لکس اسٹائل ایوارڈ میں احسن اور ماہرہ بہترین فنکار قرار
فلم ’ ایکٹر ان لاء اور ڈرامہ اُڈاری ‘ نے بازی مارلی، ترکش اداکارخالد ارگنج کی شرکت نے تقریب کوچارچاند لگائے۔
پاکستان فلم انڈسٹری میں معتبر حیثیت رکھنے والے لکس ایوارڈ کی حالیہ تقریب اپنے شاندار انتظامات اور نظم و ضبط کے باعث ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔
پاکستان شوبز انڈسٹری کے رنگا رنگ 16 ویں لکس اسٹائل ایوارڈز کی تقریب کراچی میں منعقد ہوئی جس میں شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی جب کہ تقریب کی میزبانی کے فرائض پہلی بار معروف گلوکار عاطف اسلم نے سرانجام دیئے جن کے منفرد انداز نے تقریب کو چار چاند لگادیئے۔
فلم فیشن، ٹیلی ویڑن اور موسیقی میں بہترین کارکردگی کو سراہنے کے لیے ہر سال کی طرح رواں سال بھی شاندارگلیمر کی شام کا انعقاد کیا گیا، عاطف اسلم نے شام کا آغاز محب وطن خراج تحسین پیش کرکے کیا جس نے موجود شرکاء کے دل گرما دیئے۔اُن کے طنز و مزاح نے تقریب میں موجود تمام افراد کو محظوظ کیا اور خوب داد وصول کی۔ اس کے ساتھ ساتھ لوگوں نے عاطف اسلم کو ایک نئے روپ میں دیکھا۔ عاطف کے منفرد اندازاور میزبانی نے تقریب میں چار چاند لگا دئیے۔
لکس اسٹائل ایوارڈز نے رواں سال ایوارڈز کے معیار کو انٹرنیشنل کردیا جس میں انہوں نے میرا سلطان سے دنیا بھر میں شہرت پانے والے خالد ارگنج کو انٹرنیشنل آئیکون ایواردز کے اعزاز سے نوازا، ان کی موجودگی نے تقریب کی رونق میں اضافہ کردیا بلکہ اس موقع پر لکس کے نئے چہروں کو بھی متعارف کروایا گیا، ماورا حسین اور مایا علی، مہرہ خان کے ساتھ نیو لکس گرل کے طور پر متعارف ہوئیں۔
لکس اسٹائل ایوارڈز میں فلم ''ایکٹر ان لا''3 کیٹیگریز میں ایوارڈ لے اڑی جس نے جہاں سال کی بہترین فلم کا ایوارڈ لیا وہیں بہترین اداکار اور ہدایت کاری کے شعبے میں بھی میدان مار لیا جس کے تحت فہد مصطفیٰ کو بہترین اداکار اور نبیل قریشی کو بہترین ہدایت کار کا ایوارڈ دیا گیا جب کہ اداکاراؤں میں ماہرہ خان ایوارڈ کا اْجلا ستارہ بنیں جنہیں فلم ''ہومن جہاں'' میں بہترین اداکاری کا ایوارڈ دیا گیا۔
ڈرامہ کیٹیگری میں ڈرامہ سیریل ''اڈاری'' کے لیے فرحت اشتیاق بہترین مصنف، بہترین اداکاری حسن خان اور بہترین ہدایتکار کا ایوارڈ احتشام الدین کے نام رہا جب کہ ڈرامہ سیریل ''من مائل'' میں اداکاری پر مایاعلی بہترین اداکارہ قرار پائیں اور بہترین ٹی وی پلے کا ایوارڈ ''دل لگی'' نے لیا۔ٹینا ثانی اور طارق آمین کو اپنے شعبوں میں بہترین کارکردگی پر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔
ٹینا ثانی نے کہا کہ میرے لیے یہ بے حد فخر کی بات ہے، جب بھی ایسا کوئی ایوارڈ ملتا میں یہی سوچتی ہوں کہ میں زندگی میں اب اس مقام پر آگئی ہوں جہاں میں اور بہت کچھ بھی کرنا چاہتی ہوں،میں نے ہمیشہ اپنے دل کی سنی ہے نہ کہ جو فیشن اور روایت چل رہی ہو، نوجوانوں کے لیے بھی یہی پیغام دونگی کہ کچھ کرنے کا عزم رکھتے ہو تو وہ کرو جو دل کہتا ہے نہ کہ جو سب کہہ رہے ہوں، تب ہی کامیابی مقدر بنتی ہے۔ فلم''ایکٹر ان لاء'' کے ہدایت کار نبیل قریشی اور اداکار فہد مصطفی تقریب میں شریک نہ تھے ان کے ایوارڈز دوست نے وصول کیے۔
