بڑی تعداد دركار ہوتی تاہم صوبائی وزراء، اعلیٰ فوجی قیادت اور ضلعی انتظامیہ كے تعاون كے مشكور ہیں جب کہ مردم شماری كے عمل كے دوران جاں بحق ہونے والے سول اور فوجی اہلكاروں كوخراج عقیدت پیش كرتے ہیں، ان اہلكاروں نے ملک كے لئے جانوں كا نذرانہ پیش كیا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ فاٹا كے پارلیمانی رہنمائوں كی تجویز كے بعد ان علاقوں میں مردم شماری كو دوسرے مرحلے میں ركھا گیا ہے 70 سے 75 فیصد آئی ڈی پیز واپس جا چكے ہیں اورحكومت كے پاس ان كا مكمل ڈیٹا موجود ہے جب کہ حكومت كی جانب سے انھیں پیسے دیئے جاتے رہے ہیں جو لوگ كیمپوں میں رہ رہے ہیں انہیں بھی شماركریں گے اور مردم شماری میں ہرچیز قانون كے مطابق مكمل كی جارہی ہے۔ ایک سوال كے جواب میں وزیر خزانہ كا كہنا تھا كہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ كے خط كا جواب دے دیا تھا جس کے بعد ان کا جواب نہیں آیا جس کا مطلب ہے کہ وہ مطمئن ہوچکے ہیں اور انہیں احساس ہو گیا ہوگا كہ ان كے بنائے ہوئے قانون كے تحت فارم كی دوسری كاپی نہیں بن سكتی۔
Load Next Story