صرف تہواروں پر نہیں پورا سال معیاری فلمیں بنائی جائیں ایمان علی

شائقین کو صرف معیاری فلم سے غرض ہوتی ہے،اس مرتبہ عیدپر فلم میکرز کو غیرملکی فلموں کیساتھ مقابلہ کرنا پڑیگا، اداکارہ

عید، جشن آزادی اورنئے سال پر فلمیں ضروری مگر سال کے باقی دنوں میں عدم دستیابی انڈسٹری کے لیے نقصان دہ ہے، اداکارہ۔ فوٹو: فائل

اداکارہ وماڈل ایمان علی نے کہا ہے کہ ہمیں قومی اورمذہبی تہواروں پراچھی فلمیں بنانے کے بجائے سال بھراسی طرح کی فلمیں بنانی چاہئیں، تاکہ فلم بین زیادہ انٹرٹین ہوسکیں۔

ایمان علی نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ مذہبی اورقومی تہواروں کے لیے بنائی جانیو الی فلمیں بہت اسپیشل ہوتی ہیں لیکن اگریہ سلسلہ سال بھرجاری رہے توشائقین کی بڑی تعداد سینما گھروں کا رخ کرے گی۔ اس وقت پاکستان میں صرف پاکستانی فلمیں ہی نہیں بلکہ امپورٹ قوانین کے تحت ہالی ووڈ اوربالی ووڈ کی فلمیں بھی نمائش کے لیے پیش کی جارہی ہیں۔ ایسے میں پاکستانی فلم میکرز کے لیے خاصی مشکلات ہونے کے ساتھ بین الاقوامی معیارکی فلموں کے ساتھ سخت مقابلہ بھی ہے۔

اداکارہ نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ ایسے میں تہواروں اور خاص موقعوں کا انتظار کرنے کے بجائے اگر تسلسل کے ساتھ اچھی اورمعیاری فلمیں بنائی جائیں توسب سے پہلے ہمیں اپنے ملک میں جیت حاصل ہوگی اوراس کے بعد جب ہم دنیا کے ان ممالک تک اپنی فلم کولے کرجائیں گے، جہاں اردو اور ہندی سمجھنے والے بستے ہوں، توہمیں وہاں بھی بہتررسپانس ملے گا۔ انھوں نے کہا کہ اگرہم بات کریں عیدالفطر کی تواس موقع پرسجنے والے ''عید دنگل'' پر پاکستانی فلمیں بڑی تعداد میں لگائی جائیںگی لیکن اس کے ساتھ ساتھ امپورٹ قوانین کے تحت غیرملکی فنکاروں کی فلمیں بھی ضرور نمائش کے لیے پیش کی جائیں گی۔


ایمان علی کا کہنا تھا کہ اس صورتحال میں ہمارے فلم میکر کوسخت مقابلے کا سامنا کرنا پڑے گا، اسی لیے ضروری ہے کہ ہم پہلے سے ہی معیاری فلمیں پروڈیوس کریں ، تاکہ کسی قسم کی دشواری کاسامنا نہ کرنا پڑے۔

علاوہ ازیں ایک سوال کے جواب میں ایمان علی نے کہا کہ شائقین فلم کو صرف اور صرف اچھی اورمعیاری فلم سے غرض ہوتی ہے۔ پھرچاہے فلم پاکستانی ہویا ہالی ووڈ کی۔

 
Load Next Story