احسن خان نے اپنا ایوارڈ لیتے ہوئے جہاں سب کا شکریہ ادا کیا وہیں اپنی سماجی ذمہ داری سمجھتے ہوئے کہا کہ ڈرامہ اُڈرای معاشرے کی مجموعی فلاح کے لیے تھا کیونکہ معاشرے کو اخلاقی تعلیم کی ضرورت ہے تاکہ مشال خان جیسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔ احسن خان کا اُڈاری میں منفی کردار تھا اور یہ پہلی بار ہے کہ منفی کردار کو بہترین اداکار کا ایوارڈ ملا ہو۔
موسیقی کے شعبے میں قرۃ العین بلوچ کے گانے 'سائیاں' کو بہترین گانا جبکہ زوئی وکاجی کے گانے 'ہوجاؤ آزاد' کی ویڈیو پر ہدایتکار کمال خان کو بہترین ویڈیو ہدایتکار کا ایوارڈ ملا۔ بہترین ابھرتا ہوا ٹیلنٹ حمزہ اکرم قوال 'خودی' پر قرار دیے گئے۔سال کی بہترین البم کا ایوارڈ عزیر جسوال کے 'نہ بھلانا' کو دیا گیا۔فیشن کے شعبہ میں سال کے بہترین ماڈلز کا ایوارڈ صدف کنول اور حسنین لہری کو دیا گیا، جبکہ بہترین ابھرتا ہوا ٹیلنٹ حرا شاہ کو قرار دیا گیا جبکہ بہترین فوٹوگرافی شہباز شازی اور بہترین میک اپ کا ایوارڈ صائمہ راشد کو دیا گیا۔
فیشن کے دیگر شعبوں میں فیشن ڈیزاین (پریٹ) جینریشن ، فیشن ڈیزائن (لگڑری پریٹ) شہلا چتور ، فیشن ڈیزائن (عروسی) فراز منان ، فیشن ڈیزائن (لان) ایلان اور مردوں کے بہترین ڈیزائنر کا ایوارڈ اسماعیل فرید کے نام رہا۔لکس اسٹائل ایوارڈ میں شہرہ آفاق ڈرامہ سیریل ''میرا سلطان'' کے اداکار خالد ارگنج کو انٹرنیشنل آئیکون ایوارڈ دیا گیا جسے وصول کرنے کے لیے وہ خو د تقریب میں موجود تھے جب کہ تقریب میں اداکار عمران عباس نے نصرت فتح علی خان کی گیت ''کسے دا یار نہ بچھڑے'' پر پرفارم کرکے دنیا سے گزر جانے والے اداکاروں کو خراج تحسین پیش کیا۔ترکش ا داکاخالد ارگنج نے کہا کہ پاکستان آکر لگ ہی نہیں رہا جیسے دوسرے ملک آیا ہوں، لوگ محبت سے مل رہے ہیں، ان کی محبت اور پیار کو محسوس کرسکتا ہوں، کوشش کروں گا کہ پاکستان آتا جاتا رہوں، بہت شکرگزار ہوں کہ مجھے مدعو کیااور اعزازسے نوازا۔
عاطف اسلم نے اسٹیج پر عائمہ بیگ اور موروکو دعوت دی جنہوں نے اپنی اسپیشل پرفارمنس سے سب کے دل جیت لئے۔اس شاندار پرفارمنس کے بعد خوبصورت اور جاذب نظر ماہرہ خان کی مزاحیہ اور شاہانہ پرفارمنس کو ناظرین داد دیئے بنا نہیں رہ سکے۔ ماورا نے تو جیسے اسٹیج پر آگ لگا دی اور پھر اوریجنل دیوا اور سابقہ لکس گرل ریما کی انٹری نے گلیمر کی شام میں مزید کئی رنگ بکھیر دئیے۔ ٹیلنٹ آف ٹومارو عابد بروھی، زوئی ویکاجی، علی سیٹھی اور جمی خان نے ناضرین کو محو کردیا۔علی ظفرنے ہمیشہ کی طرح لکس اسٹائل ایوارڈز میں اپنی پرفارمنس سے محفل میں لوگوں کے دل موہ لیے۔ان کی جادوئی پرفارمنس ''عشق'' جس میں مسٹری گرل مایا علی نمودار ہوئیں.
