عامر خان کو غدارقراردینے والے نے انہیں ایوارڈ سے نوازا
عامر خان کو ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کے سربراہ نے ایوارڈ دیا جس پر اداکار کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے
ISLAMABAD:
بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان کو بھارت میں بڑھتی ہوئی ہندو انتہا پسندی کے خلاف بیان بازی پر انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آرایس ایس) نے غدار قرار دیا تھا جب کہ اب اسی تنظیم کے سربراہ نے لتا منگیشکر کے والد کے نام پر دیا جانے والا ایوارڈ اپنے ہاتھوں سے عامر خان کو دیا۔
عامر خان نے 2015 میں ملک میں بڑھتی ہوئی ہندو انتہا پسندی کے خلاف بیان دیا تھا جس پر انہیں انتہا پسند تنظیموں نے غدار قرار دیا تھا جس کے بعد اداکار نے عارضی طور پر بھارت چھوڑ دیا تھا لیکن اب 2 سال بعد انتہا پسند تنظیموں کے سربراہ نے ہی عامر خان کو ایوارڈ دیا جس نے سب کو حیران کردیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے محاذ کھولنے پرعامر خان کا امریکا جانے کا فیصلہ
عامر خان نے 16 سال سے فلمی ایوارڈز کی تقریبات کا بائیکاٹ کر رکھا تھا لیکن گزشتہ دنوں لیجنڈری گلوکارہ لتا منگیشکر کی جانب سے اپنے والد کے نام سے منسوب ایوارڈ تقریب میں اداکار کو مدعو کیا گیا جس پر وہ انکار نہ کرسکے اور تقریب میں شرکت کی۔
عامر خان کوتقریب میں فلم ''دنگل'' کے لیے ماسٹر دینا ناتھ منگیشکرایوارڈ دیا گیا لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ عامر خان کو یہ ایوارڈ انہیں غدار قرار دینے والی جماعت راشٹریہ سویم سیوک سنگھ( آرایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے اپنے ہاتھوں سے دیا جس پر فلمی و سیاسی حلقے بھی حیران ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں:عامر خان کو بھارت پسند نہیں تو سعودی عرب چلے جائیں، گلوکار ابھیجیت
دوسری جانب عامر خان کے انتہا پسند تنظیم کے سربراہ موہن بھاگوت کے ہاتھوں ایوارڈ لینے پر بھارت میں ایک نئی بحث کا آغاز ہوگیا ہے اور انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جب کہ کئی مداحوں نے ان سے ایوارڈ واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس میں فلمی ناقد کمال راشد خان پیش پیش ہیں۔
واضح رہے کہ عامر خان نے فلم ''لگان'' کے آسکر ایوارڈ کے لیے نامزدگی کے بعد تقریب میں شرکت کی تھی جس کے بعد اب تک کسی فلمی ایوارڈ کی تقریب میں شریک نہیں ہوئے تھے۔
بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان کو بھارت میں بڑھتی ہوئی ہندو انتہا پسندی کے خلاف بیان بازی پر انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آرایس ایس) نے غدار قرار دیا تھا جب کہ اب اسی تنظیم کے سربراہ نے لتا منگیشکر کے والد کے نام پر دیا جانے والا ایوارڈ اپنے ہاتھوں سے عامر خان کو دیا۔
عامر خان نے 2015 میں ملک میں بڑھتی ہوئی ہندو انتہا پسندی کے خلاف بیان دیا تھا جس پر انہیں انتہا پسند تنظیموں نے غدار قرار دیا تھا جس کے بعد اداکار نے عارضی طور پر بھارت چھوڑ دیا تھا لیکن اب 2 سال بعد انتہا پسند تنظیموں کے سربراہ نے ہی عامر خان کو ایوارڈ دیا جس نے سب کو حیران کردیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے محاذ کھولنے پرعامر خان کا امریکا جانے کا فیصلہ
عامر خان نے 16 سال سے فلمی ایوارڈز کی تقریبات کا بائیکاٹ کر رکھا تھا لیکن گزشتہ دنوں لیجنڈری گلوکارہ لتا منگیشکر کی جانب سے اپنے والد کے نام سے منسوب ایوارڈ تقریب میں اداکار کو مدعو کیا گیا جس پر وہ انکار نہ کرسکے اور تقریب میں شرکت کی۔
عامر خان کوتقریب میں فلم ''دنگل'' کے لیے ماسٹر دینا ناتھ منگیشکرایوارڈ دیا گیا لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ عامر خان کو یہ ایوارڈ انہیں غدار قرار دینے والی جماعت راشٹریہ سویم سیوک سنگھ( آرایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے اپنے ہاتھوں سے دیا جس پر فلمی و سیاسی حلقے بھی حیران ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں:عامر خان کو بھارت پسند نہیں تو سعودی عرب چلے جائیں، گلوکار ابھیجیت
دوسری جانب عامر خان کے انتہا پسند تنظیم کے سربراہ موہن بھاگوت کے ہاتھوں ایوارڈ لینے پر بھارت میں ایک نئی بحث کا آغاز ہوگیا ہے اور انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جب کہ کئی مداحوں نے ان سے ایوارڈ واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس میں فلمی ناقد کمال راشد خان پیش پیش ہیں۔
واضح رہے کہ عامر خان نے فلم ''لگان'' کے آسکر ایوارڈ کے لیے نامزدگی کے بعد تقریب میں شرکت کی تھی جس کے بعد اب تک کسی فلمی ایوارڈ کی تقریب میں شریک نہیں ہوئے تھے۔