سمجھ میں نہیں آتا کہ وزیراعظم کو استعفی نہ دینے کی کیا ضد ہے خورشید شاہ

2014 میں وزیراعظم نوازشریف کو استعفیٰ نہ دینے کا مشورہ دیا تھا لیکن اب استعفیٰ دینے کا مشورہ دے رہے ہیں،اپوزیشن لیڈر


ویب ڈیسک April 24, 2017
2014 میں وزیراعظم نوازشریف کو استعفیٰ نہ دینے کا مشورہ دیا تھا لیکن اب استعفیٰ دینے کا مشورہ دے رہے ہیں،اپوزیشن لیڈر.فوٹو: فائل

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے سمجھ میں نہیں آتا کہ وزیراعظم کو استعفی نہ دینے کی کیا ضد ہے انہیں کہتے ہیں کہ قبل ازوقت الیکشن سے بچائیں اور سیاسی فیصلہ کریں۔

سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ 2014 میں وزیراعظم نوازشریف کو استعفیٰ نہ دینے کا مشورہ دیا تھا لیکن اب استعفیٰ دینے کا مشورہ دے رہے ہیں کیوں کہ نواز شریف کے پارلیمنٹ سے علیحدگی سے پارلیمنٹ اور جمہوریت مضبوط ہوگی لیکن سمجھ میں نہیں آتا کہ وزیراعظم کو استعفی نہ دینے کی کیا ضد ہے انہیں کہتے ہیں کہ قبل ازوقت الیکشن سے بچائیں اورسیاسی فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ماضی کے الزامات سے بری ہوچکی ہے ہم نے 5 سالہ حکومت میں جھوٹ نہیں بولا اوراپنی حکومت میں تمام وعدے پورے کیے جب کہ سندھ ميں 15 گھنٹےکی لوڈشيڈنگ ہےکیا ہم پاکستانی نہیں ہیں، آصف زرداری تمام کیسزمیں باعزت بری ہوئے ہیں اس لئے میاں صاحب اپنے لوگوں کو منع کرو پردہ اٹھے گا تو بھید کھل جائے گا۔

خورشید شاہ نے مزید کہا کہ چوہدری شجاعت خوابوں کی دنیا میں رہتے ہیں جب کہ عمران خان بتائیں کہ خیبرپختونخوا میں کونسی تبدیلی آگئی وہاں تبدیلی کیوں نہیں لاسکے پہلے وہاں کچھ کرکے دکھائیں پھرتبدیلی کی بات کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں