تحفہ محبت کی علامت انتخاب کیسے کیا جائے

درحقیقت تحفے کا انتخاب ایک فن ہے۔


درحقیقت تحفے کا انتخاب ایک فن ہے۔ فوٹو: فائل

تحفے دینے سے آپس میں محبت بڑھتی ہے۔ مگر تحفے کا انتخاب کرتے ہوئے اکثر یہ الجھن پیش آتی ہے کہ کیا شے لی جائے۔

بعض اوقات ایسا ہوتا ہے جس کو تحفہ دینا ہو اس کے مزاج ، مرتبے اور رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی چیز کا انتخاب کیا جائے تو جیب اسے خریدنے کی اجازت نہیں دیتی۔ بعض اوقات متعلقہ فرد کی نازک مزاجی کے مطابق چیز کا انتخاب بھی مشکل ہوجاتا ہے۔

درحقیقت تحفے کا انتخاب ایک فن ہے۔ اس سے فریق ثانی کے لیے ہمارے جذبات کا اظہار ہوتا ہے، نیز تحفہ اس کے ذہن میں ہمارا تصور قائم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس لیے تحفے کا انتخاب سوچ سمجھ کر کیا جانا چاہیے۔ یہ ضروری نہیں کہ مہنگا تحفہ ہی بہترین ہوتا ہے، کم خرچ میں بھی ہم کسی کے دل کو چُھو لینے والا تحفہ منتخب کرسکتے ہیں۔

عمومی طور پر اظہار محبت کے لیے پھولوں سے بہتر کوئی تحفہ نہیں۔ اگر آپ اپنے عزیز کی عیادت کے لیے جا رہے ہیں تو سفید یا ارغوانی پھولوں کا گل دستہ لے جائیں۔ یہ رنگ دراصل جلد صحت یابی اور نیک جذبات کے اظہار کا ذریعہ ہیں۔ اسی طرح سرخ، گلابی اور جامنی پھول اپنے دوست، عزیز اور سہیلی سے دلی وابستگی کے اظہار کا ذریعہ ہیں کہ آپ اس سے محبت کرتے ہیں یا اس کی خوشی میں آپ بھی برابر کے شریک ہیں۔

زرد اور نارنجی پھول شادی و بیاہ کے مواقع پر دلہا دلہن کو پہنائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ بہار کی آمد کا اعلان بھی پیلے رنگ کے پھول ہی کرتے ہیں۔ محبت سے دیے گئے پھول اکثر لوگ اپنی کتابوں اور ڈائریوں میں بھی محفوظ کرلیتے ہیں جو وقت کے ساتھ بظاہر تو مرجھا جاتے ہیں مگر اپنے پیار و خلوص کی وجہ سے ہمیشہ مہکتے رہتے ہیں۔

تحفے کے انتخاب کرتے ہوئے اس فرد کے مزاج اور پسند ناپسند کو مدنظر رکھا جانا چاہیے جس کے لیے تحفہ خریدا جارہا ہے۔ اس کی عمر کو بھی ذہن میں رکھا جائے کہ آیا وہ بچہ ہے،آپ کا ہم عمر ہے یا پھر کوئی پختہ عمر کا شخص۔ بچوں کو عموماً کوئی کھلونا، اچھی کہانیوں کی کتب یا اسٹیشنری کی چیزیں مثلاً پینٹنگ کلرز وغیرہ دیے جاسکتے ہیں۔

اپنے ہم عمر فرد کو گھڑی، سیل فون، اس کے مزاج کے مطابق کوئی اچھی سی کتاب (اگر وہ مطالعہ کا شوقین ہے) دی جاسکتی ہے، مگر کتاب کے انتخاب میں اس کی پسند کو ملحوظ رکھیں۔ مثلاً اگر آپ کو شاعری سے قدرے دل چسپی ہے لیکن اس کو شاعری پسند نہ ہو تو شاعری کی کتاب کا تحفہ اس کے لیے بے معنی ہوگا اور وہ اس سے یہ مطلب بھی اخذ کرسکتا ہے کہ آپ اس سے نفرت کرتے ہیں، یا اس کے لیے دل میں بغض رکھتے ہیں اس لیے جان بوجھ کر وہ شے تحفہ دی ہے جو اسے پسند نہیں۔

کچھ لوگ ہاتھ سے بنی ہوئی اشیاء یا دستکاری پسند کرتے ہیں مثلاً پرس، پراندہ، شو پیس، ہاتھوں میں پہننے کے بیلٹ اور کڑے وغیرہ۔ اگر دوست یا عزیز طالب علم ہے تو آپ اس کو ہینڈ بیگ، قلم، فائل، فولڈر وغیرہ بھی پیش کرسکتے ہیں۔

پختہ عمر کے افراد کے لیے ان کے مزاج کے مطابق تحفہ چنیں جیسے سوٹ پیس، ادبی کتاب، عینک کی خوبصورت فریم، قلم، سوئیٹر، واسکٹ وغیرہ۔

کچھ لوگ نفسیاتی طور پر بڑے بڑے ڈبوں والے گفٹ پسند کرتے ہیں۔ ان کی امید پر بھی پورا اترنے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔ کوئی بڑا سا گفٹ ان کے لیے منتخب کیجیے جیسے کوئی بڑا گل دان، شوپیس یا پینٹنگ، فوٹو فریم وغیرہ۔

غرض تحفہ دینا اور اس کا انتخاب کرنا دو اہم مرحلے ہیں۔ تحفے کا انتخاب آپ کی شخصیت کا بھی عکاس ہوتا ہے۔ سامنے والا تحفہ وصول کرکے گویا آپ کا ممنون ہوتا ہے اور یہ باہمی تعلقات کو محبت کی ڈور سے مضبوط گرہ لگانے کا ذریعہ بنتا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