موم سے بنائیں آرائشی اشیاء
گھر کی سجاوٹ بھی، آمدنی کا ذریعہ بھی۔
موم سے بنی آرائشی اشیا مارکیٹ میں بڑی تعداد میں دستیاب ہیں۔
آپ نے آرائشی اشیا کی دکانوں پر آئس کریم کپ، آلو کے چپس، فروٹ، برگر، کسٹرڈ، وغیرہ دیکھے ہوںگے جو دیکھنے میں اصلی معلوم ہوتے ہیں۔ یہ سب اشیا موم کو مختلف انداز میں استعمال کرکے تیار کی جاتی ہیں۔ موم سے بنی آرائشی اشیا دیدہ زیب رنگوں اور دل کش انداز کے باعث خواتین میں مقبول ہورہی ہیں کیوں کہ ان سے گھر کی سجاوٹ کو چار چاند لگ جاتے ہیں۔ گھر کی سجاوٹ کے لیے ان اشیاء کی فروخت سے معقول آمدنی بھی حاصل کی جاسکتی ہے
موم سے آرائشی اشیا بنانا باقاعدہ فن ہے جسے خواتین تھوڑی سی محنت اور توجہ سے سیکھ سکتی ہیں اور پھر مختلف آرائشی اشیا بناکر گھر کو سجانے کے علاوہ دوستوں کو تحفے کے طور پر بھی پیش کرسکتی ہیں۔ یہ ایک سستا اور فرصت کے لمحات کو کارآمد بنانے کے لیے دل چسپ مشغلہ بھی ہے جس کے ذریعے خواتین اپنی فنی صلاحیتوں کو اجاگر کرسکتی ہیں۔
موم کو مختلف اشیاء کی صورت میں ڈھالنا کوئی مشکل کام نہیں۔ بظاہر دیکھنے میں مشکل معلوم ہوتا ہے کہ ایک آئس کریم کپ کو موم سے کس طرح سجایا جاتا ہوگا۔ کس طرح تین رنگوں کی موم کی تہیں بنائی جاتی ہوںگی اور موم ہی سے کریم کا تاثر دیا جاتا ہوگا پھر اس میں موم سے بنی رس بھری چاکلیٹ چپ، ویفر وغیرہ ڈالے جاتے ہوںگے۔
مومی آرائشی اشیا بنانے کے لیے، ظاہر ہے کہ سب سے پہلے تو موم کی ضرورت ہوتی ہے۔ موم خریدتے وقت اس بات کا خیال رکھا جائے کہ اس میں گدلاپن اور پیلاہٹ نہ ہو۔ موم جتنی صاف ہوگی اتنی ہی بہتر اشیاء بنیں گی۔ موم میں مختلف رنگ شامل کیے جاتے ہیں۔ یہ عام رنگ نہیں بلکہ مومی رنگ ہوتے ہیں۔ یہ رنگ ایسے اجزا پر مشتمل ہوتے ہیں جن میں موم میں بہ آسانی حل ہوجاتی ہے۔ رنگ خریدتے وقت سفید رنگ کو نظرانداز نہ کریں کیونکہ مومی اشیا میں سفید رنگ بکثرت استعمال ہوتا ہے۔ یہ شوخ رنگوں کو نفیس انداز دینے میں کام آتا ہے۔ اس رنگ کو مختلف اشیا کا تاثر دینے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
مومی اشیاء کی تیاری کے لیے مختلف چیزوں کی ضرورت پڑتی ہے۔ مثلاً سانچے، کٹر، چھری، کانٹا وغیرہ۔ موم کو پگھلاکر مطلوبہ شکل میں ڈھالنے کے لیے دھات سے بنے سانچوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ سانچے گول چوکور، تکون، بیضوی، ہر طرح کے مل جاتے ہیں۔کٹر بھی مختلف اشکال کے ہوتے ہیں۔ مثلاً پھول، پتے، ستارے، دل وغیرہ ان کا استعمال سجاوٹ کے لیے کیا جاتا ہے۔ مختلف انداز کی موم بتیاں بنانے کے لیے بھی ان کا استعمال عام ہے۔
بہت سی مومی اشیاء سانچوں کے بغیر بھی بنائی جاسکتی ہیں۔ ایسی اشیاء بنانے کے لیے موم کو کسی شیلف پر پھیلادیا جاتا ہے پھر اسے مختلف کٹرز اور چھری کی مدد سے کاٹا جاتا ہے۔ موم پھیلانے کے لیے اگر سنگ مرمر سے بنا ہوا تختہ نما پتھر حاصل کرلیا جائے تو بہتر ہوگا۔ سنگ مرمر یا تختے وغیرہ پر تھوڑا سا تیل لگاکر اسے چکنا کرلیں تاکہ بعد میں موم پھیلانے کے بعد اسے آسانی سے اتارا جاسکے۔
مومی آرائشی اشیا دو طریقوں سے بنائی جاتی ہیں۔ اول یہ کہ موم کو مختلف شکلوں میں ڈھال کر اسے آرائشی شے کی شکل دی جاتی ہے، مثلاً آئس کریم، کپ، برگر اور کسٹرڈ وغیرہ۔ دوسرے طریقے میں موم بذات خود مخصوص شکل کا ہوتا ہے اور اس کے اوپر مختلف اشیا سے سجاوٹ اور پینٹنگ کی جاتی ہے۔ پینٹنگ اور دیگر طریقوں سے سجائی جانے والی مومی اشیا بنانے کے لیے کئی اشیا کا استعمال ہوتا ہے جیسے بیلیں، ربن، پلاسٹک کے پھول، پتے اور چھوٹے چھوٹے کھلونے وغیرہ۔
آرائشی اشیاء بنانے کے لیے پہلے موم کو پگھلایا جاتا ہے۔ چولھے کو صرف اتنی دیر تک جلنے دیں تاکہ موم پگھل جائے۔ موم کو زیادہ دیگر پکانا اور ابالنا خطرناک ہوسکتا ہے۔ یہ احتیاط بھی ضرور کریں کہ موم سے آرائشی اشیا بناتے وقت بال سمیٹ لیں اور ایپرن پہن لیں۔ اشیاء کی تیاری کے بعد اگر موم بچ جائے تو اسے کسی سانچے میں جماکر ٹکڑوں کی شکل میں با آسانی محفوظ کیا جاسکتا ہے۔ یہ بچ جانے والا موم بوقت ضرورت پگھلا کر دوبارہ استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔
اگر آپ چاکلیٹ رول اسٹک بنارہی ہیں تو سنگ مرمر یا تختے پر چاکلیٹ کے رنگ کا پگھلا ہوا موم انڈیل دیں۔ اس کی تہہ اندازاً دو سینٹی میٹر موٹی رکھیں۔ موم انڈیلتے ہی چھری کی مدد سے اس پر چوکور ٹکڑے میں نشان لگادیں اور بکس سا بنالیں۔ پھر چھری کی مدد سے اسے ہاتھ میں لے کر گولائی میں لپیٹ دیں۔ یہ عمل موم کے مکمل طور پر جمنے سے پہلے کریں۔ اس طرح چاکلیٹ رول بناتے وقت موم ٹوٹنے سے محفوظ رہے گا اور نفاست و خوب صورتی بھی آئے گی۔
مومی برگر بنانے کے لیے بیرونی حصہ دو سانچوں کی مدد سے بنایا جاتا ہے۔ موم سانچوں میں بھر کر ٹھنڈا ہونے پر نکال لیں۔ اب برگر کے اوپری حصے پر وارنش کریں اور پلاسٹک سے بنے ہوئے یا اصلی تل سکھاکر چھڑک دیں۔ وارنش کی مدد سے یہ تل اپنی جگہ جم جائیںگے۔ پھر برگر کا کباب، سلاد کا پتہ، پنیر کا ٹکڑا علیحدہ علیحدہ بنائیں اور ان کو تہہ بہ تہہ جوڑتے جائیں۔ انھیں جوڑنے کے لیے کریم کے طرز پر موم تیار کریں اور اس کی تھوڑی سی مقدار دو تہوں کے درمیان میں لگاکر انھیں دبادیں۔ اس طرح تہہ بنتی چلی جائے گی، برگر کو پلیٹ میں چپکادیں تاکہ وہ ہلنے سے محفوظ رہے۔ موم سے بنے آلو کے چپس بناکر پلیٹ میں رکھ دیں۔ پلیٹ کے کونے پر ذرا سا لال رنگ کا موم انڈیل دیں۔ جو ٹماٹر کیچپ کا تاثر دے گا۔ لیجیے مومی برگر تیار ہے جو اصلی برگر کا تاثر دے گا۔
آرائشی موم بتی بنانے کے لیے مختلف قسم کے ربڑ کے کھلونے لے لیں جو اندر سے کھوکھلے ہوتے ہیں۔ ان کھلونوں کو نیچے سے کاٹ کر پہلے اس کے اندرونی حصہ پر برش کی مدد سے تیل لگالیں۔ اس کے بعد آہستگی سے موم ڈال دیں اب موم کو سخت ہونے دیں۔ جب موم سخت ہوجائے تو کھلونے کو کاٹ کر پھینک دیں۔ اندر سے موم سے بنا کھلونا نکلے گا۔ اس میں موم بتی کا دھاگا ڈال دیں اور بعد میں اس کی آنکھیں پینٹ کر دیں۔ کھلونا موم بتی تیار ہے جسے آپ آرائشی موم بتی کے طور پر بھی استعمال کرسکتی ہیں۔ کھلونے کے علاوہ مختلف چیزوں سے بھی آرائشی موم بتیاں تیار کی جاسکتی ہیں۔
آپ نے آرائشی اشیا کی دکانوں پر آئس کریم کپ، آلو کے چپس، فروٹ، برگر، کسٹرڈ، وغیرہ دیکھے ہوںگے جو دیکھنے میں اصلی معلوم ہوتے ہیں۔ یہ سب اشیا موم کو مختلف انداز میں استعمال کرکے تیار کی جاتی ہیں۔ موم سے بنی آرائشی اشیا دیدہ زیب رنگوں اور دل کش انداز کے باعث خواتین میں مقبول ہورہی ہیں کیوں کہ ان سے گھر کی سجاوٹ کو چار چاند لگ جاتے ہیں۔ گھر کی سجاوٹ کے لیے ان اشیاء کی فروخت سے معقول آمدنی بھی حاصل کی جاسکتی ہے
موم سے آرائشی اشیا بنانا باقاعدہ فن ہے جسے خواتین تھوڑی سی محنت اور توجہ سے سیکھ سکتی ہیں اور پھر مختلف آرائشی اشیا بناکر گھر کو سجانے کے علاوہ دوستوں کو تحفے کے طور پر بھی پیش کرسکتی ہیں۔ یہ ایک سستا اور فرصت کے لمحات کو کارآمد بنانے کے لیے دل چسپ مشغلہ بھی ہے جس کے ذریعے خواتین اپنی فنی صلاحیتوں کو اجاگر کرسکتی ہیں۔
موم کو مختلف اشیاء کی صورت میں ڈھالنا کوئی مشکل کام نہیں۔ بظاہر دیکھنے میں مشکل معلوم ہوتا ہے کہ ایک آئس کریم کپ کو موم سے کس طرح سجایا جاتا ہوگا۔ کس طرح تین رنگوں کی موم کی تہیں بنائی جاتی ہوںگی اور موم ہی سے کریم کا تاثر دیا جاتا ہوگا پھر اس میں موم سے بنی رس بھری چاکلیٹ چپ، ویفر وغیرہ ڈالے جاتے ہوںگے۔
مومی آرائشی اشیا بنانے کے لیے، ظاہر ہے کہ سب سے پہلے تو موم کی ضرورت ہوتی ہے۔ موم خریدتے وقت اس بات کا خیال رکھا جائے کہ اس میں گدلاپن اور پیلاہٹ نہ ہو۔ موم جتنی صاف ہوگی اتنی ہی بہتر اشیاء بنیں گی۔ موم میں مختلف رنگ شامل کیے جاتے ہیں۔ یہ عام رنگ نہیں بلکہ مومی رنگ ہوتے ہیں۔ یہ رنگ ایسے اجزا پر مشتمل ہوتے ہیں جن میں موم میں بہ آسانی حل ہوجاتی ہے۔ رنگ خریدتے وقت سفید رنگ کو نظرانداز نہ کریں کیونکہ مومی اشیا میں سفید رنگ بکثرت استعمال ہوتا ہے۔ یہ شوخ رنگوں کو نفیس انداز دینے میں کام آتا ہے۔ اس رنگ کو مختلف اشیا کا تاثر دینے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
مومی اشیاء کی تیاری کے لیے مختلف چیزوں کی ضرورت پڑتی ہے۔ مثلاً سانچے، کٹر، چھری، کانٹا وغیرہ۔ موم کو پگھلاکر مطلوبہ شکل میں ڈھالنے کے لیے دھات سے بنے سانچوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ سانچے گول چوکور، تکون، بیضوی، ہر طرح کے مل جاتے ہیں۔کٹر بھی مختلف اشکال کے ہوتے ہیں۔ مثلاً پھول، پتے، ستارے، دل وغیرہ ان کا استعمال سجاوٹ کے لیے کیا جاتا ہے۔ مختلف انداز کی موم بتیاں بنانے کے لیے بھی ان کا استعمال عام ہے۔
بہت سی مومی اشیاء سانچوں کے بغیر بھی بنائی جاسکتی ہیں۔ ایسی اشیاء بنانے کے لیے موم کو کسی شیلف پر پھیلادیا جاتا ہے پھر اسے مختلف کٹرز اور چھری کی مدد سے کاٹا جاتا ہے۔ موم پھیلانے کے لیے اگر سنگ مرمر سے بنا ہوا تختہ نما پتھر حاصل کرلیا جائے تو بہتر ہوگا۔ سنگ مرمر یا تختے وغیرہ پر تھوڑا سا تیل لگاکر اسے چکنا کرلیں تاکہ بعد میں موم پھیلانے کے بعد اسے آسانی سے اتارا جاسکے۔
مومی آرائشی اشیا دو طریقوں سے بنائی جاتی ہیں۔ اول یہ کہ موم کو مختلف شکلوں میں ڈھال کر اسے آرائشی شے کی شکل دی جاتی ہے، مثلاً آئس کریم، کپ، برگر اور کسٹرڈ وغیرہ۔ دوسرے طریقے میں موم بذات خود مخصوص شکل کا ہوتا ہے اور اس کے اوپر مختلف اشیا سے سجاوٹ اور پینٹنگ کی جاتی ہے۔ پینٹنگ اور دیگر طریقوں سے سجائی جانے والی مومی اشیا بنانے کے لیے کئی اشیا کا استعمال ہوتا ہے جیسے بیلیں، ربن، پلاسٹک کے پھول، پتے اور چھوٹے چھوٹے کھلونے وغیرہ۔
آرائشی اشیاء بنانے کے لیے پہلے موم کو پگھلایا جاتا ہے۔ چولھے کو صرف اتنی دیر تک جلنے دیں تاکہ موم پگھل جائے۔ موم کو زیادہ دیگر پکانا اور ابالنا خطرناک ہوسکتا ہے۔ یہ احتیاط بھی ضرور کریں کہ موم سے آرائشی اشیا بناتے وقت بال سمیٹ لیں اور ایپرن پہن لیں۔ اشیاء کی تیاری کے بعد اگر موم بچ جائے تو اسے کسی سانچے میں جماکر ٹکڑوں کی شکل میں با آسانی محفوظ کیا جاسکتا ہے۔ یہ بچ جانے والا موم بوقت ضرورت پگھلا کر دوبارہ استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔
اگر آپ چاکلیٹ رول اسٹک بنارہی ہیں تو سنگ مرمر یا تختے پر چاکلیٹ کے رنگ کا پگھلا ہوا موم انڈیل دیں۔ اس کی تہہ اندازاً دو سینٹی میٹر موٹی رکھیں۔ موم انڈیلتے ہی چھری کی مدد سے اس پر چوکور ٹکڑے میں نشان لگادیں اور بکس سا بنالیں۔ پھر چھری کی مدد سے اسے ہاتھ میں لے کر گولائی میں لپیٹ دیں۔ یہ عمل موم کے مکمل طور پر جمنے سے پہلے کریں۔ اس طرح چاکلیٹ رول بناتے وقت موم ٹوٹنے سے محفوظ رہے گا اور نفاست و خوب صورتی بھی آئے گی۔
مومی برگر بنانے کے لیے بیرونی حصہ دو سانچوں کی مدد سے بنایا جاتا ہے۔ موم سانچوں میں بھر کر ٹھنڈا ہونے پر نکال لیں۔ اب برگر کے اوپری حصے پر وارنش کریں اور پلاسٹک سے بنے ہوئے یا اصلی تل سکھاکر چھڑک دیں۔ وارنش کی مدد سے یہ تل اپنی جگہ جم جائیںگے۔ پھر برگر کا کباب، سلاد کا پتہ، پنیر کا ٹکڑا علیحدہ علیحدہ بنائیں اور ان کو تہہ بہ تہہ جوڑتے جائیں۔ انھیں جوڑنے کے لیے کریم کے طرز پر موم تیار کریں اور اس کی تھوڑی سی مقدار دو تہوں کے درمیان میں لگاکر انھیں دبادیں۔ اس طرح تہہ بنتی چلی جائے گی، برگر کو پلیٹ میں چپکادیں تاکہ وہ ہلنے سے محفوظ رہے۔ موم سے بنے آلو کے چپس بناکر پلیٹ میں رکھ دیں۔ پلیٹ کے کونے پر ذرا سا لال رنگ کا موم انڈیل دیں۔ جو ٹماٹر کیچپ کا تاثر دے گا۔ لیجیے مومی برگر تیار ہے جو اصلی برگر کا تاثر دے گا۔
آرائشی موم بتی بنانے کے لیے مختلف قسم کے ربڑ کے کھلونے لے لیں جو اندر سے کھوکھلے ہوتے ہیں۔ ان کھلونوں کو نیچے سے کاٹ کر پہلے اس کے اندرونی حصہ پر برش کی مدد سے تیل لگالیں۔ اس کے بعد آہستگی سے موم ڈال دیں اب موم کو سخت ہونے دیں۔ جب موم سخت ہوجائے تو کھلونے کو کاٹ کر پھینک دیں۔ اندر سے موم سے بنا کھلونا نکلے گا۔ اس میں موم بتی کا دھاگا ڈال دیں اور بعد میں اس کی آنکھیں پینٹ کر دیں۔ کھلونا موم بتی تیار ہے جسے آپ آرائشی موم بتی کے طور پر بھی استعمال کرسکتی ہیں۔ کھلونے کے علاوہ مختلف چیزوں سے بھی آرائشی موم بتیاں تیار کی جاسکتی ہیں۔