مشال کے قاتلوں کا نام نہ بتانے کیلیے حلف کی ویڈیو منظر عام پر

وڈیو میں کئی افراد موجود ہیں جووقفے وقفے سے نعرے بلند کرتے ہوئے ایک دوسرے کو مبارک باد دے رہے ہیں

مشال خان کے قتل میں ملوث اب تک 22 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے: فوٹو: ایکسپریس

خان عبدالولی خان یونیورسٹی کے طالب علم مشال خان کے قتل کے بعد کی ایک وڈیو منظرعام پر آئی ہے جس میں ملزمان مشال کو مارنے والوں کا نام نہ بتانے کا حلف لے رہے ہیں.

13 اپریل کومردان یونیورسٹی میں پیش آنے والے واقعے کی ایک اوروڈیومنظرعام پرآئی ہے، جومشال خان کے بیہمانہ قتل کے بعد کی ہے۔ وڈیو میں کئی افراد موجود ہیں جووقفے وقفے سے نعرے بلند کرتے ہوئے ایک دوسرے کو مبارک باد دے رہے ہیں۔

وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص پشتو میں مبینہ طور پر حلف لے رہا ہے کہ پولیس کو کوئی بھی شخص اس واقعے میں ملوث افراد کے بارے میں تفصیل نہیں بتائے گا۔ گولی مارنے کا نام کسی کو بھی نہیں بتایا جائے گا اوراگرکسی نے نام بتایا تویہ غداری ہوگی۔


اس خبرکو بھی پڑھیں: مشال خان قتل کیس؛ سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرادی گئی

حلف لینے والے شخص کا نام عارف ہے اوروہ تحریک انصاف کی طلبہ تنظیم کا عہدیدارہے، وڈیو میں عارف ببانگ دہل یہ کہتا ہے کہ اگرکسی کو اس واقعے کا مقدمہ درج کرانا ہے تو شوق سے کرے اور اسے نامزد کرے۔

واضح رہے کہ مشال خان کے قتل میں ملوث اب تک 22 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن میں 6 یونیورسٹی کے ملازمین بھی شامل ہیں۔
Load Next Story