بڑھتی مہنگائی عید پر گھروں کی سجاوٹ کے رجحان میں کمی
دکانوں پرآرائشی اشیا کی بھرما،قیمتوں میں20فیصد تک اضافہ،اکثر خریدار کم قیمت اشیا سے سجاوٹ کو ترجیح دے رہے ہیں،دکاندار
KARACHI:
گھروں میں رنگ و روغن اور ڈرائنگ روم کی سجاوٹ، نئے پردوں اور قالین کی خریداری عید کی تیاریوں کا حصہ سمجھی جاتی ہے تاہم وقت کے ساتھ بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے گھروں کی سجاوٹ کے رجحان میں بھی کمی واقع ہورہی ہے، اس سال شہر میں امن و امان کے مسائل اور مہنگائی دونوں عوامل نے مل کر کارپٹ، پردے، سجاوٹ کا سامان فروخت کرنے والوں کا کاروبار خراب کردیا ہے،
اس سال عید پر گھریلو سجاوٹ کے سامان کی فروخت میں گذشتہ سال کے مقابلے میں50 فیصد تک کمی کا سامنا ہے اور عید کیلیے سرمایہ کاری کرنیوالے دکاندار پریشانی کا شکار ہیں، شہر کے مختلف بازاروں میں گھریلو سجاوٹ کی اشیا فروخت کرنے کی دکانیں خوشنما مصنوعی پھولوں، گلدانوں اور لکڑی کی آرائشی اشیا سے بھری ہوئی ہیں، گذشتہ سال کے مقابلے میں سجاوٹ کی اشیا کی قیمت میں20فیصد تک اضافہ دیکھا جارہا ہے،
چین سے درآمد شدہ ہوبہو اصل پھولوں کے گلدستے پھولوں کی تعداد اور ارینجمنٹ کے لحاظ سے فروخت کیے جارہے ہیں جن میں دیواروں پر لٹکانے والے گلدستے، سینٹر ٹیبل پر سجائے جانے والے گلدستے، پھولوں اور پتیوں کی خوشنما بیلیں شامل ہیں اس کے علاوہ چینی اور مٹی کے بڑے گلدان بھی فروخت کیے جارہے ہیں جبکہ چار سے چھ فٹ اونچے مصنوعی پودے بھی فروخت کیے جارہے ہیں،
مصنوعی پھولوں کی فروخت کے بڑے مراکز جامع کلاتھ، گلشن اقبال، لیاقت آباد، بولٹن مارکیٹ اور دیگر بازاروں میں قائم ہیں، گلشن اقبال میں مصنوعی پھولوں اور دیگر آرائشی اشیا فروخت کرنے والے دکانداروں کا کہنا ہے کہ مہنگائی بالخصوص کھانے پینے کی اشیا کی قیمت میں اضافے سے ان کا کاروبار بری طرح متاثر ہورہا ہے اور ہر سال گھروں کی سجاوٹ کے رجحان میں کمی واقع ہورہی ہے،
دکانداروں کے مطابق گھریلو آرائشی اشیا بنیادی ضرورتیں پوری کرنے کے بعد خریدی جاتی ہیں، زیادہ تر گھرانوں میں مہنگائی کے باعث بجٹ غیر متوازن ہے جس سے آرائشی اشیا کی فروخت میں کمی کا سامنا ہے، دکانداروں کے مطابق زیادہ تر خریدار کم قیمت اشیا سے گھروں کی سجاوٹ کو ترجیح دے رہے ہیں۔
گھروں میں رنگ و روغن اور ڈرائنگ روم کی سجاوٹ، نئے پردوں اور قالین کی خریداری عید کی تیاریوں کا حصہ سمجھی جاتی ہے تاہم وقت کے ساتھ بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے گھروں کی سجاوٹ کے رجحان میں بھی کمی واقع ہورہی ہے، اس سال شہر میں امن و امان کے مسائل اور مہنگائی دونوں عوامل نے مل کر کارپٹ، پردے، سجاوٹ کا سامان فروخت کرنے والوں کا کاروبار خراب کردیا ہے،
اس سال عید پر گھریلو سجاوٹ کے سامان کی فروخت میں گذشتہ سال کے مقابلے میں50 فیصد تک کمی کا سامنا ہے اور عید کیلیے سرمایہ کاری کرنیوالے دکاندار پریشانی کا شکار ہیں، شہر کے مختلف بازاروں میں گھریلو سجاوٹ کی اشیا فروخت کرنے کی دکانیں خوشنما مصنوعی پھولوں، گلدانوں اور لکڑی کی آرائشی اشیا سے بھری ہوئی ہیں، گذشتہ سال کے مقابلے میں سجاوٹ کی اشیا کی قیمت میں20فیصد تک اضافہ دیکھا جارہا ہے،
چین سے درآمد شدہ ہوبہو اصل پھولوں کے گلدستے پھولوں کی تعداد اور ارینجمنٹ کے لحاظ سے فروخت کیے جارہے ہیں جن میں دیواروں پر لٹکانے والے گلدستے، سینٹر ٹیبل پر سجائے جانے والے گلدستے، پھولوں اور پتیوں کی خوشنما بیلیں شامل ہیں اس کے علاوہ چینی اور مٹی کے بڑے گلدان بھی فروخت کیے جارہے ہیں جبکہ چار سے چھ فٹ اونچے مصنوعی پودے بھی فروخت کیے جارہے ہیں،
مصنوعی پھولوں کی فروخت کے بڑے مراکز جامع کلاتھ، گلشن اقبال، لیاقت آباد، بولٹن مارکیٹ اور دیگر بازاروں میں قائم ہیں، گلشن اقبال میں مصنوعی پھولوں اور دیگر آرائشی اشیا فروخت کرنے والے دکانداروں کا کہنا ہے کہ مہنگائی بالخصوص کھانے پینے کی اشیا کی قیمت میں اضافے سے ان کا کاروبار بری طرح متاثر ہورہا ہے اور ہر سال گھروں کی سجاوٹ کے رجحان میں کمی واقع ہورہی ہے،
دکانداروں کے مطابق گھریلو آرائشی اشیا بنیادی ضرورتیں پوری کرنے کے بعد خریدی جاتی ہیں، زیادہ تر گھرانوں میں مہنگائی کے باعث بجٹ غیر متوازن ہے جس سے آرائشی اشیا کی فروخت میں کمی کا سامنا ہے، دکانداروں کے مطابق زیادہ تر خریدار کم قیمت اشیا سے گھروں کی سجاوٹ کو ترجیح دے رہے ہیں۔