مصباح نے یونس خان کو ریٹائر نہ ہونے کا مشورہ دیدیا
پاکستان کوابھی سینئربیٹسمین کی ضرورت ہے، مزید 2 سال کھیل سکتے ہیں، کپتان
PESHAWAR:
مصباح الحق نے یونس خان کو ریٹائر نہ ہونے کا مشورہ دے دیا۔
ایک کالم میں مصباح الحق نے تحریر کیا کہ یونس خان کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملنا میرے لیے اعزاز ہے، میں انھیں طویل اور کامیاب کیریئر پر مبارکباد پیش کرتا ہوں،میرا ذاتی طور پرخیال ہے کہ سینئر بیٹسمین ابھی مزید 2سال تک کھیل سکتے ہیں، پاکستان کو ان کی ضرورت بھی ہے تاہم یقینی طور پر نہیں کہہ سکتا کہ دوسرے بھی میری رائے سے متفق ہونگے۔
مصباح الحق کا کہنا تھا کہ میری یونس خان سے اس معاملے پر دورئہ آسٹریلیا میں بات چیت بھی ہوئی تھی،اگرچہ ٹیم کو کئی باصلاحیت نوجوان کرکٹرز مل رہے ہیں لیکن یونس خان کا خلا پُر کرنا مشکل ہوگا، ناشتے سے لے کر سونے تک وقت کی پابندی کا خیال رکھنے والے سینئر کرکٹر ہر کھلاڑی کیلیے رول ماڈل ہیں،میں نے خود بھی ان سے بہت کچھ سیکھا،یونس کے ساتھ بیٹنگ کرتے ہوئے دباؤ میں بہتر کارکردگی کا ہنر سیکھنے میں مدد ملتی ہے، میری ان کے ساتھ 15سنچری شراکتیں ہیں۔
مصباح نے کہا کہ یونس خان کی کمی پوری کرنے کیلیے اظہر علی، اسد شفیق اور سرفراز احمد کو سینئرز کی حیثیت سے ذمہ داری لینا ہوگی۔انھوں نے پاکستان ٹیم میں نئے ٹیلنٹ کی شمولیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شاداب خان کو دریافت کرنے والے مبارکباد کے مستحق ہیں،اسپنر نے بہت کم عمر اور تھوڑے وقت میں خود کو میچ ونر ثابت کیا،ان کاکیریئر آگے بڑھانے میں مدد دینے کیلیے سب کو بڑی سمجھداری سے کام لینا ہوگا، انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل اور ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی کئی چہرے نظر آرہے ہیں جو آگے چل کر ملک کے کام آسکیں گے۔
مصباح الحق نے یونس خان کو ریٹائر نہ ہونے کا مشورہ دے دیا۔
ایک کالم میں مصباح الحق نے تحریر کیا کہ یونس خان کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملنا میرے لیے اعزاز ہے، میں انھیں طویل اور کامیاب کیریئر پر مبارکباد پیش کرتا ہوں،میرا ذاتی طور پرخیال ہے کہ سینئر بیٹسمین ابھی مزید 2سال تک کھیل سکتے ہیں، پاکستان کو ان کی ضرورت بھی ہے تاہم یقینی طور پر نہیں کہہ سکتا کہ دوسرے بھی میری رائے سے متفق ہونگے۔
مصباح الحق کا کہنا تھا کہ میری یونس خان سے اس معاملے پر دورئہ آسٹریلیا میں بات چیت بھی ہوئی تھی،اگرچہ ٹیم کو کئی باصلاحیت نوجوان کرکٹرز مل رہے ہیں لیکن یونس خان کا خلا پُر کرنا مشکل ہوگا، ناشتے سے لے کر سونے تک وقت کی پابندی کا خیال رکھنے والے سینئر کرکٹر ہر کھلاڑی کیلیے رول ماڈل ہیں،میں نے خود بھی ان سے بہت کچھ سیکھا،یونس کے ساتھ بیٹنگ کرتے ہوئے دباؤ میں بہتر کارکردگی کا ہنر سیکھنے میں مدد ملتی ہے، میری ان کے ساتھ 15سنچری شراکتیں ہیں۔
مصباح نے کہا کہ یونس خان کی کمی پوری کرنے کیلیے اظہر علی، اسد شفیق اور سرفراز احمد کو سینئرز کی حیثیت سے ذمہ داری لینا ہوگی۔انھوں نے پاکستان ٹیم میں نئے ٹیلنٹ کی شمولیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شاداب خان کو دریافت کرنے والے مبارکباد کے مستحق ہیں،اسپنر نے بہت کم عمر اور تھوڑے وقت میں خود کو میچ ونر ثابت کیا،ان کاکیریئر آگے بڑھانے میں مدد دینے کیلیے سب کو بڑی سمجھداری سے کام لینا ہوگا، انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل اور ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی کئی چہرے نظر آرہے ہیں جو آگے چل کر ملک کے کام آسکیں گے۔