سرکاری ملازم ہوں جہاں سرکار چاہے گی ڈیوٹی کروں گا آئی جی سندھ
صوبے میں تعیناتی کے حوالے سے عدالت جو حكم دے گی اس كی تعمیل كی جائے گی، اے ڈی خواجہ
آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا ہےکہ وہ سركاری ملازم ہیں سركار جہاں چاہے گی وہ ڈیوٹی انجام دیں گے۔
كراچی كے ایك نجی ہوٹل میں روٹری كلب آف پاكستان كی جانب سے دیئے گئے ظہرانے سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے سندھ اور باالخصوص كراچی میں سال 1980 سے لے كر اب تك امن و امان كی صورتحال، درپیش چیلنجز اور ان كو پیش نظر ركھتے ہوئے پولیس كے مجموعی اقدامات بشمول كراچی آپریشنز پلان و جرائم كے خلاف دیگر اقدامات اور رواں سال پر مشتمل پولیس كاركردگی كا تفصیلی احاطہ كیا۔
آئی جی سندھ نے اپنے خطاب میں پولیس رپورٹنگ سینٹرز، پولیس سہولت مراكز كے قیام اور اس سے شہریوں كو میسر آنے والی سہولیات كے بارے میں بھی شركا تقریب كو بتایا۔ انہوں نے پولیس ریكروٹمنٹ بورڈ اور اس كے تحت اہلیت اور میرٹ پر پڑھے لكھے نوجوانوں كی سندھ پولیس میں بھرتی، پولیس بینو ویلنٹ فنڈز كے قیام اور اس كے تحت پولیس كی بیواؤں كو ماہانہ بنیاد پر فنڈز كی فراہمی جیسے اقدامات سمیت پولیس ایكٹ1861 اور موجودہ دور كے تقاضوں كے پیش نظر درپیش چیلنجز اور ان سے نمٹنے جیسے اقدامات پر بھی تقابلی جائزوں اور خصوصی حوالوں سے جملہ تفصیلات كا احاطہ كیا۔
اے ڈی خواجہ نے کہا کہ كراچی ایك بین الاقوامی حیثیت كا حامل شہر ہے اس كا شمار دنیا كے بڑے شہروں میں ہوتا ہے، یہ شہر پاكستان كا معاشی حب ہونے كے باعث ناصرف زونل، ریجنل و ملكی سطح پر بلكہ بین الاقوامی سطح پر بھی ایك منفرد اور جداگانہ مقام ركھتا ہے۔ انہوں نے كہا كہ ملكی معیشت میں ریڑھ كی ہڈی كی حیثیت ركھنے والے اس شہر پر ملك اور سماج دشمن عناصر كی كڑی نگاہ ہے تاہم پولیس اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور حكمت عملی پر سختی سے عمل پیرا ہوتے ہوئے مردانہ وار ایسے عناصر كے مذموم مقاصد اور گھناؤنے عزائم كو ناكام بنانے میں شب و روز مصروف عمل ہے، اس بات كا بین ثبوت سندھ پولیس كی كاركردگی ہے۔
آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں ٹریفك كے مسائل كے حل كے لیے بھی پولیس كو شہری انتظامیہ كا تعاون دركار ہے جس میں مركزی شاہراہوں پر لین ماركنگ، ترقیاتی كاموں كے باعث متاثرہ سڑكوں كی جلد سے جلد بحالی وغیرہ قابل ذكر ہیں۔ اس موقع پر روٹری كلب آف پاكستان كے مختلف نمائندوں نے آئی جی سندھ سے مختلف سوالات بھی كیے جن كے انہوں نے خصوصی حوالوں سے جوابات دیئے۔ آئی جی سندھ كا كہنا تھا كہ وہ سركاری ملازم ہیں سركار جہاں چاہے گی وہ ڈیوٹی انجام دیں گے۔ آئی جی سندھ كے عہدے پر تعیناتی كے حوالے سے اے ڈی خواجہ نے جواب دیا كہ عدالت جو حكم دے گی اس كے حكم كی تعمیل كی جائے گی ۔
كراچی كے ایك نجی ہوٹل میں روٹری كلب آف پاكستان كی جانب سے دیئے گئے ظہرانے سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے سندھ اور باالخصوص كراچی میں سال 1980 سے لے كر اب تك امن و امان كی صورتحال، درپیش چیلنجز اور ان كو پیش نظر ركھتے ہوئے پولیس كے مجموعی اقدامات بشمول كراچی آپریشنز پلان و جرائم كے خلاف دیگر اقدامات اور رواں سال پر مشتمل پولیس كاركردگی كا تفصیلی احاطہ كیا۔
آئی جی سندھ نے اپنے خطاب میں پولیس رپورٹنگ سینٹرز، پولیس سہولت مراكز كے قیام اور اس سے شہریوں كو میسر آنے والی سہولیات كے بارے میں بھی شركا تقریب كو بتایا۔ انہوں نے پولیس ریكروٹمنٹ بورڈ اور اس كے تحت اہلیت اور میرٹ پر پڑھے لكھے نوجوانوں كی سندھ پولیس میں بھرتی، پولیس بینو ویلنٹ فنڈز كے قیام اور اس كے تحت پولیس كی بیواؤں كو ماہانہ بنیاد پر فنڈز كی فراہمی جیسے اقدامات سمیت پولیس ایكٹ1861 اور موجودہ دور كے تقاضوں كے پیش نظر درپیش چیلنجز اور ان سے نمٹنے جیسے اقدامات پر بھی تقابلی جائزوں اور خصوصی حوالوں سے جملہ تفصیلات كا احاطہ كیا۔
اے ڈی خواجہ نے کہا کہ كراچی ایك بین الاقوامی حیثیت كا حامل شہر ہے اس كا شمار دنیا كے بڑے شہروں میں ہوتا ہے، یہ شہر پاكستان كا معاشی حب ہونے كے باعث ناصرف زونل، ریجنل و ملكی سطح پر بلكہ بین الاقوامی سطح پر بھی ایك منفرد اور جداگانہ مقام ركھتا ہے۔ انہوں نے كہا كہ ملكی معیشت میں ریڑھ كی ہڈی كی حیثیت ركھنے والے اس شہر پر ملك اور سماج دشمن عناصر كی كڑی نگاہ ہے تاہم پولیس اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور حكمت عملی پر سختی سے عمل پیرا ہوتے ہوئے مردانہ وار ایسے عناصر كے مذموم مقاصد اور گھناؤنے عزائم كو ناكام بنانے میں شب و روز مصروف عمل ہے، اس بات كا بین ثبوت سندھ پولیس كی كاركردگی ہے۔
آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں ٹریفك كے مسائل كے حل كے لیے بھی پولیس كو شہری انتظامیہ كا تعاون دركار ہے جس میں مركزی شاہراہوں پر لین ماركنگ، ترقیاتی كاموں كے باعث متاثرہ سڑكوں كی جلد سے جلد بحالی وغیرہ قابل ذكر ہیں۔ اس موقع پر روٹری كلب آف پاكستان كے مختلف نمائندوں نے آئی جی سندھ سے مختلف سوالات بھی كیے جن كے انہوں نے خصوصی حوالوں سے جوابات دیئے۔ آئی جی سندھ كا كہنا تھا كہ وہ سركاری ملازم ہیں سركار جہاں چاہے گی وہ ڈیوٹی انجام دیں گے۔ آئی جی سندھ كے عہدے پر تعیناتی كے حوالے سے اے ڈی خواجہ نے جواب دیا كہ عدالت جو حكم دے گی اس كے حكم كی تعمیل كی جائے گی ۔