آئی سی سی میں بگ تھری کا باب بند ہوگیا

آئی سی سی اجلاس میں بگ تھری کے معاملے پر ووٹنگ ہوئی جس میں اس کے حق میں 2 اور مخالفت میں 8 ووٹ آئے

آئی سی سی اجلاس میں بگ تھری کے معاملے پر ووٹنگ ہوئی جس میں اس کے حق میں 2 اور مخالفت میں 8 ووٹ آئے، فوٹو؛ فائل

آئی سی سی اجلاس میں بگ تھری سے متعلق ووٹنگ ہوئی جس میں بگ تھری کے حق میں صرف 2 اور مخالفت میں 8 ووٹ ڈالے گئے جس کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میں بگ تھری کا باب بند ہوگیا۔

بھارت، انگلینڈ اور آسٹریلیا نے 2014 میں آئی سی سی میں ''بگ تھری ماڈل'' نافذ کردیا تھا جس کے تحت تینوں ملکوں کو کرکٹ کا مالی اور انتظامی کنٹرول مل گیا تھا۔ اس ماڈل کے مطابق آئندہ 8 برس تک آئی سی سی کی ہونے والی آمدنی کا 27.4 فیصد بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ میں تقسیم ہونا تھا جب کہ سب سے زیادہ حصہ 20.3 فیصد بھارت، 4.4 فیصد انگلینڈ اور 2.7 فیصد آسٹریلیا کو ملنا تھا لیکن اب بھارتی کرکٹ بورڈ آئی سی سی کی آمدنی سے 570 ملین ڈالر مانگ رہا تھا جب کہ آئی سی سی نے 400 ملین ڈالر کی پیش کش کی تھی۔


رواں برس فروری میں آئی سی سی نے اپنے 2014 کے فیصلے کو واپس لے لیا تھا اور نیا گورننس اور ریونیو کی تقسیم کا ماڈل پیش کیا تھا لیکن بھارت نے اس پر سخت ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے نئے ماڈل کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا۔ آئی سی سی میں بگ تھری اور بھارت کے اس رویئے کے بعد بگ تھری کے معاملے پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی بورڈ میٹنگ میں ووٹنگ ہوئی جس میں بگ تھری کے حق میں صرف 2 اور مخالفت میں 8 ووٹ آئے جس کے بعد کرکٹ سے بگ تھری کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ بگ تھری کے حوالے سے اس فیصلے کی توثیق جون میں ہونے والے سالانہ اجلاس میں کی جائےگی۔

واضح رہے کہ بی سی سی آئی کے سابق چیرمین ششانک منوہر بھی بھارت، انگلینڈ اور آسٹریلیا پر مشتمل بگ تھری ماڈل کے سخت خلاف ہیں۔
Load Next Story