ڈان لیکس پر سفارشات میں تاخیر اتفاق رائے نہ ہونے سے ہوئی وزیرداخلہ

اتفاق رائے ہو جاتا تو کمیٹی کو حتمی رپورٹ مرتب کرنے میں 5 مہینے سے زیادہ نہ لگتے، چوہدری نثار


ویب ڈیسک April 17, 2017
اتفاق رائے ہو جاتا تو کمیٹی کو حتمی رپورٹ مرتب کرنے میں 5 مہینے سے زیادہ نہ لگتے، چوہدری نثار فوٹو؛ فائل

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ ڈان لیکس پر سفارشات میں تاخیر اتفاق رائے نہ ہونے سے ہوئی اور اگر اتفاق رائے ہو جاتا تو کمیٹی کو حتمی رپورٹ مرتب کرنے میں 5 مہینے سے زیادہ نہ لگتے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدر نثار نے ڈان لیکس کے معاملے پر ایک بیان میں کہا کہ متازعہ خبر کے حوالے سے اپنے بیان پر قائم ہوں، ڈان لیکس پر سفارشات میں تاخیر اتفاق رائے نہ ہونے سے ہوئی اور اگر اتفاق رائے ہو جاتا تو کمیٹی کو حتمی رپورٹ مرتب کرنے میں 5 مہینے سے زیادہ نہ لگتے۔ انہوں نے کہا کہ اتفاق رائے کی شرط پرجسٹس عامررضا خان نے کمیٹی کی سربراہی قبول کی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: فوجی افسران کے آرمی چیف سے ڈان لیکس پر سوالات

ڈان لیکس کے معاملے پر ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر وزیرداخلہ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا اس کمیٹی سے تعلق نہیں ہے کیوں کہ وہ کمیٹی بنتے وقت ڈی جی آئی ایس پی آر بھی نہیں تھے۔

واضح رہے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں چوہدری نثار نے تین سے چار روز میں ڈان لیکس کی حتمی رپورٹ آنے کا کہا تھا تاہم آج ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کے دوران ڈان لیکس کے حوالے سے پوچھے گئے سوال میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ امید ہے وزیرداخلہ 3، 4 دن میں ڈان لیکس کے حوالے سے رپورٹ کا اعلان کردیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