ڈان لیکس کی تحقیقاتی رپورٹ موصول ہوگئی ترجمان وزیراعظم ہاؤس
کمیٹی کی سفارشات پر وزیراعظم کی منظوری کے بعد عملدرآمد کیا جائے گا، ترجمان وزیر اعظم ہاؤس
KARACHI:
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ڈان لیکس کی رپورٹ وزیراعظم نواز شریف کو بھجوا دی ہے اور ترجمان وزیر اعظم ہاؤس نے بھی اس کی تصدیق کردی ہے۔
ترجمان وزیر اعظم ہاؤس کے مطابق ڈان لیکس کی تحقیقات کے لیے جسٹس ریٹائرڈ عامر رضا کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی تھی۔ کمیٹی میں سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ طاہر شہباز، محتسب اعلیٰ پنجاب نجم سعید اور ڈائریکٹر ایف آئی اے عثمان انور کے علاوہ ملٹری انٹیلی جنس ،آئی ایس آئی اور آئی بی کا ایک ایک نمائندہ شامل تھا۔ کمیٹی نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دی، جس کے 16 اجلاسوں میں گواہوں سے بیانات لئے گئے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : طارق فاطمی پر شک
ترجمان کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے 6 اجلاس ہوئے اور ساڑھے 6 ماہ میں رپورٹ مکمل کی گئی، رپورٹ کو کمیٹی کے تمام ارکان نے متفقہ طور پر تیار کیا ہے۔ کمیٹی کی سفارشات پر وزیراعظم کی منظوری کے بعد عملدرآمد کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 6 اکتوبر 2016 کو انگریزی اخبار نے وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سےمتعلق ایک خبرشائع کی تھی، جس میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر فوج اور سول حکومت میں اختلافات کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ خبر پر شدید تنقید کے بعد پرویز رشید سے وزارت اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں وزارت اطلاعات کے اعلیٰ افسر راؤ تحسین اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ڈان لیکس کی رپورٹ وزیراعظم نواز شریف کو بھجوا دی ہے اور ترجمان وزیر اعظم ہاؤس نے بھی اس کی تصدیق کردی ہے۔
ترجمان وزیر اعظم ہاؤس کے مطابق ڈان لیکس کی تحقیقات کے لیے جسٹس ریٹائرڈ عامر رضا کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی تھی۔ کمیٹی میں سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ طاہر شہباز، محتسب اعلیٰ پنجاب نجم سعید اور ڈائریکٹر ایف آئی اے عثمان انور کے علاوہ ملٹری انٹیلی جنس ،آئی ایس آئی اور آئی بی کا ایک ایک نمائندہ شامل تھا۔ کمیٹی نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دی، جس کے 16 اجلاسوں میں گواہوں سے بیانات لئے گئے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : طارق فاطمی پر شک
ترجمان کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے 6 اجلاس ہوئے اور ساڑھے 6 ماہ میں رپورٹ مکمل کی گئی، رپورٹ کو کمیٹی کے تمام ارکان نے متفقہ طور پر تیار کیا ہے۔ کمیٹی کی سفارشات پر وزیراعظم کی منظوری کے بعد عملدرآمد کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 6 اکتوبر 2016 کو انگریزی اخبار نے وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سےمتعلق ایک خبرشائع کی تھی، جس میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر فوج اور سول حکومت میں اختلافات کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ خبر پر شدید تنقید کے بعد پرویز رشید سے وزارت اطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں وزارت اطلاعات کے اعلیٰ افسر راؤ تحسین اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