انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی عمران خان اور حمزہ شہبازکے خلاف فیصلہ محفوظ
الیکشن کمیشن انتخابی عمران خان اور حمزہ شہبازشریف کے خلاف فیصلہ 8 مئی کو سنائے گا
الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر عمران خان اور حمزہ شہبازشریف کے خلاف فیصلہ 8 مئی تک محفوظ کرلیا۔
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 4 رکنی بینچ نے عمران خان اور حمزہ شہباز کے خلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر درخواستوں کی سماعت کی، اس موقع پر حمزہ شہباز کے وکیل نے الیکشن کمیشن سے غیر مشروط معافی مانگ لی، عمران خان کے وکیل کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ ضابطہ اخلاق کے کیسز سپریم کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ میں زیر التواء ہیں لہذا کیس موخر کیا جائے جب کہ تحریک انصاف اپوزیشن میں ہے، ایسی صورت حال میں ہم حلقے میں ترقیاتی منصوبوں کا اعلان نہیں کرسکتے۔ اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ ضابطہ اخلاق کے مطابق تمام ایم این ایز پر پابندی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : الیکشن کمیشن نے عمران خان اور حمزہ شہباز کو طلب کرلیا
الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر عمران خان اور حمزہ شہبازشریف کے خلاف فیصلہ محفوظ کرلیا جو 8 مئی کو سنایا جائے۔
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 4 رکنی بینچ نے عمران خان اور حمزہ شہباز کے خلاف انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر درخواستوں کی سماعت کی، اس موقع پر حمزہ شہباز کے وکیل نے الیکشن کمیشن سے غیر مشروط معافی مانگ لی، عمران خان کے وکیل کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ ضابطہ اخلاق کے کیسز سپریم کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ میں زیر التواء ہیں لہذا کیس موخر کیا جائے جب کہ تحریک انصاف اپوزیشن میں ہے، ایسی صورت حال میں ہم حلقے میں ترقیاتی منصوبوں کا اعلان نہیں کرسکتے۔ اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ ضابطہ اخلاق کے مطابق تمام ایم این ایز پر پابندی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : الیکشن کمیشن نے عمران خان اور حمزہ شہباز کو طلب کرلیا
الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر عمران خان اور حمزہ شہبازشریف کے خلاف فیصلہ محفوظ کرلیا جو 8 مئی کو سنایا جائے۔