حکمرانوں کے اقتدار کی کشتی ڈوب رہی ہے نعیم الحق
عوام کو بھی اندازہ ہوچکا ہے کہ حکمران طبقے کو صرف اپنے مفادات کا خیال ہے، ترجمان تحریک انصاف
KARACHI:
تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق کا کہنا ہے کہ حکمرانوں کے اقتدار کی کشتی ڈوب رہی ہے جب کہ آج پتا چل جائے گا کہ موجودہ حکومت کا کیا رویہ ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق کا کہنا تھا کہ پاناما کیس پر سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ ہوگا ہمیں قبول ہے، کرپشن کے خاتمے کے لیے تحریک انصاف کی جدوجہد جاری رہے گی، حکمرانوں کو غرور اور تکبر سے نکل کر اپنے گریبان میں دیکھنا ہوگا، ان کے اقتدار کی کشتی ڈوب رہی ہے جب کہ آج پتا چل جائے گا کہ موجودہ حکومت کا کیا رویہ ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : لوہا آگ میں جل کرہی مضبوط ہوتا ہے، مریم نواز کی ٹوئٹ
پی ٹی آئی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ملک میں بجلی لوڈشیڈنگ کی صورتحال قوم کے لیے تشویش ناک ہے، حکومتی دعوؤں کے باوجود ملک میں کوئی بہتری نہیں آئی اور حکومتی اقدامات صرف اشتہارات تک محدود رہے، ان کی حکومتی کارکردگی صرف فیتے کاٹنے تک رہی، 30 ارب روپے کے اشتہاروں میں صرف دو بھائیوں کی تصاویر لگی ہوئی ہیں، عوامی مسائل حل کرنے کےبجائے اپنے لیے جائیدادیں بنائی گئیں، عوام کو بھی اندازہ ہوچکا ہے کہ حکمران طبقے کو صرف اپنے مفادات کا خیال ہے۔
تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق کا کہنا ہے کہ حکمرانوں کے اقتدار کی کشتی ڈوب رہی ہے جب کہ آج پتا چل جائے گا کہ موجودہ حکومت کا کیا رویہ ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق کا کہنا تھا کہ پاناما کیس پر سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ ہوگا ہمیں قبول ہے، کرپشن کے خاتمے کے لیے تحریک انصاف کی جدوجہد جاری رہے گی، حکمرانوں کو غرور اور تکبر سے نکل کر اپنے گریبان میں دیکھنا ہوگا، ان کے اقتدار کی کشتی ڈوب رہی ہے جب کہ آج پتا چل جائے گا کہ موجودہ حکومت کا کیا رویہ ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : لوہا آگ میں جل کرہی مضبوط ہوتا ہے، مریم نواز کی ٹوئٹ
پی ٹی آئی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ملک میں بجلی لوڈشیڈنگ کی صورتحال قوم کے لیے تشویش ناک ہے، حکومتی دعوؤں کے باوجود ملک میں کوئی بہتری نہیں آئی اور حکومتی اقدامات صرف اشتہارات تک محدود رہے، ان کی حکومتی کارکردگی صرف فیتے کاٹنے تک رہی، 30 ارب روپے کے اشتہاروں میں صرف دو بھائیوں کی تصاویر لگی ہوئی ہیں، عوامی مسائل حل کرنے کےبجائے اپنے لیے جائیدادیں بنائی گئیں، عوام کو بھی اندازہ ہوچکا ہے کہ حکمران طبقے کو صرف اپنے مفادات کا خیال ہے۔