ممبئی میں پاکستانی برانڈ فروخت کرنے والے اسٹور پر ہندو انتہا پسندوں کا دھاوا

بلوائیوں نے اسٹور میں داخل ہوتے ہی پاکستانی پروڈکٹس سے ٹیگ ہٹانا شروع کردیئے۔


ویب ڈیسک April 23, 2017
بلوائیوں نے اسٹور میں داخل ہوتے ہی پاکستانی پروڈکٹس سے ٹیگ ہٹانا شروع کردیئے۔ فوٹو: بشکریہ انڈیا ٹوڈے

ہندو انتہا پسندوں نے پاکستانی برانڈ کے کپڑے فروخت کرنے والے اسٹور پر دھاوا بول دیا جب کہ بلوائیوں نے کپڑوں پر لگے پاکستانی ٹیگ بھی پھاڑ دیئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستانی پروڈکٹس فروخت کرنے والے ممبئی کے مشہور اسٹور پر مہاراشٹرا نونرمان سینا ( ایم این ایس) کے ورکروں نے دھاوا بول دیا جس کے بعد انہوں نے فروخت کے لئے سجائے گئے کپڑوں کو الٹنا پلٹنا شروع کردیا جب کہ پاکستانی برانڈ کے کپڑے چن چن کر ان سے ٹیگ ہٹائے جس کے بعد بلوائیوں نے دھمکی دی کہ اگر اب اسٹور پر پاکستانی برانڈ کی اشیا فروخت کی گئیں تو وہ کسی بھی حد تک جائیں گے۔

ایم ایس این کی جنرل سیکرٹری ریتا گپتا کا کہنا ہے کہ انہوں نے تحریری طور پر تمام اسٹورز کو آگاہ کیا تھا کہ وہ پاکستانی برانڈ کی فروخت نہ کریں تاہم انہیں معلوم ہوا کہ لوور پرل اسٹور پر اب بھی پاکستانی پروڈکٹس فروخت کی جارہی ہیں جس کی وجہ سے انتہائی قدم اٹھانا پڑا۔ انہوں نے دھمکی دی کہ ممبئی کے بعض دیگر اسٹور بھی پاکستانی برانڈ فروخت کر رہے ہیں اس لئے آئندہ چند ہفتوں میں ان پر بھی دھاوا بولا جائے گا۔

بلوائیوں کا کہنا تھا کہ پاکستانی فوجی عدالت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کو سزائے موت کے خلاف ان کے احتجاج کرنے کا یہ ایک طریقہ ہے جب کہ حکمراں جماعت بی جے پی کی خاتون رہنما شائنا این سی کا کہنا ہے کہ احتجاجی مظاہرین کا بنیادی مقصد خبروں کی زینت بننا تھا تاہم کسی بھی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے یقین دلایا ہے اسٹور پر دھاوا بولنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

>

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں