ثابت ہوگیا دھرنے کے پیچھے ایوان صدرہی تھاغیرملکی میڈیا

نگراں وزیراعظم کیلیے صرف اپوزیشن سے مشاورت نہیں ہوگی،دھرناپی پی کی فتح پرختم ہوا

نگراں وزیراعظم کیلیے صرف اپوزیشن سے مشاورت نہیں ہوگی،دھرناپی پی کی فتح پرختم ہوا ، فوٹو : فائل

غیرملکی میڈیارپورٹس کے مطابق تحریک منہاج القرآن کے لانگ مارچ کااختتام پیپلز پارٹی اوراتحادیوں کی فتح کے ساتھ ہوا۔

دھرنے کے خاتمے کیلیے طے پانے والے معاہدے کے بعض نکات مسلم لیگ (ن)کے مؤقف سے سراسر متضاد ہیں،نگراں وزیراعظم کیلیے اب وزیراعظم قائدحزب اختلاف سے پہلے طاہر القادری سے مشاورت کرینگے،الیکشن 60 کے بجائے90دن کے اندرکراناہوں گے، طاہرالقادری اور حکومت کے درمیان طے پانے والے معاہدے نے ان شکوک وشبہات کومزید تقویت دی ہے کہ دھرنے کے پیچھے دراصل کوئی اورنہیں ایوان صدر ہی تھا۔




ان رپورٹس میں کہاگیاہے کہ نگراں وزیراعظم کیلیے اتحادی جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی اس سلسلے میں2نام پیش کیے جائیں گے تاہم وزیراعظم خودکوئی نام پیش نہیں کرسکتے ،دھرنے کے اختتام پرطے پانے والی سب باتیں پیپلزپارٹی کے حق میں بات جاتی ہیں،اس صورتحال میںمختلف حلقوں کی جانب سے کیے جانے والے یہ خدشات بھی درست ثابت ہوگئے کہ لانگ مارچ اوردھرنے کے پیچھے ایوان صدرہے۔
Load Next Story