40 سال سے زائد عمر کی اداکارائیں صرف ہیروئن کا کردار نبھانے کیلئے تیار

فلمی اداکارائیں ٹی وی اور فلم میں آج بھی ہیروئن کے علاوہ کوئی دوسرا کردار کرنے کو تیار نہیں ہیں

صائمہ ‘ مدیحہ شاہ ‘ ثناء ‘نور ‘ زارا شیخ ‘میگھا ‘ نادیہ علی کا فنی کیرئیر دس سے پندرہ سال سے بھی زائد عرصہ پر محیط ہے. فوٹو : فائل

پاکستان فلم انڈسٹری پر سالوں سے راج کرنیوالی اداکارائیں آج بھی ہیروئن کے علاوہ کوئی دوسرا کردار قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اداکارہ صائمہ ' مدیحہ شاہ ' میرا ' خوشبو ' ریشم ' نرگس' لیلیٰ' ثناء 'نور ' زارا شیخ 'میگھا ' نادیہ علی سمیت دیگر اداکارائیں جن کا فنی کیرئیر دس سے پندرہ سال سے بھی زائد عرصہ پر محیط ہے۔ ان میں سے کچھ اداکارائوں نے فلم انڈسٹری کے حالات سے دلبرداشتہ ہو کر چھوٹی اسکرین کا سہارا لے لیا 'جن میں اداکارہ ثناء ' ریشم ' نور متعدد ٹی وی پراجیکٹس میں مصروف ہیں'اداکارہ نادیہ علی ' میگھا ' خوشبو ' نرگس 'مدیحہ شاہ نے تھیٹر پر پناہ حاصل کرلی۔


جن میں سے اداکارہ نرگس نے حال ہی میں تھیٹر اورفلم کو خیرباد کہتے ہوئے ٹی وی پروگرام تک محدود کرلیا جب کہ اداکارہ مدیحہ شاہ' لیلیٰ فلم ' ٹی وی اور تھیٹر تینوں سے شعبوں سے آوٹ ہوگئیں ۔اداکارہ میرا ' وینا ملک فلمی کیرئیر بچانے کے لیے بالی وڈ میں تک ودو کرنے میں لگی ہوئی ہیں۔پاکستان میں بننے والی پنجابی فلموں کی واحد اکلوتی ہیروئن صائمہ رہ گئی ہیں ' جو آج بھی چالیس سال سے زائد عمر کی ہونے کے باوجود اپنے سے کم عمر ہیروز شان ' معمررانا اور سعود کے ساتھ فلمیں کرنے میں مصروف ہیں۔

دوسری طرف یہ تمام اداکارائیں ٹی وی اور فلم میں آج بھی ہیروئن کے علاوہ کوئی دوسرا کردار کرنے کو تیار نہیں ہیں' اس حوالے سے چند روز قبل مدیحہ شاہ کو ایک ٹیلی فلم میں ماں کے کردار کی آفر ہوئی تو انھوں نے فوراً انکار کرتے ہوئے کہا خود کو بطور ہیروئن کے لیے پرفیکٹ قرار دیدیا۔یاد رہے' اداکارہ ریما نے بھی بطور ہیروئن اپنا کیرئیر آگے بڑھانے کے لیے پروڈیوسر وہدایتکارہ بن کر''کوئی تجھ سا کہاں'' اور ''لو میں گم''فلمیں بنائیں جن میں معمر رانا کے مقابل مرکزی کردار خود نبھایا ۔
Load Next Story