اس پرفارمنس میں ان کی آنے والی فلم''طیفہ ان ٹربل'' کی جھلک واضح دیکھنے کو ملی۔عاطف اسلم نے جنید جمشید کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ علی ظفر اور سجاد علی کی مزاحیہ نقل بھی اتاری۔ لکس اسٹائل ایوارڈز گذشتہ پندرہ برس سے فریحہ الطاف کرتی آرہی تھیں اور اس بار شو کو حسن شہریار یاسین نے ڈائریکٹ کیا ہے اور انہوں نے اس ذمہ داری کو بھرپور طور پر سر انجام دیا، پہلی بار ایوارڈز میں دو اسٹیج نصب کیے گئے تاکہ پیچھے بیٹھے ہوئے افراد بھی ایوارڈز کا بھرپور مزا لے سکیں۔
یہ کہنا ہر گز غلط نہ ہوگا کہ حسن شہریار یاسین نے لکس اسٹائل ایوارڈز میں نئی روح پھونک کر اسے تازہ دم کردیا۔ ایونٹ کا انتظام جلال صلاح الدین ایونٹس نے کیا ہے اور پیشکش این جے پروڈکشنز کی ہے۔ایوارڈز کے منتظم مارکیٹنگ سربارہ فریح سبحانی نے کہا کہ سالانہ لکس اسٹائل ایوارڈز نے فلم ، ٹی وی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں پروڈکشن کے معیار کو بہت بڑھادیا ہے۔ پاکستانی انٹرٹینمنٹ اور فیشن کی سب سے بڑی شام کا مقصد ان صنعتوں کو بہترین طور پر پیش کرنا ہے اور سال بسال کی بنیاد پر بہترین کارکردگی کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہے۔
پاکستان شوبز انڈسٹری کے رنگا رنگ 16 ویں لکس اسٹائل ایوارڈز کی تقریب کراچی میں منعقد ہوئی جس میں شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی جب کہ تقریب کی میزبانی کے فرائض پہلی بار معروف گلوکار عاطف اسلم نے سرانجام دیئے جن کے منفرد انداز نے تقریب کو چار چاند لگادیئے۔
فلم فیشن، ٹیلی ویڑن اور موسیقی میں بہترین کارکردگی کو سراہنے کے لیے ہر سال کی طرح رواں سال بھی شاندارگلیمر کی شام کا انعقاد کیا گیا، عاطف اسلم نے شام کا آغاز محب وطن خراج تحسین پیش کرکے کیا جس نے موجود شرکاء کے دل گرما دیئے۔اُن کے طنز و مزاح نے تقریب میں موجود تمام افراد کو محظوظ کیا اور خوب داد وصول کی۔ اس کے ساتھ ساتھ لوگوں نے عاطف اسلم کو ایک نئے روپ میں دیکھا۔ عاطف کے منفرد اندازاور میزبانی نے تقریب میں چار چاند لگا دئیے۔
لکس اسٹائل ایوارڈز نے رواں سال ایوارڈز کے معیار کو انٹرنیشنل کردیا جس میں انہوں نے میرا سلطان سے دنیا بھر میں شہرت پانے والے خالد ارگنج کو انٹرنیشنل آئیکون ایواردز کے اعزاز سے نوازا، ان کی موجودگی نے تقریب کی رونق میں اضافہ کردیا بلکہ اس موقع پر لکس کے نئے چہروں کو بھی متعارف کروایا گیا، ماورا حسین اور مایا علی، مہرہ خان کے ساتھ نیو لکس گرل کے طور پر متعارف ہوئیں۔
