پھلوں اور سبزیوں کی ہائی ویلیو ورائٹیز کاشت کرنے کا منصوبہ تیار
ابتدائی طور پر سندھ میں آم اور سبزیوں کی بہتر ورائٹیز کی کاشت کیلیے اشتراک عمل پر اتفاق رائے کرلیا گیا ہے، ذرائع
پاکستانی پھل اور سبزیوں کے ایکسپورٹرز نے کاشتکاروں کی مدد سے ہائی ویلیو ورائٹیز کاشت کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔
ہارٹی کلچر انڈسٹری کے ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر سندھ میں آم اور سبزیوں کی بہتر ورائٹیز کی کاشت کیلیے ایکسپورٹرز اور آبادگار ایسوسی ایشن کے درمیان اشتراک عمل پر اتفاق رائے کرلیا گیا ہے جسے جلد ہی باضابطہ ایم او یو کی شکل دے دی جائیگی۔
پاکستان میں پری ہارویسٹ اور پوسٹ ہارویسٹ سطح پر پیداواری نقصان کو کم کرنے اور زیادہ سے زیادہ ایکسپورٹ سرپلس حاصل کرکے ملکی برآمدات میں اضافے کی اس حکمت عملی کے تحت ایکسپورٹرز اور کاشتکار زیادہ پیداوار دینے والی ورائٹیز اور سبزیاں کاشت کریں گے، ایکسپورٹرز نے کاشتکاروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کاشتکاروں سے براہ راست پھل اور سبزیاں بھی خریدنے کی تجویز پر غور شروع کردیا ہے جس سے مڈل مین کے کردار کو کم سے کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ پھل اور سبزیوں کے ایکسپورٹرز پری اور پوسٹ ہارویسٹ کی سطح پر جدید رجحانات اور ٹیکنالوجی اختیار کرنے کیلیے بھی کاشتکاروں کو مدد اور سپورٹ فراہم کریں گے جس سے پیداواری ضیاع کو کم کرتے ہوئے پیداواری لاگت پر بھی قابو پانے میں مدد ملے گی اور زیادہ پیداوار سے جی ڈی پی میں زراعت کے شعبے کا حصہ بھی بڑھ جائے گا۔
کاشتکاروں اور ایکسپورٹرز کے درمیان اشتراک عمل پر اتفاق میں پیاز کے حالیہ سیزن اور آم کے گزشتہ سیزن میں نقصانات نے اہم کردار ادا کیا ہے، ایکسپورٹرز نے نقصان سے بچنے کیلیے اعلیٰ معیار کے بیج کاشتکاروں کو فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے، اسی طرح آم کی ہائی ویلیو منڈیوں تک رسائی کیلیے شیلف لائف بڑھانے کیلیے پوسٹ و پری ہارویسٹ سطح پر جدید ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے آم کی ایکسپورٹ ورائٹیز کی کاشت کو فروغ دیا جائے گا۔
ہارٹی کلچر انڈسٹری کے ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر سندھ میں آم اور سبزیوں کی بہتر ورائٹیز کی کاشت کیلیے ایکسپورٹرز اور آبادگار ایسوسی ایشن کے درمیان اشتراک عمل پر اتفاق رائے کرلیا گیا ہے جسے جلد ہی باضابطہ ایم او یو کی شکل دے دی جائیگی۔
پاکستان میں پری ہارویسٹ اور پوسٹ ہارویسٹ سطح پر پیداواری نقصان کو کم کرنے اور زیادہ سے زیادہ ایکسپورٹ سرپلس حاصل کرکے ملکی برآمدات میں اضافے کی اس حکمت عملی کے تحت ایکسپورٹرز اور کاشتکار زیادہ پیداوار دینے والی ورائٹیز اور سبزیاں کاشت کریں گے، ایکسپورٹرز نے کاشتکاروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کاشتکاروں سے براہ راست پھل اور سبزیاں بھی خریدنے کی تجویز پر غور شروع کردیا ہے جس سے مڈل مین کے کردار کو کم سے کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ پھل اور سبزیوں کے ایکسپورٹرز پری اور پوسٹ ہارویسٹ کی سطح پر جدید رجحانات اور ٹیکنالوجی اختیار کرنے کیلیے بھی کاشتکاروں کو مدد اور سپورٹ فراہم کریں گے جس سے پیداواری ضیاع کو کم کرتے ہوئے پیداواری لاگت پر بھی قابو پانے میں مدد ملے گی اور زیادہ پیداوار سے جی ڈی پی میں زراعت کے شعبے کا حصہ بھی بڑھ جائے گا۔
کاشتکاروں اور ایکسپورٹرز کے درمیان اشتراک عمل پر اتفاق میں پیاز کے حالیہ سیزن اور آم کے گزشتہ سیزن میں نقصانات نے اہم کردار ادا کیا ہے، ایکسپورٹرز نے نقصان سے بچنے کیلیے اعلیٰ معیار کے بیج کاشتکاروں کو فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے، اسی طرح آم کی ہائی ویلیو منڈیوں تک رسائی کیلیے شیلف لائف بڑھانے کیلیے پوسٹ و پری ہارویسٹ سطح پر جدید ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے آم کی ایکسپورٹ ورائٹیز کی کاشت کو فروغ دیا جائے گا۔