سانگھڑ کے ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی کے جام مدد علی کامیاب

35901 ووٹ لے کر جیت گئے، فنکشنل لیگ کے جام نفیس 24428 ووٹ لے سکے

نواں آبادمیں پی پی اور فنکشنل لیگ کے حامیوں میں تصادم، ایک شخص ہلاک، 6 زخمی۔ فوٹو : فائل

سانگھڑ کے حلقہ پی ایس 81 جام نوازعلی میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق جام مدد علی35ہزار901 ووٹ لے کر ایک بار پھر بھاری اکثریت سے کامیاب قرار پائے جبکہ ان کے مدمقابل مسلم لیگ فنکشنل کے امیدوار جام نفیس علی نے24ہزار 428 ووٹ حاصل کیے، اس طرح مسلم لیگ فنکشل چھوڑ کر پیپلزپارٹی میں شامل ہونے والے جام مدد علی نے11ہزار 493 ووٹ سے واضح کامیابی حاصل کی۔

پیپلز پارٹی کے کارکنان نے جشن منایا اور مٹھائی تقسیم کی۔جمعرات کو ہونے والی ضمنی انتخاب کی پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 5بجے تک جاری رہا، 60 ہزار 329 مرد و خواتین ووٹرز نے اپنے حق رائے دہی استعمال کیا تاہم دن بھر ووٹنگ کا تناسب کم دیکھنے کو ملا جبکہ پولنگ اسٹیشنزپرخواتین و مرد ووٹرز شدید گرمی میں پریشانی کا شکار رہے۔


دوسری جانب ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل سعید احمد نے سانگھڑ کے مختلف پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کیا اور حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا، ڈی جی رینجرز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حلقہ میں الیکشن کا عمل امن و امان سے جاری ہے، کہیں سے بھی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔ علاوہ ازیں ضمنی الیکشن میں مختلف پولنگ اسٹیشنوں پر سخت حفاظتی اقدامات کیے گیے اور ووٹرز کے علاوہ غیر متعلقہ افراد اور میڈیا کے نمائندوں سمیت عام افراد کو پولنگ اسٹیشنز سے دور رکھا گیا۔

ادھر ٹنڈوآدم میں ضمنی انتخابات کے دوران پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ فنکشنل کے کارکنان میںتصادم میں ڈنڈے لگنے سے ایک شخص جاں بحق اور6 زخمی ہوگئے۔ نواں آباد کے پولنگ اسٹیشن تلاشاہ کے باہر پیپلز پارٹی اور فنکشنل لیگ کے حامیوں میں تصادم ہوگیا جس کے نتیجے میں پیپلزپارٹی کے کارکن 35سالہ محمد صالح خاصخیلی سمیت6افرادڈنڈے لگنے سے شدید زخمی ہوگئے جنھیں شدید زخمی حالت میں جام نوازعلی لایاگیا تاہم طبی سہولت نہ ملنے کے سبب صالح خاصخیلی جاںبر نہ ہوسکا۔

پیپلزپارٹی امیدوار جام مددعلی نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے الزام عائدکیاکہ تعینات کی گئی فورسزمخالف امیدوارکوکامیاب کرانے کے لیے کوششیںکرتی رہی جبکہ فنکشنل لیگ کے امیدوار جام نفیس علی خان کہاکہ حکومتی امیدوار نے جیت کیلیے تمام سرکاری وسائل کا استعمال کیا، پولیس کوبھی جہاں موقع ملا ٹھپے لگائے۔
Load Next Story