اسحاق ڈار اگلے ہفتے امریکی حکام سے ملاقاتیں کریں گے

مسئلہ کشمیر پرامریکی صدرکی پیشکش پربات بڑھنے کاامکان، اگلے 3 روزعالمی مالیاتی اداروں کے حکام سے بات چیت ہوگی

پاکستان کا امن، استحکام اور علاقائی سلامتی پاکستان کی بڑی خواہش ہے، ڈار۔ فوٹو: فائل

پاکستان اور امریکا کے مابین پہلا سرکاری رابطہ قائم ہوا ہے اور وزیرخزانہ اسحق ڈار اگلے ہفتے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتیں کریں گے۔

امریکی مشیرقومی سلامتی کے حالیہ دورہ اسلام آباد میں بھی نئے رابطے قائم کرنے میں پیشرفت ہوئی اورفیصلہ کیاگیا کہ اسحق ڈار دو طرفہ اورعلاقائی امور پر آگے بڑھنے کیلیے اہم امریکی شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے۔وزیرخزانہ اگلے تین روز میں واشنگٹن میں آئی ایم ایف اورعالمی بینک کے حکام کے ساتھ بھی اقتصادی معاملات پربات چیت کریں گے۔ اس کے بعدان کی امریکی حکام کیساتھ ملاقاتیں ہوگی۔

اس موقع پرافغانستان اور کشمیرکے مسئلہ پر بھی بات چیت کی جائے گی۔امیدہے کہ اسحق ڈارامریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی مسئلہ کشمیرحل کرانے کیلیے مثبت کردار اداکرنے کی پیش کش پربات آگے بڑھائیں گے۔وزیرخزانہ امریکی حکام کوپاکستانی معیشت کی موجودہ صورتحال اورکامیابیوں سے متعلق آگاہ کریں گے۔


خبر ایجنسی کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ہیریٹیج فاؤنڈیشن میں سیمینار سے خطاب کہا ہے کہ پاکستانی معیشت نے نمایاں ترقی کی ہے اور اس کو خطے کی سب سے تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشتوں میں شمارکیا جاتا ہے جہاں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔انھوں نے کہا کہ2013ء میں اقتدار میں آنے کے بعد مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے قومی معیشت کی ترقی کیلیے جامع اقدامات کیے اور توانائی، معیشت، انتہا پسندی کے خاتمہ اور تعلیم و صحت کے شعبوں میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کا عمل شروع کیا جبکہ ٹیکس کے دائرہ کار، زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ،افراط زرکی شرح میںکمی کیلیے جامع اقدامات کئے گئے۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ تین سال کے دوران ٹیکس محصولات میں60 فیصد سے زائدکا اضافہ ہواہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عالمی مالیاتی فنڈکے پروگرام کوکامیابی سے مکمل کیا گیا ہے جبکہ پاکستان نے بانڈ اور سکوک کی مارکیٹ میں بھی نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں جس کی وجہ سے پاکستان کی ریٹنگ میں نمایاں بہتری ہوئی ہے۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ پر روشنی ڈالتے ہوئے اسحق ڈار نے کہاکہ سی پیک نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کیلئے گیم چینجر ثابت ہو گا اور سرمایہ کاری کے مواقع بڑھیں گے۔انھوں نے کہا کہ حکومت ملک سے توانائی بحران کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے اور مارچ 2018ء تک قومی گرڈ میں10 ہزار سے زائد میگاواٹ بجلی شامل کرنے کیلیے نئے منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔

وزیر خزانہ نے کہاکہ کامیاب معاشی ترقی کیلئے علاقائی امن اور سلامتی بنیادی ضرورت ہے اور پاکستان افغانستان میں سیاسی عدم استحکام برداشت نہیں کر سکتا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کا امن، استحکام اور علاقائی سلامتی پاکستان کی بڑی خواہش ہے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر نے افغانستان میں دیرپا امن کے قیام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس کا سیاسی حل افغان قیادت میں ڈھونڈنا چاہیے۔
Load Next Story