نواز شریف کو بہت جلد جانا پڑے گا آصف زرداری

ایک کپتان نکلا ہے وہ خود کو پختون سمجھتا ہے لیکن اس کا شجرہ ٹائیگر نیازی سے ملتا ہے، شریک چیرمین پیپلزپارٹی


ویب ڈیسک April 24, 2017
ایک کپتان نکلا ہے وہ خود کو پختون سمجھتا ہے لیکن اس کا شجرہ ٹائیگر نیازی سے ملتا ہے، شریک چیرمین پیپلزپارٹی، فوٹو؛ پی پی آئی

پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری کا کہنا ہے کہ کسی جج نے وزیراعظم کو بے قصور نہیں کہا لہٰذا اب نوازشریف کو بہت جلد جانا پڑے گا۔

مرادن میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ مجھ سے پہلے پختونوں کو شناخت دینے کی ہمت کسی نے نہیں کی، سی پیک کو چوری کیا گیا جس کو ہم ان سے واپس لے کر آپ کو دیں گے، سب جگہ سے سن رہا ہوں کہ آپ کے شناختی کارڈ بلاک کیے جارہے ہیں جس کے لیے میں حکومت وقت کو ذمہ دار ٹھہراتا ہوں اور مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا ہمارا خواب تھا کہ فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کریں، ہم فاٹا کو کے پی کے میں ملائیں گے اور سب ساتھ مل کر رہیں گے جب کہ پی پی کی حکومت غریب، ہاریوں، لیبر اور عوام کی حکومت ہوگی اور اس میں صرف اور صرف نوکری ہوگی۔


آصف زرداری نے کہا کہ مجھے خیبرپختونخوا کے ہر علاقے میں جانا اور بتانا ہے کہ ان لٹیروں نے پاکستان کے ساتھ کیا کیا ہے، کہاں میں نے پاکستان چھوڑا تھا اور اب یہ کہاں پہنچ گیا ہے، ان کو سوائے اپنی تجوریاں بھرنے کے کچھ نہیں آتا، یہ جب سندھ جاتے ہیں تو کہتے ہیں کہ جیب بھر کر آیا ہوں، یہ کیا اپنی جیب سے پیسے دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ ان کے پاس شرم ہے اور نہ عوام کا درد ہے، یہ کس طرح کے حکمران ہیں جو لوگوں سے چھیننا جانتے ہیں دینا نہیں جب کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ لوگوں کو دیا ہے چھینا نہیں، ہماری حکومت دوبارہ بنے گی اور ہم عوام کو دیں گے اور یہی پیپلزپارٹی کا منشور ہے۔



سابق صدر کا کہنا تھا کہ ایک کپتان نکلا ہے وہ خود کو پختون سمجھتا ہے اسی لیے نام میں خان لکھتا ہے لیکن نہ پشتو جانتا ہے اور نہ یہاں کا ایڈریس ہے، کہتا ہے میں خان ہوں اور پٹھان ہوں، پختون بننے کے لیے پہلے پشتو زبان چاہیے اور شجرہ چاہیے لیکن کپتان کا شجرہ سوائے ٹائیگر نیازی کے کسی سے نہیں ملتا، یہ لوگوں کو بیوقوف بناتا ہے، مجھ سے بھی 4 سال بڑا خود کو نوجوانوں کا لیڈر کہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان مجھ سے بھی بڑے ہیں یہ نوجوانوں کے لیڈر کیسے ہوسکتے ہیں، بلاول بچوں کے لیڈر ہوسکتے ہیں لیکن عمران خان نہیں ہوسکتے۔


سابق صدر نے وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نعرہ لگایا مک گیا تیرا شو نواز گو نواز گو نواز۔ انہوں نے کہا کہ مشکل تو یہ ہے کہ میاں صاحب نے کبھی کوئی کتاب نہیں پڑھی جس کتاب کا ذکر جج نے کیا ہے اگر وہ کتاب یہ پڑھ لیں تو انہیں سمجھ آجائے گا کہ جج یہ کیا کہہ رہے ہیں، یہ ججمنٹ مستقبل کے چیف جسٹس کی جانب سے دی گئی ہے جب کہ کسی جج نے نہیں کہا کہ یہ بے قصور ہیں، یہ بھی مٹھائی کھارہے اور کپتان بھی، یہ کیسا فیصلہ ہے کہ دونوں مٹھائیاں کھارہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں کو سمجھ نہیں آتی کہ کیا ہوا ہے، ججز نے کہہ دیا ہے کہ گو نواز گو جب کہ یہ وقت کی بات ہے بہت جلد نواز شریف کو جانا پڑے گا اور ملک میں دوبارہ انتخابات ہوں گے۔




تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں