کلبھوشن کے پاس 2 پاسپورٹ کیسے تھے بھارتی اخبار کا سوال

والدہ کافلیٹ حسین مبارک پٹیل کے نام سے کرایے پرلیا، وضاحت سے وزارت خارجہ کی معذرت

والدہ کافلیٹ حسین مبارک پٹیل کے نام سے کرایے پرلیا، وضاحت سے وزارت خارجہ کی معذرت۔ فوٹو : فائل

معروف بھارتی اخبار میں کلبھوشن یادیو کی پراسراریت پر مضمون شائع ہوا ہے جس میں کلبھوشن کی شخصیت، رابطوں اور بھارتی حکومت کے موقف پر کئی سوالات اٹھائے گئے ہیں تاہم بھارتی وزارت خارجہ نے سوالات کا جواب دینے سے معذرت کرلی۔

گزشتہ روز بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی پراسراریت پر مضمون شائع کیا گیاجس میں کرن تھاپر نے کلبھوشن یادیو سے متعلق حکومت کے دعوؤں کا پردہ فاش کردیا، مضمون میں کلبھوشن کی شخصیت، رابطوں اور بھارتی حکومت کے موقف پر کئی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔


مضمون میں سوالات اٹھائے گئے کہ کلبھوشن یادیو 2 پاسپورٹ کا حامل کیوں تھا، کلبھوشن کو دوسرا پاسپورٹ حسین مبارک پٹیل کے نام سے 2003میں جاری ہوا، حسین مبارک کے دوسرے پاسپورٹ کی تحریر 2014میں ہوئی تاہم بھارت کی وزارت خارجہ نے اس حوالے سے سوال پر معذرت کرلی۔

ٹائمز آف انڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ کلبھوشن یادیو نے حسین مبارک پٹیل کے نام پر 2007 سے ممبئی میں اپنی والدہ اونتی کا فلیٹ کرایے پرلیا۔ مضمون میں سوال کیا گیا کہ کلبھوشن نے اپنی والدہ کا فلیٹ حسین مبارک پٹیل کے نام سے کرایے پر کیوں لیا،کلبھوشن یادیو نے اسلام قبول کرنے کے بعد نام تبدیل کیا، کلبھوشن یادیو کے نام سے ایک کارآمد پاسپورٹ کیوں اپنے پاس رکھا جبکہ بھارتی حکومت نے دونوں پاسپورٹس کا ریکارڈ چیک کیوں نہیں کیا۔
Load Next Story