کراچی میں ڈی آئی جی پشاور کا بیٹا محافظ کے ہاتھوں قتل
2 لاکھ روپے نہ دینے پر محافظ فقیر محمد نے ڈی آئی جی کے بیٹے کو قتل کر دیا
ڈیفنس کے علاقے میں ڈی آئی جی پشاور شہاب مظہر کے بیٹے کو گھر کے محافظ نے ہی قتل کر دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابان سحر میں ڈی آئی جی پشاور شہاب مظہر کے بیٹے عمر شہاب کو گھر کے محافظ فقیر محمد نے رسی سے گلہ گھونٹ کر قتل کردیا اور پھر خود کو ایک کمرے میں بند کردیا، بعد ازاں ملزم نے پولیس کو گرفتاری پیش کردی اور اعتراف جرم بھی کر لیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: کراچی میں بھائی نے فائرنگ کرکے بہن کو قتل کردیا
ملزم فقیر محمد کا کہنا تھا کہ اسے 2 لاکھ روپے کی ضرورت تھی اور اس نے ڈی آئی جی شہاب مظہر کی اہلیہ سے مطالبہ کیا تھا کہ مجھے قرض اتارنے کے لئے رقم چاہیئے لیکن ان کے منع کرنے پر عمر شہاب سے جھگڑا ہو گیا اور پھر طیش میں آ کر اسے قریب پڑی رسی سے پھندا لگا کر قتل کردیا۔ فقیر محمد گزشتہ 5 ماہ سے ڈی آئی جی شہاب کے گھر پر ملازمت کر رہا تھا اور اس کا تعلق کشمور سے ہے۔
دوسری جانب ایس پی کلفٹن ڈاکٹر اسد ملک کا کہنا ہے کہ ملزم سے ابتدائی تحقیق کے مطابق تو قتل کا واقعہ 2 لاکھ روپے کا تنازع ہی معلوم ہوتا ہے لیکن مکمل تحقیقات کے بعد ممکنہ طور پر کیس کسی اور طرف بھی جا سکتا ہے۔
ڈی آئی جی شہاب مظہر بیٹے کے قتل کی اطلاع سن کر پشاور سے کراچی کے لئے روانہ ہو گئے ہیں اور بیٹے کی تدفین کی کا فیصلہ کراچی پہنچنے کے بعد ہی کریں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابان سحر میں ڈی آئی جی پشاور شہاب مظہر کے بیٹے عمر شہاب کو گھر کے محافظ فقیر محمد نے رسی سے گلہ گھونٹ کر قتل کردیا اور پھر خود کو ایک کمرے میں بند کردیا، بعد ازاں ملزم نے پولیس کو گرفتاری پیش کردی اور اعتراف جرم بھی کر لیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: کراچی میں بھائی نے فائرنگ کرکے بہن کو قتل کردیا
ملزم فقیر محمد کا کہنا تھا کہ اسے 2 لاکھ روپے کی ضرورت تھی اور اس نے ڈی آئی جی شہاب مظہر کی اہلیہ سے مطالبہ کیا تھا کہ مجھے قرض اتارنے کے لئے رقم چاہیئے لیکن ان کے منع کرنے پر عمر شہاب سے جھگڑا ہو گیا اور پھر طیش میں آ کر اسے قریب پڑی رسی سے پھندا لگا کر قتل کردیا۔ فقیر محمد گزشتہ 5 ماہ سے ڈی آئی جی شہاب کے گھر پر ملازمت کر رہا تھا اور اس کا تعلق کشمور سے ہے۔
دوسری جانب ایس پی کلفٹن ڈاکٹر اسد ملک کا کہنا ہے کہ ملزم سے ابتدائی تحقیق کے مطابق تو قتل کا واقعہ 2 لاکھ روپے کا تنازع ہی معلوم ہوتا ہے لیکن مکمل تحقیقات کے بعد ممکنہ طور پر کیس کسی اور طرف بھی جا سکتا ہے۔
ڈی آئی جی شہاب مظہر بیٹے کے قتل کی اطلاع سن کر پشاور سے کراچی کے لئے روانہ ہو گئے ہیں اور بیٹے کی تدفین کی کا فیصلہ کراچی پہنچنے کے بعد ہی کریں گے۔