روس کے سمندروں میں
’’چوتھی نسل‘‘ کی ’’تیسری ایٹمی آب دوز‘‘
سمندروں میں بالادستی کا خواب روسی حکومت کی حربی پالیسی کا اہم نکتہ رہا ہے۔
اس خواب کی تکمیل کے لیے اس کے ماہرین عرصۂ دراز سے بحری جہازوں اور آب دوزوں کی تخلیق میں مصروف ہیں۔ اس مقصد کے لیے روس کی ''چوتھی نسل '' (4th Generation)کی آب دوزValdimir Monomakh سمندر میں اتاری جاچکی ہے۔ انتہائی جدید ایٹمی ٹیکنالوجی سے مزین یہ آب دوز نہ صرف موثر اور طاقت ور نیول سسٹم کی حامل ہے بل کہ اس کی اہم ترین خوبی دوران سفر سمندر کی گہرائیوں میں نہایت خاموشی سے حرکت کرنا بھی ہے۔
واضح رہے کہ دوران حرکت آب دوز کا انجن نہایت معمولی آواز پیدا کرتا ہے اور یہی خوبی اس آب دوز کو موجودہ عہد کی دیگر آب دوزوں سے ممتاز بناتی ہے۔ ایٹمی توانائی سے لیس یہ آب دوز''Borei Class'' کی تیسری آب دوز ہے جو سمندر میں اتاری گئی ہے روس میں ''چوتھی جنریشن '' کی آب دوزوں سے مراد ایٹمی آب دوز ہے جب کہ آب دوزوں کے مکمل پلان کو تیکنیکی طور پر ''ایٹمی Borei Class آب دوز'' یا ''پروجیکٹ 955'' بھی کہا جاتا ہے۔
روس کے بحری دفاع کے ماہرین نے یہ پلان سابقDelta Class کی آب دوزوں کی جگہ پیش کیا ہے۔ گیارہویں صدی کے نواب Valdimir Monomakhکے نام سے منسوب یہ آب دوز بین الابراعظمی بلاسٹک میزائلوں (Bulava)سے لیس ہے روس کے وزیر دفاع Sergey Shoyguکے مطابق سولہ سے بیس کی تعداد میں نصب ان میزائلوں کا آبدوز پر کام یاب تجربہ کیا گیا ہے۔ تجربے کے دوران بلاسٹک میزائلوں نے 9300کلومیٹر کا فاصلہ محض 33منٹ میں درست نشانہ لگا کر طے کیا تھا۔
واضح رہے کہ اس آب دوز کی تعمیر کا آغاز رشین نیوی کی صد سالہ تقریبات کے موقع پر مارچ 2006 میں روس کے سب سے بڑے شپ یارڈ Sevmash میں کیا گیا تھا۔ یہ عظیم الشان شپ یارڈ بحیرۂ ابیض کے شمال مغربی ساحل پر واقعSeverodvinsk قصبے سے متصل ہے۔
جدید اور طاقت ور ایٹمی ری ایکٹر کے باعث یہ آب دوز 480میٹر گہرائی تک غوطہ لگا سکتی ہے اور تین ماہ تک متحرک رہ سکتی ہے۔ حساس ترین دفاعی نظام سے لیس اس آب دوز کی لمبائی 170میٹر ہے اور چوڑائی 13.5میٹر ہے، جب کہ زیادہ سے زیادہ رفتار 54کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ واضح رہے کہ '' Boreiکلاس'' آب دوزوں کی ڈیزائنگ سینٹ پیٹرز برگ شہر میں واقع روس کے ادارے ''Rubinڈیزائنگ بیورو'' کا شاہ کار ہے۔
یہ ادارہ ایٹمی آب دوزوں کی تخلیق اور ڈیزائنگ کے حوالے سے عالمی شہرت رکھتا ہے۔ Boreiکلاس منصوبے کے تحت اب تک دو آب دوزیںYury Dolgorukiy اور Alexander Nevsky سمندر میں اتاری جاچکی ہیں، جب کہ Vladimir Monomakhاس پروجیکٹ کی تیسری آب دوز ہے، جو سمندر کی لہروں کے حوالے کی گئی ہے۔ روسی وزیرِدفاع Sergey Shoyguکے مطابق '' Borei کلاس'' پروجیکٹ کے تحت 2020 تک دس ایٹمی آب دوزیں سمندر میں اتار کر روس کے بحری دفاع کو ناقابل تسخیر بنادیا جائے گا۔
