باکسرمحمدعلی کے بیٹے کا ٹرمپ کی مذہبی تعصب پرمبنی پالیسی کیخلاف عدالت جانے کا فیصلہ

والد کی جنگ نسلی و مذہبی تعصب کے خلاف تھی جس کا علم میں نے اٹھا رکھا ہے، بیٹا محمد علی


ویب ڈیسک April 28, 2017
والد کی جنگ نسلی و مذہبی تعصب کے خلاف تھی جس کا علم اٹھا رکھا ہے، بیٹا محمد علی۔ فوٹو: بشکریہ ڈیلی میل

دنیا کے عظیم باکسر محمد علی کے صاحبزادے مسلمانوں پر آئے روز کی پابندیوں سے متعلق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں پر پھٹ پڑے جب کہ انہوں نے اس حوالے سے عدالت جانے کا اعلان کردیا ہے۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل کو انٹرویو کے دوران محمد علی جونیئر کا کہنا تھا کہ انہیں رواں سال فروری اور پھر 10 مارچ کو ایئرپورٹ پر صرف اس لئے روکا گیا کہ ان کے نام کے ساتھ علی لکھا تھا جب کہ مسلمانوں کے خلاف امتیاری سلوک کے خلاف وہ اپنی والدہ کے ہمراہ عدالت جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں پر سفری پابندی سے متعلق نئی پالیسی کے خلاف 1300 افراد ان کے ساتھ ہیں جو تعصب پر مبنی سفری پابندیوں کے شکار ہوئے جب کہ انہوں نے کہا کہ اگر اس وقت ان کے والد زندہ ہوتے تو بہت سے ایتھیلیٹ بھی ان کے خلاف امتیازی سلوک کے خلاف جنگ میں ساتھ دیتے۔

محمد علی جونیئر کا کہنا تھا کہ ان کے والد کی جنگ نسلی و مذہبی تعصب کے خلاف تھی جس کا علم انہوں نے اٹھا رکھا ہے جب کہ معاشرے میں اب بھی لوگ صرف رنگ ونسل کی بنیاد پر ایک دوسرے کو عزت و احترام نہیں دیتے اور ان کی لڑائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک امریکی معاشرے کے تمام لوگوں کو یکساں حقوق نہیں دیئے جاتے۔ انہوں نے کہا کہ تمام قانونی دستاویزات موجود ہونے کے باوجود انہیں سرحدی فوج نے 2 گھنٹے تک تحویل میں رکھا جب کہ افسران کو معلوم تھا کہ میں عظیم باکسر محمد علی کا بیٹا ہوں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں