متحدہ امن پسند جماعت ہے الطاف حسین نے کارکنان کو ہمیشہ صبر کی تلقین کی
منظر امام اور دیگر کی قربانی رائیگاں نہیں جائیگی، ارکان اسمبلی.
KARACHI:
متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان قومی اسمبلی نے حق پرست رکن سندھ اسمبلی سید منظر امام اور دیگر شہدا کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے بہیمانہ قتل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔
اپنے ایک مشترکہ بیان میںانھوں نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم امن پسند جماعت ہے جو جمہوریت پر یقین رکھتی ہے اور ملک میں جاگیر دارانہ نظام کے خاتمے اور منصفانہ نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کررہی ہے لیکن ایم کیو ایم کی اس امن پسندی کی پالیسی کو اس کی کمزوری نہ سمجھا جائے، انھوں نے کہاایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے اپنے کارکنان کو ہمیشہ صبر کی تلقین کی ہے اور امن کو فروغ دینے کی بات کی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ہم اپنے ساتھیوں کی لاشیں اُٹھا نے کے باوجود بھی الطاف حسین کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے صبر کرکرہے ہیں تاہم ایم کیوایم، شہید منظر امام اوردہشت گردی کے خلاف جہاد کرتے ہوئے اپنی جان نچھاور کرنے والے کارکنوں و ہمدردوںکی قربانیوں کو ہرگز ہرگز رائیگاں نہیں جانے دے گی، انھوں نے کہا کہ ہم نے اس پہلے بھی اپنے ایک ساتھی رکن اسمبلی رضاحیدر شہید کا جنازہ اٹھایا تھا مگر ان مذہبی انتہا پسندوں اوردہشت گردوں کے آگے سرنہیں جھکایا اور اب بھی چاہے کچھ بھی ہوجائے ہم دہشت گردی کے خلاف اپنے موقف سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انھوںنے کہا کہ آج ملک کے داخلی اور خارجی حالات بہتر نہیں، انھوں نے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی سمیت دیگر سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنمائوں کی جانب سے سید منظرامام اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر قائد تحریک جناب الطاف حسین سے دلی تعزیت اور یکجہتی کااظہار کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دہشت گردی ملک کا سب سے بڑا چیلنج ہے اور اس سے نمٹنے کیلیے سیاسی ومذہبی جماعتوں کے درمیان اتحاد اب ناگزیر ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان قومی اسمبلی نے حق پرست رکن سندھ اسمبلی سید منظر امام اور دیگر شہدا کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے بہیمانہ قتل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔
اپنے ایک مشترکہ بیان میںانھوں نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم امن پسند جماعت ہے جو جمہوریت پر یقین رکھتی ہے اور ملک میں جاگیر دارانہ نظام کے خاتمے اور منصفانہ نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کررہی ہے لیکن ایم کیو ایم کی اس امن پسندی کی پالیسی کو اس کی کمزوری نہ سمجھا جائے، انھوں نے کہاایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے اپنے کارکنان کو ہمیشہ صبر کی تلقین کی ہے اور امن کو فروغ دینے کی بات کی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ہم اپنے ساتھیوں کی لاشیں اُٹھا نے کے باوجود بھی الطاف حسین کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے صبر کرکرہے ہیں تاہم ایم کیوایم، شہید منظر امام اوردہشت گردی کے خلاف جہاد کرتے ہوئے اپنی جان نچھاور کرنے والے کارکنوں و ہمدردوںکی قربانیوں کو ہرگز ہرگز رائیگاں نہیں جانے دے گی، انھوں نے کہا کہ ہم نے اس پہلے بھی اپنے ایک ساتھی رکن اسمبلی رضاحیدر شہید کا جنازہ اٹھایا تھا مگر ان مذہبی انتہا پسندوں اوردہشت گردوں کے آگے سرنہیں جھکایا اور اب بھی چاہے کچھ بھی ہوجائے ہم دہشت گردی کے خلاف اپنے موقف سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انھوںنے کہا کہ آج ملک کے داخلی اور خارجی حالات بہتر نہیں، انھوں نے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی سمیت دیگر سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنمائوں کی جانب سے سید منظرامام اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر قائد تحریک جناب الطاف حسین سے دلی تعزیت اور یکجہتی کااظہار کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دہشت گردی ملک کا سب سے بڑا چیلنج ہے اور اس سے نمٹنے کیلیے سیاسی ومذہبی جماعتوں کے درمیان اتحاد اب ناگزیر ہے۔