ملزمہ نے عدالت میں شوہر کے قتل کا اعتراف کیا تھا
صغراں کے سائیں بابا اور اسکے مرید سے تعلقات تھے،شوہرسے طلاق لینا چاہتی تھی.
شوہرکے قتل میں ملوث سزا یافتہ ملزمہ صغراں مائی نے گرفتاری کے فوری بعد ہی جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرواپنے جرم کا اعتراف کیا تھا اور پولیس نے اس کی نشاندہی پر دیگر ساتھیوں کو گرفتار کیا تھا۔
ملزمہ نے ضابطہ فوجداری کے ایکٹ164کے تحت اپنے بیان میں فاضل عدالت کو بتایا تھا کہ وہ تعویز لینے کی غرض سے مختار سائیں کے آستانے میں جاتی تھی،اسی دوران اس کے تعلقات جعلی پیر اور اس کے مرید ریحان سے ہوگئے تھے، وہ اپنے شوہر سے جان چھڑانا چاہتی تھی لیکن وہ اسے طلاق نہیں دینا چا ہتا تھا ، سائیں بابا نے اس کے شوہر کے قتل کا منصوبہ بنایا اور وقوعہ کے روز منصوبے کے تحت وہ اسے کلفٹن کے علاقے خیابان شجاعت کے علاقے میں لائی تھی اور پہلے سے موجود اس کے ساتھیوں نے اسے دبوچا اوراس کے دیگر دوستوں نے پتھرکے وار کرکے سرکچل دیا تھا ۔
ملزمہ نے ضابطہ فوجداری کے ایکٹ164کے تحت اپنے بیان میں فاضل عدالت کو بتایا تھا کہ وہ تعویز لینے کی غرض سے مختار سائیں کے آستانے میں جاتی تھی،اسی دوران اس کے تعلقات جعلی پیر اور اس کے مرید ریحان سے ہوگئے تھے، وہ اپنے شوہر سے جان چھڑانا چاہتی تھی لیکن وہ اسے طلاق نہیں دینا چا ہتا تھا ، سائیں بابا نے اس کے شوہر کے قتل کا منصوبہ بنایا اور وقوعہ کے روز منصوبے کے تحت وہ اسے کلفٹن کے علاقے خیابان شجاعت کے علاقے میں لائی تھی اور پہلے سے موجود اس کے ساتھیوں نے اسے دبوچا اوراس کے دیگر دوستوں نے پتھرکے وار کرکے سرکچل دیا تھا ۔