اس خواب کی تکمیل کے لیے اس کے ماہرین عرصۂ دراز سے بحری جہازوں اور آب دوزوں کی تخلیق میں مصروف ہیں۔ اس مقصد کے لیے روس کی ''چوتھی نسل '' (4th Generation)کی آب دوزValdimir Monomakh سمندر میں اتاری جاچکی ہے۔ انتہائی جدید ایٹمی ٹیکنالوجی سے مزین یہ آب دوز نہ صرف موثر اور طاقت ور نیول سسٹم کی حامل ہے بل کہ اس کی اہم ترین خوبی دوران سفر سمندر کی گہرائیوں میں نہایت خاموشی سے حرکت کرنا بھی ہے۔
واضح رہے کہ دوران حرکت آب دوز کا انجن نہایت معمولی آواز پیدا کرتا ہے اور یہی خوبی اس آب دوز کو موجودہ عہد کی دیگر آب دوزوں سے ممتاز بناتی ہے۔ ایٹمی توانائی سے لیس یہ آب دوز''Borei Class'' کی تیسری آب دوز ہے جو سمندر میں اتاری گئی ہے روس میں ''چوتھی جنریشن '' کی آب دوزوں سے مراد ایٹمی آب دوز ہے جب کہ آب دوزوں کے مکمل پلان کو تیکنیکی طور پر ''ایٹمی Borei Class آب دوز'' یا ''پروجیکٹ 955'' بھی کہا جاتا ہے۔
روس کے بحری دفاع کے ماہرین نے یہ پلان سابقDelta Class کی آب دوزوں کی جگہ پیش کیا ہے۔ گیارہویں صدی کے نواب Valdimir Monomakhکے نام سے منسوب یہ آب دوز بین الابراعظمی بلاسٹک میزائلوں (Bulava)سے لیس ہے روس کے وزیر دفاع Sergey Shoyguکے مطابق سولہ سے بیس کی تعداد میں نصب ان میزائلوں کا آبدوز پر کام یاب تجربہ کیا گیا ہے۔ تجربے کے دوران بلاسٹک میزائلوں نے 9300کلومیٹر کا فاصلہ محض 33منٹ میں درست نشانہ لگا کر طے کیا تھا۔
واضح رہے کہ اس آب دوز کی تعمیر کا آغاز رشین نیوی کی صد سالہ تقریبات کے موقع پر مارچ 2006 میں روس کے سب سے بڑے شپ یارڈ Sevmash میں کیا گیا تھا۔ یہ عظیم الشان شپ یارڈ بحیرۂ ابیض کے شمال مغربی ساحل پر واقعSeverodvinsk قصبے سے متصل ہے۔
جدید اور طاقت ور ایٹمی ری ایکٹر کے باعث یہ آب دوز 480میٹر گہرائی تک غوطہ لگا سکتی ہے اور تین ماہ تک متحرک رہ سکتی ہے۔ حساس ترین دفاعی نظام سے لیس اس آب دوز کی لمبائی 170میٹر ہے اور چوڑائی 13.5میٹر ہے، جب کہ زیادہ سے زیادہ رفتار 54کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ واضح رہے کہ '' Boreiکلاس'' آب دوزوں کی ڈیزائنگ سینٹ پیٹرز برگ شہر میں واقع روس کے ادارے ''Rubinڈیزائنگ بیورو'' کا شاہ کار ہے۔
یہ ادارہ ایٹمی آب دوزوں کی تخلیق اور ڈیزائنگ کے حوالے سے عالمی شہرت رکھتا ہے۔ Boreiکلاس منصوبے کے تحت اب تک دو آب دوزیںYury Dolgorukiy اور Alexander Nevsky سمندر میں اتاری جاچکی ہیں، جب کہ Vladimir Monomakhاس پروجیکٹ کی تیسری آب دوز ہے، جو سمندر کی لہروں کے حوالے کی گئی ہے۔ روسی وزیرِدفاع Sergey Shoyguکے مطابق '' Borei کلاس'' پروجیکٹ کے تحت 2020 تک دس ایٹمی آب دوزیں سمندر میں اتار کر روس کے بحری دفاع کو ناقابل تسخیر بنادیا جائے گا۔