لکس اسٹائل ایوارڈز میں فلم ''ایکٹر ان لا''3 کیٹیگریز میں ایوارڈ لے اڑی جس نے جہاں سال کی بہترین فلم کا ایوارڈ لیا وہیں بہترین اداکار اور ہدایت کاری کے شعبے میں بھی میدان مار لیا جس کے تحت فہد مصطفیٰ کو بہترین اداکار اور نبیل قریشی کو بہترین ہدایت کار کا ایوارڈ دیا گیا جب کہ اداکاراؤں میں ماہرہ خان ایوارڈ کا اْجلا ستارہ بنیں جنہیں فلم ''ہومن جہاں'' میں بہترین اداکاری کا ایوارڈ دیا گیا۔
ڈرامہ کیٹیگری میں ڈرامہ سیریل ''اڈاری'' کے لیے فرحت اشتیاق بہترین مصنف، بہترین اداکاری حسن خان اور بہترین ہدایتکار کا ایوارڈ احتشام الدین کے نام رہا جب کہ ڈرامہ سیریل ''من مائل'' میں اداکاری پر مایاعلی بہترین اداکارہ قرار پائیں اور بہترین ٹی وی پلے کا ایوارڈ ''دل لگی'' نے لیا۔ٹینا ثانی اور طارق آمین کو اپنے شعبوں میں بہترین کارکردگی پر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔
ٹینا ثانی نے کہا کہ میرے لیے یہ بے حد فخر کی بات ہے، جب بھی ایسا کوئی ایوارڈ ملتا میں یہی سوچتی ہوں کہ میں زندگی میں اب اس مقام پر آگئی ہوں جہاں میں اور بہت کچھ بھی کرنا چاہتی ہوں،میں نے ہمیشہ اپنے دل کی سنی ہے نہ کہ جو فیشن اور روایت چل رہی ہو، نوجوانوں کے لیے بھی یہی پیغام دونگی کہ کچھ کرنے کا عزم رکھتے ہو تو وہ کرو جو دل کہتا ہے نہ کہ جو سب کہہ رہے ہوں، تب ہی کامیابی مقدر بنتی ہے۔ فلم''ایکٹر ان لاء'' کے ہدایت کار نبیل قریشی اور اداکار فہد مصطفی تقریب میں شریک نہ تھے ان کے ایوارڈز دوست نے وصول کیے۔
احسن خان نے اپنا ایوارڈ لیتے ہوئے جہاں سب کا شکریہ ادا کیا وہیں اپنی سماجی ذمہ داری سمجھتے ہوئے کہا کہ ڈرامہ اُڈرای معاشرے کی مجموعی فلاح کے لیے تھا کیونکہ معاشرے کو اخلاقی تعلیم کی ضرورت ہے تاکہ مشال خان جیسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔ احسن خان کا اُڈاری میں منفی کردار تھا اور یہ پہلی بار ہے کہ منفی کردار کو بہترین اداکار کا ایوارڈ ملا ہو۔
موسیقی کے شعبے میں قرۃ العین بلوچ کے گانے 'سائیاں' کو بہترین گانا جبکہ زوئی وکاجی کے گانے 'ہوجاؤ آزاد' کی ویڈیو پر ہدایتکار کمال خان کو بہترین ویڈیو ہدایتکار کا ایوارڈ ملا۔ بہترین ابھرتا ہوا ٹیلنٹ حمزہ اکرم قوال 'خودی' پر قرار دیے گئے۔سال کی بہترین البم کا ایوارڈ عزیر جسوال کے 'نہ بھلانا' کو دیا گیا۔فیشن کے شعبہ میں سال کے بہترین ماڈلز کا ایوارڈ صدف کنول اور حسنین لہری کو دیا گیا، جبکہ بہترین ابھرتا ہوا ٹیلنٹ حرا شاہ کو قرار دیا گیا جبکہ بہترین فوٹوگرافی شہباز شازی اور بہترین میک اپ کا ایوارڈ صائمہ راشد کو دیا گیا۔
