فیصلوں میں اختلافی نوٹ پر اتنا شور دنیا میں کہیں نہیں ہوتا چیف جسٹس

نظام اور عدلیہ کے لیے یہ وقت اہم ہے کیونکہ ادارے مضبوط ہوں گے تو ملک آگے بڑھے گا، چیف جسٹس کا عمران خان سے مکالمہ

ہم سب کو مل کر ملک کے تشخص کے لیے کام کرنا ہے، چیف جستس آف پاکستان فوٹو: فائل

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے مقدمے کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ فیصلوں میں اختلافی نوٹ ساری دنیا میں آتے ہیں لیکن جتنا شور اختلافی نوٹ پر یہاں مچا ہے کہیں بھی نہیں ہوتا۔



چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے عمران خان کی جانب سے بنی گالہ میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران عمران خان نے کہا کہ بنی گالہ میں تیزی سے غیر قانونی تعمیرات ہورہی ہیں ان کو روکنا ہوگا، بنی گالہ میں ناجائز قبضے پر انہوں نے سابق چیف جسٹس کو بھی خط لکھا تھا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ زندگی دو چیزوں پانی اور ہوا پر محیط ہے، دیکھناہےکہ بنی گالہ میں ہونے والی تعمیرات قانون کے مطابق ہیں یا نہیں، جو درخت کٹ گئے وہ واپس نہیں لائے جا سکتے لیکن نئی شجر کاری ہو سکتی ہے۔




سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فیصلوں میں اختلافی نوٹ ساری دنیا میں آتے ہیں، جتنا شور اختلافی نوٹ پر یہاں مچا ہے کہیں بھی نہیں مچتا، نظام اور عدلیہ کے لیے یہ وقت اہم ہے، ادارے مضبوط ہوں گے تو ملک آگے بڑھے گا، ہم سب کو مل کر ملک کے تشخص کے لیے کام کرنا ہے، آپ عام آدمی نہیں، آپ کی آواز سےبہتری بھی آسکتی ہےخرابی بھی، موجودہ حالات میں آپ کو اہم اور تعمیری کردار ادا کرنا ہے، آپ قوم کو بےاعتمادی کی فضا سے نکالنے میں اپنا کردار ادا کریں۔



دوران سماعت سی ڈی اے اور آئی سی ٹی نے اپنی رپورٹ جمع کرائی، عدالت نے سی ڈی اے اور آئی سی ٹی کی رپورٹ عمران خان کے وکلا کو دینے کی ہدایت کرتے ہوئے راول ڈیم کے ارد گرد تجاوزات سے متعلق بھی رپورٹ طلب کرلی، عدالت عظمٰی نے حکم دیا کہ بوٹانیکل گارڈن اور نیشنل پارک سے کسی قسم کی کٹائی نہ کی جائے،سی ڈی اے سے نقشہ منظورنہ کرانے والے مکانات کو بجلی ، گیس نہ دی جائے ، کیس کی مزید سماعت 10 مئی کو ہوگی۔



Load Next Story