مکہ میں دنیا کا سب سے بڑا ہوٹل رواں سال کھولا جائے گا
ابراج کدائی ہوٹل 10ہزار کمروں پر مشتمل اور 14لاکھ اسکوائر میٹرز پر پھیلا ہوا ہوگا۔
BEIJING:
مکہ مکرمہ میں دنیا کا سب سے بڑا ہوٹل رواں سال عوام کیلیے کھول دیا جائے گا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مکہ میں تعمیر ہونے والا ہوٹل جسے ابراج کدائی کا نام دیا گیا ہے،10ہزار کمروں پر مشتمل ہوگا جبکہ یہ 14لاکھ اسکوائر میٹرز پر پھیلا ہوا ہوگا۔ 10 ہزارکمروں کے ساتھ ساتھ اس ہوٹل میں70 ریسٹورنٹس، ایک بڑا شاپنگ مال اور پرتعیش بال روم بھی ہوگا، اس ہوٹل کی تعمیر پر سعودی حکومت کی جانب سے3.5 ارب ڈالرز (3 کھرب 65 ارب پاکستانی روپوں سے زائد) خرچ کیے جائیں گے۔ اس ہوٹل کی تعمیر کیلیے سرمایہ سعودی وزارت خزانہ نے فراہم کیا جبکہ اس کا ڈیزائن ایک بین الاقوامی کمپنی دارالاہندسہ نے تیار کیا ہے۔
علاوہ ازیں یہ ہوٹل دنیا کی سب سے بڑی مسجد، مسجد الحرام سے2 کلو میٹر دور واقع ہوگا جبکہ اس ہوٹل کی 5 منزلیں سعودی شاہی خاندان کیلیے مخصوص ہوں گی۔ ہوٹل اتنا بڑا ہوگا کہ اس کے حجم کے سامنے بیشتر شہر یا قصبے بھی چھوٹے محسوس ہوں گے۔ اس ہوٹل میں 12 ٹاورز ہوں گے جن میں سے10میں 4 اسٹار ہوٹل کی آسائشات فراہم کی جائیں گی جبکہ2 میں فائیو اسٹار سہولتیں ہوں گی اور وہ اہم افراد کیلیے مخصوص ہوں گے۔
مکہ مکرمہ میں دنیا کا سب سے بڑا ہوٹل رواں سال عوام کیلیے کھول دیا جائے گا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مکہ میں تعمیر ہونے والا ہوٹل جسے ابراج کدائی کا نام دیا گیا ہے،10ہزار کمروں پر مشتمل ہوگا جبکہ یہ 14لاکھ اسکوائر میٹرز پر پھیلا ہوا ہوگا۔ 10 ہزارکمروں کے ساتھ ساتھ اس ہوٹل میں70 ریسٹورنٹس، ایک بڑا شاپنگ مال اور پرتعیش بال روم بھی ہوگا، اس ہوٹل کی تعمیر پر سعودی حکومت کی جانب سے3.5 ارب ڈالرز (3 کھرب 65 ارب پاکستانی روپوں سے زائد) خرچ کیے جائیں گے۔ اس ہوٹل کی تعمیر کیلیے سرمایہ سعودی وزارت خزانہ نے فراہم کیا جبکہ اس کا ڈیزائن ایک بین الاقوامی کمپنی دارالاہندسہ نے تیار کیا ہے۔
علاوہ ازیں یہ ہوٹل دنیا کی سب سے بڑی مسجد، مسجد الحرام سے2 کلو میٹر دور واقع ہوگا جبکہ اس ہوٹل کی 5 منزلیں سعودی شاہی خاندان کیلیے مخصوص ہوں گی۔ ہوٹل اتنا بڑا ہوگا کہ اس کے حجم کے سامنے بیشتر شہر یا قصبے بھی چھوٹے محسوس ہوں گے۔ اس ہوٹل میں 12 ٹاورز ہوں گے جن میں سے10میں 4 اسٹار ہوٹل کی آسائشات فراہم کی جائیں گی جبکہ2 میں فائیو اسٹار سہولتیں ہوں گی اور وہ اہم افراد کیلیے مخصوص ہوں گے۔