پاناما لیکس فیصلہ وزیرداخلہ کی اسلام آباد کی سیکیورٹی فول پروف کرنے کی ہدایت

سپریم کورٹ کے نزدیک کسی قسم کے سیاسی اجتماع یا سرگرمی کی اجازت نہ دی جائے، چوہدری نثار


ویب ڈیسک April 19, 2017
سپریم کورٹ کے نزدیک کسی قسم کے سیاسی اجتماع یا سرگرمی کی اجازت نہ دی جائے، چوہدری نثار، فوٹو؛ فائل

وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے پاناما لیکس کیس کے تناظر میں کل وفاقی دارالحکومت کی سیکیورٹی فول پروف بنانے کے لیے انتطامیہ کو ہدایات جاری کردیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کل سپریم کورٹ میں پاناما کیس کا فیصلہ سنایا جائے گا جس کے تناظر میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سخت سیکیورٹی انتظامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں رینجرز کی سیکیورٹی بھی شامل ہوگی۔ وزیرداخلہ چوہدری نثار نے فول پروف سیکورٹی کی فراہمی کے سلسلے میں رینجرز کو پولیس کو معاونت فراہم کرنے کی ہدایت کردی جب کہ اسلام آباد کی انتظامیہ کو بھی سپریم کورٹ کے نزدیک کسی قسم کے سیاسی اجتماع یا سرگرمی کی اجازت نہ دینے کی ہدایت کی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ پاناما کیس کا فیصلہ کل سنایا جائے گا

وزیرداخلہ نے انتظامیہ کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے اندر صرف انہی لوگوں کو داخل ہونے کی اجازت دی جائے جن کے پاس سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ خصوصی اجازت نامے (پاسز) موجود ہوں اور اس کے علاوہ صرف ان لوگوں کو سپریم کورٹ کے احاطے کے نزدیک آنے کی اجازت دی جائے جس کی منظوری رجسٹرار سپریم کورٹ دیں۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں کل کے لیے ترتیب دیئے گئے سیکیورٹی پلان کے تحت ریڈزون جانے والے راستوں پر 1500 پولیس اہلکارتعینات کیے جائیں گے اور صرف سپریم کورٹ کی سیکیورٹی پر 500 اہلکار تعینات ہوں گے جب کہ سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کو گروپوں کی شکل میں سپریم کورٹ جانے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں