لاہور میں ’’گونوازگو‘‘ نعرہ لگانے پر گرفتار طلبا وزیراعظم کے حکم پر رہا

وزیر ریلوے سعد رفیق کے خطاب کے دوران نعرے لگانے پر پولیس نے طلبا کو حراست میں لیا جس کا وزیراعظم نے نوٹس لیا


ویب ڈیسک April 22, 2017
وزیر ریلوے سعد رفیق کے خطاب کے دوران نعرے لگانے پر پولیس نے طلبا کو حراست میں لیا جس کا وزیراعظم نے نوٹس لیا، فوٹو : ایکسپریس نیوز

پولیس نے وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کی موجودگی میں حکومت مخالف اور ''گو نواز گو'' کا نعرہ لگانے پر 4 طلبا کو گرفتار کرلیا جنہیں وزیراعظم کے احکامات پر رہا کردیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں ریلوے کے سالانہ گیمز کی تقریب جاری تھی جس میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق بطور مہمان خصوصی شریک تھے، وزیر ریلوے کے تقریب سے خطاب کے دوران بعض طلبا نے حکومت مخالف اور گو نواز گو کے نعرے لگا دیئے جس پر سعد رفیق شدید برہم ہوئے اور خطاب ادھورا چھوڑ دیا جب کہ انہوں نے پولیس اور ریلوے حکام کی بھی سخت سرزنش کی۔

وفاقی وزیر کی سرزنش کے بعد پولیس نے نہتے طلبا پر دھاوا بول دیا اور کئی طلبا پر تشدد کرتے ہوئے 4 کو حراست میں لے لیا۔ تقریب میں موجود ایک طالب علم نے بتایا کہ سالانہ گیمز کی تقریب میں کراچی سمیت مختلف شہروں سے طلبا آئے ہوئے تھے جس دوران اسکول کے بچوں نے گو نواز گو کا نعرہ لگایا لیکن پولیس نے بے گناہ 4 ساتھیوں کو حراست میں لیا۔

طالب علم کے مطابق وہ یہاں کھیلنے آئے تھے نہ کہ اس طرح کی حرکت کرنے، پولیس نے جن طلبا کو حراست میں لیا وہ کراچی سے آئے تھے جنہیں حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا جب کہ والدین کو بھی ان کے بارے میں کچھ نہیں بتایا جارہا ہے۔

دوسری جانب ڈائریکٹر جنرل ریلوے نجم ولی کا کہنا ہےکہ 2 بچوں کو پکڑا تھا جنہیں معافی مانگنے پر چھوڑ دیا گیا، لڑکوں کو لڑکیوں سے چھیڑ خانی پر حراست میں لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک سازش کے تحت کیا گیا، سعد رفیق (ن) لیگ کے مرکزی رہنما ہیں جو تقریب میں موجود تھے، ریلوے غیر سیاسی ادارہ ہے وہاں سیاست کی اجازت نہیں، گو نواز گو کا نعرہ لگانا تقریب کو سیاسی بنانا ہے، ایسے لوگوں کو شوکاز نوٹس جاری کریں گے۔

ادھر وزیراعظم نوازشریف نے لاہور میں طلبا کو حراست میں لیے جانے کی خبر میڈیا پر نشر ہونے کے بعد اس کا نوٹس لے لیا ہے۔ وزیراعظم نے حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حراست میں لیے گئے طلبا کو فوری رہا کرنے اور اس حوالے سے کسی بھی قسم کی کارروائی سے روک دیا ہے۔

علاوہ ازیں ترجمان ریلوے نے بتایا کہ جن طلبا کو حراست میں لیا گیا تھا انہیں وزیراعظم کے احکامات کے فوری بعد رہا کردیا گیا جب کہ طلبا کے خلاف کوئی کارروائی بھی نہیں کی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