فیشن کے دیگر شعبوں میں فیشن ڈیزاین (پریٹ) جینریشن ، فیشن ڈیزائن (لگڑری پریٹ) شہلا چتور ، فیشن ڈیزائن (عروسی) فراز منان ، فیشن ڈیزائن (لان) ایلان اور مردوں کے بہترین ڈیزائنر کا ایوارڈ اسماعیل فرید کے نام رہا۔لکس اسٹائل ایوارڈ میں شہرہ آفاق ڈرامہ سیریل ''میرا سلطان'' کے اداکار خالد ارگنج کو انٹرنیشنل آئیکون ایوارڈ دیا گیا جسے وصول کرنے کے لیے وہ خو د تقریب میں موجود تھے جب کہ تقریب میں اداکار عمران عباس نے نصرت فتح علی خان کی گیت ''کسے دا یار نہ بچھڑے'' پر پرفارم کرکے دنیا سے گزر جانے والے اداکاروں کو خراج تحسین پیش کیا۔ترکش ا داکاخالد ارگنج نے کہا کہ پاکستان آکر لگ ہی نہیں رہا جیسے دوسرے ملک آیا ہوں، لوگ محبت سے مل رہے ہیں، ان کی محبت اور پیار کو محسوس کرسکتا ہوں، کوشش کروں گا کہ پاکستان آتا جاتا رہوں، بہت شکرگزار ہوں کہ مجھے مدعو کیااور اعزازسے نوازا۔
عاطف اسلم نے اسٹیج پر عائمہ بیگ اور موروکو دعوت دی جنہوں نے اپنی اسپیشل پرفارمنس سے سب کے دل جیت لئے۔اس شاندار پرفارمنس کے بعد خوبصورت اور جاذب نظر ماہرہ خان کی مزاحیہ اور شاہانہ پرفارمنس کو ناظرین داد دیئے بنا نہیں رہ سکے۔ ماورا نے تو جیسے اسٹیج پر آگ لگا دی اور پھر اوریجنل دیوا اور سابقہ لکس گرل ریما کی انٹری نے گلیمر کی شام میں مزید کئی رنگ بکھیر دئیے۔ ٹیلنٹ آف ٹومارو عابد بروھی، زوئی ویکاجی، علی سیٹھی اور جمی خان نے ناضرین کو محو کردیا۔علی ظفرنے ہمیشہ کی طرح لکس اسٹائل ایوارڈز میں اپنی پرفارمنس سے محفل میں لوگوں کے دل موہ لیے۔ان کی جادوئی پرفارمنس ''عشق'' جس میں مسٹری گرل مایا علی نمودار ہوئیں.
اس پرفارمنس میں ان کی آنے والی فلم''طیفہ ان ٹربل'' کی جھلک واضح دیکھنے کو ملی۔عاطف اسلم نے جنید جمشید کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ علی ظفر اور سجاد علی کی مزاحیہ نقل بھی اتاری۔ لکس اسٹائل ایوارڈز گذشتہ پندرہ برس سے فریحہ الطاف کرتی آرہی تھیں اور اس بار شو کو حسن شہریار یاسین نے ڈائریکٹ کیا ہے اور انہوں نے اس ذمہ داری کو بھرپور طور پر سر انجام دیا، پہلی بار ایوارڈز میں دو اسٹیج نصب کیے گئے تاکہ پیچھے بیٹھے ہوئے افراد بھی ایوارڈز کا بھرپور مزا لے سکیں۔
یہ کہنا ہر گز غلط نہ ہوگا کہ حسن شہریار یاسین نے لکس اسٹائل ایوارڈز میں نئی روح پھونک کر اسے تازہ دم کردیا۔ ایونٹ کا انتظام جلال صلاح الدین ایونٹس نے کیا ہے اور پیشکش این جے پروڈکشنز کی ہے۔ایوارڈز کے منتظم مارکیٹنگ سربارہ فریح سبحانی نے کہا کہ سالانہ لکس اسٹائل ایوارڈز نے فلم ، ٹی وی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں پروڈکشن کے معیار کو بہت بڑھادیا ہے۔ پاکستانی انٹرٹینمنٹ اور فیشن کی سب سے بڑی شام کا مقصد ان صنعتوں کو بہترین طور پر پیش کرنا ہے اور سال بسال کی بنیاد پر بہترین کارکردگی کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہے۔