بجلی کی چوری نے معیشت تباہ کردی پاکستان کا قرضہ معاف کرینگے نہ ری شیڈول آئی ایم ایف

خسارہ 1624ارب روپے ہوگیا،شدید تشویش ہے،زرمبادلہ کے ذخائر9ارب کے رہ گئے


Numainda Express January 19, 2013
خسارہ 1624ارب روپے ہوگیا،شدید تشویش ہے،زرمبادلہ کے ذخائر9ارب کے رہ گئے،صوبوں کی رضامندی کے بغیرحکومت پاکستان کونیاقرضہ نہیں مل سکتا ، جیفری فرینک کی مذاکرات کے موقع پرگفتگو۔ س فوٹو: رائٹرز/فائل

آئی پاکستان سے بات چیت کے لیے آئے ہوئے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف ) کے مشن کے سربراہ جیفری فرینک نے پاکستان کے بجٹ خسارہ پر شدید تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں مالی سال بجٹ خسارہ 1624 ارب روپے تک پہنچ سکتا ہے۔

صوبوں کی رضامندی کے بغیرحکومت پاکستان کو نیاقرضہ نہیں مل سکتا، پرانا قرضہ معاف ہوگا اورنہ ہی ری شیڈول کریں گے، بجلی کی چوری نے پاکستانی معیشت کو تباہ کردیا ہے ۔ وہ جمعے کو پاکستان حکومت کے ساتھ آئی ایم ایف کے مذاکرات کے موقع پرصحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔ جیفری فرینک کا کہناتھا کہ حکومت پاکستان نے نئے پروگرام کے حوالے سے کوئی باضابطہ درخواست نہیں کی ہے۔ اگر اقتصادی ٹیم کے برعکس اب سیاسی قیادت رضامندی ظاہرکرتی ہے توپاکستان کی عبوری حکومت کو قرضہ مل سکتا ہے جو بیرونی ادائیگیوں کے لیے مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

1

ایک سوال پر جیفری فرینک نے کہا کہ پاکستان کا بجٹ خسارہ بڑی تیزی سے بڑھ رہا ہے حکومت نے بجٹ خسارے کا ہدف 10 کھرب روپے مقرر کررکھا ہے۔ اس کے علاوہ جی ڈی پی کا ہدف بھی حاصل نہیں ہوسکے گا کیونکہ رواں سال جی ڈی پی کی شرح 3.5فیصد رہنے کی توقع ہے جبکہ حکومت نے رواں سال کے لیے جی ڈی پی کی کا ہدف 4.5فیصد مقرر کررکھا ہے۔جیفری فرینک نے کہاکہ بجلی چوری نے پاکستانی معیشت کو تباہ کردیا ہے۔ پاکستان پاس صرف 9ارب روپے کے زرمبادلہ کے ذخائر رہ گئے ہیں جومجموعی طورپرپاکستان کی تین ماہ کی درآمدات کے برابربنتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں