پنشنز ادائیگی میں تاخیر کرنیوالے بینکوں کو جرمانہ دینا ہوگا اسٹیٹ بینک

ایک ہی بینک کی مختلف شاخوں میں قائم پنشنرز کے اکاؤنٹ میں براہ راست پنشن کی منتقلی کے لیے خودکار نظام استعمال کیا جائے۔

ایک ہی بینک کی مختلف شاخوں میں قائم پنشنرز کے اکاؤنٹ میں براہ راست پنشن کی منتقلی کے لیے خودکار نظام استعمال کیا جائے۔ فوٹو: فائل

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سرکاری پنشنرز کو پنشن کی ادائیگی میں تاخیر کرنے والے بینکوں سے زرتلافی وصول کرنے کا اعلان کردیا ہے۔


اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے براہ راست کریڈٹ سسٹم کے ذریعے پنشن فنڈز کی ادائیگی اور ڈائریکٹ کریڈٹ موڈ آف پنشن پیمنٹ کی تصدیق سے متعلق فنانس ڈویژن کے جاری کردہ ایس او پی کی خلاف ورزی کرنے والے بینکوں سے زرتلافی وصول کرنے کا اعلان کردیا ہے۔



اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے بی سی اینڈ سی پی ڈی سرکلر نمبر ایک کے تحت بینکوں کے صدور اور سربراہان کو مطلع کیا گیا ہے کہ بعض بینک مذکورہ طریقہ کار کی خلاف ورزی کے مرتکب ہورہے ہیں۔ مرکزی بینک نے ہدایت کی ہے کہ ایک ہی بینک کی مختلف شاخوں میں قائم پنشنرز کے اکاؤنٹ میں براہ راست پنشن کی منتقلی کے لیے خودکار نظام استعمال کیا جائے۔ پنشنرز کو پنشن کی ادائیگی میں تاخیر کی صورت میں متعلقہ بینک حکومت کو تاخیری مدت کے لیے زرتلافی دینے کا پابند ہوگا جبکہ زرتلافی ریورس ریپو ریٹ کے ڈیڑھ گنا کے حساب سے وصول کی جائے گی۔


زرتلافی کی وصولی متعلقہ بینک کے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے بینکنگ سروسز کارپوریشن میں قائم اکاؤنٹ سے منہا کرکے وفاقی حکومت پاکستان کے اکاؤنٹ نمبر ایک (نان فونڈ) میں منتقل کردی جائے گی۔ اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو پابند کیا ہے کہ پنشنرز سے بینک کی کارکردگی اور پنشن کے حصول میں درپیش مسائل کے بارے میں شکایات کی وصولی کے لیے نوٹس بورڈ اور ویب سائٹس پر اسٹیٹ بینک کے شکایتی نمبروں (021) 111-727-273/(021) 32453555. اور ای میل cpd.helpdesk@sbp.org.pk کی بھی تشہیر کو لازمی قرار دیا ہے۔


 
Load Next Story