انڈسٹری کی بحالی کیلیے فنکاروں کو اپنا قبلہ درست کرنا ہوگا میرا

لیجنڈری صبیحہ خانم، شمیم آراء ، زیبا ، شبنم ، رانی اوربابرہ شریف کا متاثر کن کام مجھے بھی شوبز انڈسٹری میں کھینچ لایا

 شوبز کی چکا چوند دنیا میں بظاہر آسانیاں نظرآتی ہیں لیکن مشکل شعبہ ہے ،خداداد صلاحیتوں سے مالا مال فنکار ہی کامیاب ہوتے ہیں۔ فوٹو : فائل

اداکارہ وماڈل میرا نے کہا ہے کہ جب تک ہم اپنی زندگی میں ترقی پانے کے لیے کوئی ٹارگٹ فائنل نہیں کرتے اورنہ ہی کسی کی شخصیت سے متاثر ہوتے ہیں، تب تک آگے بڑھنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

فلمسٹار میرا نے کہا کہ دُنیا بھرمیں ایسے لوگوںکوہمیشہ ہی قدرکی نگاہ سے دیکھا اورانہیں آئیڈیل بنایا جاتا ہے، جن کی زندگی جدوجہد کے بعد کامیابیوں سے بھری ہو۔ خاص طورپر فنون لطیفہ اورکھیل کے کے تمام شعبوں کی اگر بات کی جائے توایسے لوگوں کی تعداد انتہائی کم ہوگئی، لیکن ایسے لوگ جوبھی ہوتے ہیں، وہ لاکھوں، کروڑوں لوگوں کے لیے مشعل راہ ہوتے ہیں۔


میرا نے بتایا کہ جب انہوں نے شوبز کی دنیا کا انتخاب کیا تو اس سے پہلے وہ بہت سی پاکستانی ہیروئنوں سے خوب متاثر تھی اور ان کی طرح ہی نام و مقام بنانا چاہتی تھی۔ ان میں لیجنڈری صبیحہ خانم، شمیم آراء، زیبا، شبنم، رانی اور بابرہ شریف قابل ذکر ہیں۔ ان عظیم اداکاراؤں نے جس طرح سے اپنی اداکاری اور رقص کی بدولت پاکستان فلم انڈسٹری پرراج کیا، اس کی کوئی دوسری مثال نہیں ملتی۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ ویسے تو پاکستان فلم انڈسٹری کے سنہرے دورمیں بہت سی ہیروئنیں ایسی ہیں جنھوں نے اپنے فن کی بدولت بہت نام بنایا۔ میں بھی اپنی پسندیدہ اداکاراؤں کے نقش قدم پرچلتے ہوئے شوبز کے میدان میں اتری اور پھر محنت ولگن سے کام کرتے ہوئے اپنی ایک الگ پہچان بنائی۔ اس سفرمیں مخالفین نے میرے خلاف بہت بیان بازی کی، سکینڈلز اورہرطرح کے داؤ پیچ لڑا کر مجھے بدنام کرنا چاہا، مگرمیں ثابت قدمی کے ساتھ کام کرتی رہی اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔

میرا کا مزید کہنا تھا کہ شوبز کی چکا چوند دنیا میں آسانیاں نظرآتی ہیں لیکن یہاں کام کرنے والے اس بات بخوبی سمجھتے اورجانتے ہیں کہ یہ ایک انتہائی مشکل شعبہ ہے، جہاں تعریف کرنے والے کم اورجلنے والوں کی تعداد بہت بڑی ہے۔ ایسے میں خداداد صلاحیتوں سے مالا مال فنکار ہی اپنی جگہ بنا پاتے ہیں، وگرنہ سازشوں اور منفی سیاست سے باصلاحیت فنکاروں کو گراؤنڈ سے باہر کرنے والے جب اپنی چال چلتے ہیں توپھر اچھے اچھے اپنی چال بھول جاتے ہیں۔ میں سمجھتی ہوں کہ فنون لطیفہ سے وابستہ لوگ اگرآج بھی اپنا قبلہ درست کرلیں اورسازش کرنے کی بجائے کام پرتوجہ دیں تویہ کسی بھی بڑی فلم انڈسٹری کے مدمقابل آسکتے ہیں۔

Load Next Story