ساتھی فنکاروں کے تاثرات
مہناز کے بچھڑ جانے کا دکھ انکے مداحوں کو تو ہے ہی مگر ان کے ساتھی فنکار بھی شدید دکھ میں مبتلا دکھائی دیے
پاکستان فلم انڈسٹری کی ایک اور سریلی آواز ہمیشہ کے لیے خاموش ہوگئی۔
اب آنکھیں گلوکارہ مہناز کی راہ تکتی رہ جائیں گی۔ مہناز کے بچھڑ جانے کا دکھ انکے مداحوں کو تو ہے ہی مگر ان کے ساتھی فنکار بھی شدید دکھ میں مبتلا دکھائی دیے ۔گلوکارہ مہناز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے معروف ستار نواز اور گلوکار استاد رئیس خان کا کہنا تھاکہ مہناز کے دنیا سے چلے جانے سے پاکستان کو ایک بڑا نقصان ہوا ہے۔گلوکارہ بلقیس خانم کا کہنا تھا کہ مہناز بہت کم عمری میں ہم سے جدا ہوگئیں، ان کے جانے سے حقیقت میں آج فضا بھی سنسان معلوم ہوتی ہے۔
ناہید اختر نے رقت آمیز لہجے میںکہا کہ مہناز کے چلے جانے کا مجھے یقین نہیں آرہا۔ مہناز میری بہترین دوست تھیں، انھوں نے زندگی مشکلات میں گزاری ہے مگر اپنے فن سے دنیا بھر میں راج کیا۔ گلوکار غلام عباس نے کہا کہ مہناز کے انتقال سے ایسا لگتا ہے ہم نے اپنا ایک ثقافتی ورثہ کھو دیا۔ وہ ایک اچھی گلوکارہ ہونے کے ساتھ بہت نفیس انسان بھی تھیں۔ اداکار ندیم نے کہا کہ مہناز کی گائیکی نے ہماری فلم انڈسٹری کو بہت شہرت بخشی ہے، ان جیسا فنکار کبھی دوبارہ پیدا نہیں ہوسکتا۔ اداکار غلام محی الدین نے کہا کہ مہنا ز کا ہم سے جدا ہوجانا ایک بڑا سانحہ ہے۔
لاہور سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق پاکستان فلم انڈسٹری میں اپنی سریلی دھنوں کے ذریعے راج کرنیوالے موسیقار روبن گھوش اوران کی اہلیہ معروف اداکارہ شبنم نے بھی مہناز کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔ ''ایکسپریس''سے ڈھاکا سے فون پرگفتگو میں اداکارہ شبنم نے کہاکہ مہناز کے گائے بہت سے گیت مجھ پر فلمبند کرائے گئے۔ مہناز کے ساتھ اکثر فون پر بات ہوتی رہتی تھی ۔میں سمجھتی ہوں کہ شہنشاہ غزل مہدی حسن اور اداکار لہری کے بعد مہناز کی وفات سے فلم انڈسٹری کا ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے ۔ روبن گھوش نے کہاکہ مہناز ایک بہترین گلوکارہ اوراچھی انسان تھیں۔ ان کا شمار پاکستان کی باصلاحیت گلوکارائوں میں ہوتا تھا۔ انہوں نے میری بنائی بے شماردھنیں فلموں کیلئے ریکارڈ کرائیں جن کو لوگ آج بھی یاد کرتے ہیں۔
اب آنکھیں گلوکارہ مہناز کی راہ تکتی رہ جائیں گی۔ مہناز کے بچھڑ جانے کا دکھ انکے مداحوں کو تو ہے ہی مگر ان کے ساتھی فنکار بھی شدید دکھ میں مبتلا دکھائی دیے ۔گلوکارہ مہناز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے معروف ستار نواز اور گلوکار استاد رئیس خان کا کہنا تھاکہ مہناز کے دنیا سے چلے جانے سے پاکستان کو ایک بڑا نقصان ہوا ہے۔گلوکارہ بلقیس خانم کا کہنا تھا کہ مہناز بہت کم عمری میں ہم سے جدا ہوگئیں، ان کے جانے سے حقیقت میں آج فضا بھی سنسان معلوم ہوتی ہے۔
ناہید اختر نے رقت آمیز لہجے میںکہا کہ مہناز کے چلے جانے کا مجھے یقین نہیں آرہا۔ مہناز میری بہترین دوست تھیں، انھوں نے زندگی مشکلات میں گزاری ہے مگر اپنے فن سے دنیا بھر میں راج کیا۔ گلوکار غلام عباس نے کہا کہ مہناز کے انتقال سے ایسا لگتا ہے ہم نے اپنا ایک ثقافتی ورثہ کھو دیا۔ وہ ایک اچھی گلوکارہ ہونے کے ساتھ بہت نفیس انسان بھی تھیں۔ اداکار ندیم نے کہا کہ مہناز کی گائیکی نے ہماری فلم انڈسٹری کو بہت شہرت بخشی ہے، ان جیسا فنکار کبھی دوبارہ پیدا نہیں ہوسکتا۔ اداکار غلام محی الدین نے کہا کہ مہنا ز کا ہم سے جدا ہوجانا ایک بڑا سانحہ ہے۔
لاہور سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق پاکستان فلم انڈسٹری میں اپنی سریلی دھنوں کے ذریعے راج کرنیوالے موسیقار روبن گھوش اوران کی اہلیہ معروف اداکارہ شبنم نے بھی مہناز کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔ ''ایکسپریس''سے ڈھاکا سے فون پرگفتگو میں اداکارہ شبنم نے کہاکہ مہناز کے گائے بہت سے گیت مجھ پر فلمبند کرائے گئے۔ مہناز کے ساتھ اکثر فون پر بات ہوتی رہتی تھی ۔میں سمجھتی ہوں کہ شہنشاہ غزل مہدی حسن اور اداکار لہری کے بعد مہناز کی وفات سے فلم انڈسٹری کا ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے ۔ روبن گھوش نے کہاکہ مہناز ایک بہترین گلوکارہ اوراچھی انسان تھیں۔ ان کا شمار پاکستان کی باصلاحیت گلوکارائوں میں ہوتا تھا۔ انہوں نے میری بنائی بے شماردھنیں فلموں کیلئے ریکارڈ کرائیں جن کو لوگ آج بھی یاد کرتے ہیں۔