ایف بی آر کا انسداد منی لانڈرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ
یونٹس کراچی، لاہور، پشاور، اسلام آباد، ملتان، فیصل آباد، حیدر آباد اور کوئٹہ میں قائم کیے جائیں گے۔
PESHAWAR:
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے منی لانڈرنگ میں ملوث عناصرکے خلاف کارروائی تیزکرنے کیلیے ڈائریکٹریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیواوراس کے ریجنل ڈائریکٹریٹ میں انسدادمنی لانڈرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
گذشتہ روز اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیوڈاکٹر محمد ارشاد نے انسداد منی لانڈرنگ یونٹ قائم کرنے کی منظوری دیدی ہے اوریہ یونٹ ایک ماہ کے دوران آپریشنل ہونگے۔
ایف بی آرحکام کا کہنا ہے کہ اس وقت اسٹیٹ بینک کے فنانشنل مانیٹرنگ یونٹ سے موصول ہونیوالی 79 مشکوک ٹرانزیکشن رپورٹس پر تحقیقات جاری ہیں اوران یونٹ کے قیام کے بعدمنی لانڈرنگ کے حوالے سے ان کیسوں میں اہم پیشرفت ہوگی۔ یہ یونٹس کراچی، لاہور، پشاور، اسلام آباد، ملتان، فیصل آباد، حیدر آباد اور کوئٹہ میں قائم کیے جائیں گے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے منی لانڈرنگ میں ملوث عناصرکے خلاف کارروائی تیزکرنے کیلیے ڈائریکٹریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیواوراس کے ریجنل ڈائریکٹریٹ میں انسدادمنی لانڈرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
گذشتہ روز اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیوڈاکٹر محمد ارشاد نے انسداد منی لانڈرنگ یونٹ قائم کرنے کی منظوری دیدی ہے اوریہ یونٹ ایک ماہ کے دوران آپریشنل ہونگے۔
ایف بی آرحکام کا کہنا ہے کہ اس وقت اسٹیٹ بینک کے فنانشنل مانیٹرنگ یونٹ سے موصول ہونیوالی 79 مشکوک ٹرانزیکشن رپورٹس پر تحقیقات جاری ہیں اوران یونٹ کے قیام کے بعدمنی لانڈرنگ کے حوالے سے ان کیسوں میں اہم پیشرفت ہوگی۔ یہ یونٹس کراچی، لاہور، پشاور، اسلام آباد، ملتان، فیصل آباد، حیدر آباد اور کوئٹہ میں قائم کیے جائیں گے۔