وزیراعظم ایک ہفتے میں مستعفی ہوں ورنہ تحریک چلائیں گے لاہورہائیکورٹ بار
اگر چیف جسٹس کے لیے تحریک چلائی جاسكتی تو ملک بچانے کے لیے اس سے بڑی تحریک چل سكتی ہے، صدر لاہور ہائیکورٹ بار
ہائیكورٹ بار ایسوسی ایشن نے پاناما کیس كے فیصلے پر وزیراعظم نواز شریف سے مستعفی ہونے كا مطالبہ كردیا ہے اور عندیہ دیا كہ نواز شریف كے مستعفی نہ ہونے پر وكلا تحریک چلائیں گے۔
لاہور ہائیكورٹ بار ایسوسی ایشن كے صدر چوہدری ذوالفقارعلی نے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ پریس كانفرنس کرتے ہوئے مطالبہ كیا كہ وزیراعظم سپریم كورٹ كے فیصلے كے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں، لاہور ہائیكورٹ بار كے عہدیداروں نے وزیراعظم نواز شریف پر روز دیا كہ وہ 7 دنوں میں اپنے عہدے سے استعفی دے دیں اگر وزیراعظم نے ایک ہفتے میں استعفی نہ دیا تو عدلیہ بحالی سے بھی بڑی تحریک چلائی جائے گی۔ انہوں نے كہا كہ واحد فیصلہ ہے جس میں پانچوں ججز ایک نكتے پر متفق ہیں، پاناما كے معاملے پر دنیا بھر سے استعفے آئے لیكن وزیر اعظم نے ڈھٹائی كا مظاہرہ كیا، وزیر اعظم سے استعفے كا مطالبہ جائز ہے كیوں كہ وزیراعظم كے ماتحت افسران ان كے خلاف غیر جانبدار تحقیقات نہیں كرسكتے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی بنانے کیلیے نام مانگ لیے
چوہدری ذوالفقارعلی نے كہا کہ ہم وكلاء كے ملک گیر كنونشن كے علاوہ آل پارٹیز كانفرنس بھی بلائیں گے جس میں آئندہ كا لائحہ عمل طے كیا جائے گا۔ وكلاء عہدیداروں نے واضح كیا كہ بار نے ہمیشہ آئین اورقانون كی بالادستی كے لیے جدوجہد كی ہے، وكلاء اب بھی جذبے اور لگن سے سرشار ہو كر اپنا پیٹ كاٹ كر كسی سیاسی جماعت كی پشت پناہی كے بغیر تحریک چلائیں گے، اگر چیف جسٹس پاكستان کے لیے تحریک چلائی جاسكتی تو ملک بچانے کے لیے اس سے بڑی تحریک چل سكتی ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس میں وزیراعظم اور ان کے صاحبزادوں سے تفتیش کے لیے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا ہے جب کہ بینچ کے دو جج صاحبان نے اختلافی نوٹ میں وزیراعظم کو نااہل کرنے کا کہا۔
لاہور ہائیكورٹ بار ایسوسی ایشن كے صدر چوہدری ذوالفقارعلی نے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ پریس كانفرنس کرتے ہوئے مطالبہ كیا كہ وزیراعظم سپریم كورٹ كے فیصلے كے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں، لاہور ہائیكورٹ بار كے عہدیداروں نے وزیراعظم نواز شریف پر روز دیا كہ وہ 7 دنوں میں اپنے عہدے سے استعفی دے دیں اگر وزیراعظم نے ایک ہفتے میں استعفی نہ دیا تو عدلیہ بحالی سے بھی بڑی تحریک چلائی جائے گی۔ انہوں نے كہا كہ واحد فیصلہ ہے جس میں پانچوں ججز ایک نكتے پر متفق ہیں، پاناما كے معاملے پر دنیا بھر سے استعفے آئے لیكن وزیر اعظم نے ڈھٹائی كا مظاہرہ كیا، وزیر اعظم سے استعفے كا مطالبہ جائز ہے كیوں كہ وزیراعظم كے ماتحت افسران ان كے خلاف غیر جانبدار تحقیقات نہیں كرسكتے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی بنانے کیلیے نام مانگ لیے
چوہدری ذوالفقارعلی نے كہا کہ ہم وكلاء كے ملک گیر كنونشن كے علاوہ آل پارٹیز كانفرنس بھی بلائیں گے جس میں آئندہ كا لائحہ عمل طے كیا جائے گا۔ وكلاء عہدیداروں نے واضح كیا كہ بار نے ہمیشہ آئین اورقانون كی بالادستی كے لیے جدوجہد كی ہے، وكلاء اب بھی جذبے اور لگن سے سرشار ہو كر اپنا پیٹ كاٹ كر كسی سیاسی جماعت كی پشت پناہی كے بغیر تحریک چلائیں گے، اگر چیف جسٹس پاكستان کے لیے تحریک چلائی جاسكتی تو ملک بچانے کے لیے اس سے بڑی تحریک چل سكتی ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس میں وزیراعظم اور ان کے صاحبزادوں سے تفتیش کے لیے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا ہے جب کہ بینچ کے دو جج صاحبان نے اختلافی نوٹ میں وزیراعظم کو نااہل کرنے کا کہا۔